ابن حیون
محمد ابن منصور ابن احمد ابن حیون التمیمی (وفات: 122 ھ/263 ھ) جن کو عام طور پر ابن حیون یا القاضی النعمان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ابن حیون اسماعیلی فقہا اور خلافت فاطمہ کے سرکاری مورخ تھے۔[6][7]
ابن حیون | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10ویں صدی[1] افریقیہ ، قیروان |
وفات | سنہ 974ء (72–73 سال)[2][3] قاہرہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | الٰہیات دان [4]، مفسرِ قانون [4]، مورخ ، شاعر [5] |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [1] |
درستی - ترمیم |
پھر انھوں نے سرکاری کام چھوڑ دیا اور آپ قاہرہ چلے گئے، قاہرہ میں چند سال رہنے کے بعد آپ نے تاریخ کی ایسی کتب مرتب کیں جو حقیقت پر مبنی ہوں ، وہ کہتے تھے کہ میں وہ لکھوں کا جو میں خود دیکھوں گا ، [8]محض راویوں پر اعتماد نہیں کر تے تھے، وہ زندگی بھر سفر میں رہے شام ایران افغانستان بغداد کے علاوہ روس کے کچھ علاقوں میں آپ قیام پزیر رہے ۔ [9]
تصانیف
- امرا الباقیہ
- قلوب الحٖفاظ
- بلوغ الحوادث
- ارتکائے مولف
- تاریخ البیان
- قحط الوجود
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونغزوہ بدرغزوہ تبوکاختر رضا خانغزوہ احدسید احمد خانصلاح الدین ایوبیمحمد بن عبد اللہابراہیم (اسلام)محمد اقبالعمر بن خطابپاکستانحجعلی ابن ابی طالبقرآنابوبکر صدیقاردوتحریک خلافتاسماء اللہ الحسنیٰمرزا غالبغزوہ خندقصلح حدیبیہخلافت عباسیہالطاف حسین حالیالتوبہموسی ابن عمرانبنو نضیرمحمد بن اسماعیل بخاریجمع (قواعد)ابو حنیفہمیثاق مدینہرموز اوقافترقی پسند تحریکعثمان بن عفانعلی گڑھ تحریکجناح کے چودہ نکاتسورہ بقرہ