شبمن گل

بھارتی کرکٹ کھلاڑی

شبمن گل (پیدائش: 8 ستمبر 1999ء) ایک ہندوستانی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی ہے جو پنجاب کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں دائیں ہاتھ کے اوپننگ بلے باز کے طور پر کھیلتا ہے۔ [2] [3] وہ 2018ء کے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے انڈیا انڈر 19 ٹیم کے نائب کپتان تھے۔ [4] اس نے اپنا لسٹ-اے ڈیبیو 2017ء میں ودھربھ [5] کے خلاف کیا اور پنجاب کے لیے 2017-18ء رنجی ٹرافی میں بنگال کے خلاف فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا، 2017ء کے آخر میں اس کھیل میں نصف سنچری اور 129 رنز بنائے۔ سروسز کے خلاف اگلے میچ میں۔ اس نے جنوری 2019 ء میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے لیے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا [2] انھیں 2018ء کے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے نائب کپتان کے طور پر ہندوستان کی انڈر 19 ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔ شوبمن نے ٹورنامنٹ میں 124.00 کی اوسط سے 372 رنز بنائے، جہاں اس نے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے بھارت کے ریکارڈ چوتھے عالمی اعزاز میں اہم کردار ادا کیا اور اسے ایڈیشن کا پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا۔ روایتی حریف پاکستان انڈر 19 کے خلاف سیمی فائنل میں ان کے میچ جیتنے والے 102 ناٹ آؤٹ نے راہول ڈریوڈ ، سچن ٹنڈولکر ، وی وی ایس لکشمن اور سورو گنگولی جیسے عظیم بلے بازوں کی تعریف کی۔

شبمن گل
ذاتی معلومات
مکمل نامشبمن گل
پیدائش (1999-09-08) 8 ستمبر 1999 (عمر 24 برس)
فاضلکا، پنجاب، بھارت
عرفشبھا, شہزادہ[1]
قد6 فٹ 1 انچ (185سینٹی میٹر)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز
حیثیتاوپننگ بلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 297)26 دسمبر 2020  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ٹیسٹ20 جولائی 2023  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
پہلا ایک روزہ (کیپ 227)31 جنوری 2019  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ایک روزہ19 نومبر 2023  بمقابلہ  آسٹریلیا
پہلا ٹی203 جنوری 2023  بمقابلہ  سری لنکا
آخری ٹی2013 اگست 2023  بمقابلہ  ویسٹ انڈیز
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2017– تاحالپنجاب
2018–2021کولکتہ نائٹ رائیڈرز
2022- تاحالگجرات ٹائٹنز
2022گلیمورگن
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہٹیسٹایک روزہٹی/20آئیفرسٹ کلاس
میچ18441145
رنز بنائے96622713043,508
بیٹنگ اوسط32.2061.3730.4050.84
100s/50s2/46/131/110/16
ٹاپ اسکور128208126*268
کیچ/سٹمپ14/–25/–3/–31/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 20 نومبر 2023

ذاتی زندگی

شبمن گل کے والد لکھویندر سنگھ ایک کسان تھے اور دیدار سنگھ گل ان کے دادا ہیں۔ وہ 'چک کھیرے والا (جسے چک جمل سنگھ والا بھی کہا جاتا ہے)' گاؤں میں پیدا ہوا، جو ضلع فاضلکا کے جلال آباد کے قریب موجود ہے۔ [6] شبمن گل کی ایک بہن ہے اور اس کا نام شاہین گل ہے۔ [7] اس کے والد لکھویندر نے گل کی پریکٹس کے لیے اپنے فارم میں کرکٹ گراؤنڈ اور کھیلنے کے لیے ایک ٹرف پچ بنائی۔ [5] وہ گاؤں کے لڑکوں کو اپنے لڑکے کی وکٹ لینے کے لیے چیلنج کرتے تھے اور اگر وہ کامیاب ہو جاتے تھے تو وہ انھیں اس کے لیے 100 روپے دیتے تھے۔ لکھویندر سنگھ کے مطابق اس نے اپنے گاؤں میں کاشتکاری چھوڑ دی اور اپنے لڑکے کو کرکٹ کھلاڑی بنانے کے لیے موہالی چلا گیا۔ کچھ سالوں تک گل نے اپنے اسکول سے کوچنگ لی جب ان کے والد نے انھیں پنجاب کرکٹ ایسوسی ایشن کی اکیڈمی میں داخل کرایا۔ [8] [9] گل نے اپنی زندگی کے کچھ سال اپنے گاؤں میں گزارے۔ اس کے والد کا گاؤں میں کھیت ہے۔ گل بچپن میں کھیت میں کرکٹ کھیلتا تھا اور کھیت کے مزدور اس کے پاس باؤلنگ کرتے تھے۔ گل کے والد ایک پیشہ ور کرکٹ کھلاڑی بننا چاہتے تھے۔ گل کے بچپن میں ہی اسے کاشتکاری میں دلچسپی تھی اور وہ اب بھی اپنے والد کے مطابق کھیتی باڑی کرنا چاہتے ہیں۔ شبمن گل جذباتی طور پر اپنے گاؤں اور اپنے فارم سے بہت جڑے ہوئے ہیں۔ [10] اس کے بہت سے آبا و اجداد کسان تھے۔

