شمس الدین سمرقندی

شمس الدین محمد بن اشرف الحسینی سمرقندیؒ (c. 1250 - c. 1310) 13ویں صدی کے ماہر فلکیات اور مشہور ریاضی دان سمرقند سے تھے۔

شمس الدین سمرقندی
(عربی میں: شمس الدين السمرقندي)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائشی نام(عربی میں: شمس الدين السمرقندي)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائشسنہ 1250ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سمرقند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفاتسنہ 1310ء (59–60 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت خانیت چغتائی   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہماہر فلکیات ،  منجم ،  ریاضی دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آجررصدگاہ مراغہ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

زندگی اور کام

سمرقندی کی زندگی کے بارے میں کچھ زیادہ معلوم نہیں ہے۔سوائے اس کے کہ انھوں نے اپنی اہم ترین تصانیف ساتویں صدی کی آخری دو دہائیوں اور آٹھویں صدی ہجری کے ابتدائی عشروں میں تحریر کیں تھی۔انھوں نے علم الٰہیات، منطق، فلسفہ، ریاضی اور فلکیات کے کام پر کتب لکھیں۔جو اہم ثابت ہوئے ہیں۔ان کا اپنا حق ہے اور اپنے دور کے دوسرے سائنسدانوں کے کاموں کے بارے میں بھی معلومات دینے میں سمرقندی نے ایک تصنیف رسالہ فی ادب البتھ لکھی۔جس میں جدلیات کے استعمال سے استدلال کی فکری تحقیقات کے طریقہ کار پر بحث کی گئی تھی۔ تحقیق کے اس طرح کے طریقے قدیم یونانیوں نے بہت زیادہ استعمال کیے تھے۔اس نے Synopsis of Astronomy بھی لکھا اور سال 1276-77 کے لیے ستاروں کا کیٹلاگ تیار کیا تھا۔اس کے علاوہ ریاضی میں، سمرقندی صرف 20 صفحات پر مشتمل ایک مختصر کام کے لیے مشہور ہیں۔جس میں یوکلڈ کی 35 تجاویز پر بھی بحث کی گئی ہے۔اگرچہ یہ ایک مختصر کام ہے، لیکن اس کو لکھنے سے پہلے السمرقندی نے دوسرے مسلمان ریاضی دانوں کے کاموں سے بڑے پیمانے پر مشورہ کیا۔ مثال کے طور پر، وہ ابن الہیثم، عمر خیام، الجوہری، ناصر الدین الطوسی اور اثیر الدین الابہریؒ کی تحریروں کا بھی حوالہ دیتے ہیں۔[2] [3] [4]

حوالہ جات