ابتدائی زندگی

شبمن گل فاضلکا ، پنجاب میں پیدا ہوئے۔ ان کے خاندان کی وہاں زرعی زمینیں تھیں۔ ان کے والد لکھویندر سنگھ جو ایک زراعت کے ماہر تھے، کرکٹ کھلاڑی بننا چاہتے تھے لیکن وہ اپنا خواب پورا نہ کر سکے۔ اس کی بجائے، اس نے گل کو ایک اچھا کرکٹ کھلاڑی بنانے کا فیصلہ کیا۔ اس نے کم عمری میں ہی اپنے بیٹے کی کرکٹنگ کی صلاحیت کا مشاہدہ کیا اور اپنی کرکٹ کی صلاحیت کو تبدیل کرنے کے موقع کا خیرمقدم کیا۔ وہ فارم پر کرائے پر رکھے گئے لوگوں سے شبمن پر گیندیں پھینکنے کے لیے کہے گا تاکہ اسے بلے بازی کی مشق کرنے میں مدد ملے۔ [11] گل کے والد اس کی صلاحیتوں کے قائل تھے اور انھوں نے خاندان کو موہالی منتقل کر دیا اور پی سی اے سٹیڈیم کے قریب ایک مکان کرائے پر لے لیا۔ [12] گل کے والد نے بتایا کہ شبمن کو تین سال کی عمر سے ہی کرکٹ کا شوق تھا۔ "وہ صرف تین سال کی عمر سے کرکٹ کھیلتا تھا۔ اس عمر کے بچے کھلونوں سے کھیلتے۔ اس نے ایسی چیزیں کبھی نہیں مانگیں۔ اس کے لیے یہ صرف بلے اور گیند تھے۔ وہ بلے اور گیند کے ساتھ سوتا تھا''، گل کے والد لکھویندر سنگھ نے کہا۔ پنجاب کے لیے اپنے انڈر 16 ریاستی ڈیبیو پر، اس نے وجے مرچنٹ ٹرافی میں ناقابل شکست ڈبل سنچری بنائی۔ 2014ء میں، اس نے پنجاب کے انٹر ڈسٹرکٹ انڈر 16 مقابلے میں 351 رنز بنائے اور نرمل سنگھ کے ساتھ 587 رنز کا ریکارڈ اوپننگ اسٹینڈ شیئر کیا۔ [13]

مقامی کیریئر

اس نے 25 فروری 2017ء کو ودربھ ٹیم کے خلاف 2016-17ء وجے ہزارے ٹرافی میں پنجاب کے لیے اپنا لسٹ اے ڈیبیو کیا۔ [5] [14] اس نے 17 نومبر 2017ء کو 2017-18ء رنجی ٹرافی میں پنجاب کے لیے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا [15] اسی مہینے کے آخر میں اپنے دوسرے فرسٹ کلاس میچ میں، اس نے سروسز کے خلاف پنجاب کے لیے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی پہلی سنچری بنائی۔ انھوں نے بنگال کی ٹیم کے خلاف 129 رنز بنائے۔ [5] جنوری 2018ء میں انھیں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 2018ء کی آئی پی ایل نیلامی میں 1.8 کروڑ (امریکی $250,000) میں خریدا۔ [16] [17] انھوں نے 14 اپریل 2018ء کو 2018ء انڈین پریمیئر لیگ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے لیے اپنا ٹوئنٹی 20 ڈیبیو کیا [18] اکتوبر 2018ء میں اسے 2018-19ء دیودھر ٹرافی کے لیے انڈیا C کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [19] فائنل راؤنڈ رابن میچ میں، انڈیا اے کے خلاف، اس نے ناقابل شکست سنچری بنا کر انڈیا سی کو فائنل تک پہنچانے میں مدد کی۔ [20] اگلے مہینے، اسے 2018-19ء رنجی ٹرافی سے پہلے دیکھنے والے آٹھ کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا۔ [21] دسمبر 2018ء میں رانجی ٹرافی میں تمل ناڈو کے خلاف پنجاب کے میچ کے دوران، گل نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں اپنی پہلی ڈبل سنچری بنائی، جس میں 268 رنز بنائے۔ [22] [23] 25 دسمبر 2018ء کو رنجی ٹرافی میں حیدرآباد کے خلاف میچ کے چوتھے دن، پنجاب کو 57 اوورز میں 338 رنز درکار تھے، گیل نے 154 گیندوں پر 148 رنز بنائے اور تقریباً اکیلے ہی اپنی ٹیم کو فتح تک پہنچایا۔ میچ ڈرا کے طور پر ختم ہوا، پنجاب نے 57 اوورز میں 324/8 پر رن کا تعاقب ختم کیا۔ یکم جنوری 2019ء تک گیل نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں آٹھ میچوں کی چودہ اننگز میں 990 رنز بنائے تھے۔ [24] ایک ہفتے بعد، اس نے اپنی پندرہویں اننگز میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں اپنا 1,000 واں رن بنایا۔ [25] وہ 2018-19ء رانجی ٹرافی میں پنجاب کے لیے پانچ میچوں میں 728 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ [26] مارچ 2019ء میں، انھیں 2019 کے انڈین پریمیئر لیگ ٹورنامنٹ سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی طرف سے دیکھنے کے لیے آٹھ کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر نامزد کیا گیا۔ [27] اس نے 2019ء انڈین پریمیئر لیگ میں ابھرتے ہوئے کھلاڑی آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ بھی جیتا تھا۔ [28] اگست 2019ء میں انھیں 2019-20ء دلیپ ٹرافی کے لیے انڈیا بلیو ٹیم کا کپتان نامزد کیا گیا۔ اکتوبر 2019ء میں گل کو 2019-20ء دیودھر ٹرافی کے لیے انڈیا سی ٹیم کا کپتان منتخب کیا گیا۔ [29] نومبر 2019ء میں وہ ٹورنامنٹ میں ٹیم کی قیادت کرنے والے سب سے کم عمر کرکٹ کھلاڑی بن گئے۔ اس کی عمر 20 سال اور 57 دن تھی، اس نے ویرات کوہلی کے ریکارڈ کو مات دے دی، جب وہ 2009-10ء ٹورنامنٹ کے دوران 21 سال 124 دن کے تھے۔ [30] 2022ء کے آئی پی ایل نیلامی سے پہلے، گیل نے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو چھوڑ دیا اور اسے نئی تشکیل شدہ گجرات ٹائٹنز فرنچائز نے تیار کیا۔ [31]

بین الاقوامی کیریئر

فروری 2017ء میں وہ انگلینڈ انڈر 19 کے خلاف ہندوستانی انڈر 19 سیریز جیتنے کا حصہ تھے۔ دسمبر 2017ء میں انھیں 2018ء کے انڈر 19 کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کے اسکواڈ کا نائب کپتان نامزد کیا گیا۔ [32] [33] وہ ٹورنامنٹ میں بھارت کے لیے 372 رنز کے ساتھ سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے۔ [34] انھیں ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا۔ [35] [36] ٹورنامنٹ میں ہندوستان کے میچوں کے بعد، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے گیل کو سکواڈ کا ابھرتا ہوا اسٹار قرار دیا۔ [37] جنوری 2019ء میں گیل کو نیوزی لینڈ کے خلاف ان کی سیریز کے لیے محدود اوورز کے لیگ کے لیے ہندوستان کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ 31 جنوری 2019ء کو اس نے سیریز کے چوتھے ون ڈے میچ میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیڈن پارک ، ہیملٹن میں ایک روزہ بین الاقوامیکرکٹ کا آغاز کیا۔ [38] اگست 2019 ء میں گیل کسی ہندوستانی ٹیم کے فرسٹ کلاس میچ میں ڈبل سنچری بنانے والے سب سے کم عمر بلے باز بن گئے۔ [39] ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو کی برائن لارا کرکٹ اکیڈمی میں جب اس نے ویسٹ انڈیز اے کے خلاف انڈیا اے کے لیے 204 رنز بنائے تو ان کی عمر 19 سال اور 334 دن تھی۔ [40] اگلے مہینے، انھیں جنوبی افریقہ کے خلاف ان کی سیریز کے لیے ہندوستان کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا، لیکن وہ نہیں کھیلے۔ [41] دسمبر 2019ء میں گیل کو ان کے دورہ نیوزی لینڈ کے لیے انڈیا اے سکواڈ کا کپتان نامزد کیا گیا۔ [42] فروری 2020ء میں انھیں دوبارہ بھارت کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا، اس بار نیوزی لینڈ کے خلاف ان کی سیریز کے لیے۔ [43] گیل نے 26 دسمبر 2020ء کو آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کے لیے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیاجس نے سیریز کے دوسرے میچ میں ہندوستان کو واپسی میں فتح دلانے میں مدد کی۔ گابا میں چوتھے ٹیسٹ میں انھوں نے 91 رنز بنا کر بھارت کو سیریز جیتنے میں مدد کی۔ [44] [45]

مزید دیکھیے

حوالہ جات