منیش سسودیا

منیش سسودیا (انگریزی: Manish Sisodia) بھارت کی ریاست دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ ہیں۔ وہ عام آدمی پارٹی سے منسلک سیاست دان ہیں۔ وہ حکومت دہلی میں تعلیم، مالیات، سیر و سیاحت اسمیت کئی دیگر وزارت سنبھالتے ہیں۔[1] اس سے قبل وہ کابینہ دہلی کا رکن ہوتے ہوئے دسمبر 2013ء تا فروری 2014ء صرف وزیر برائے تعلیم، پی ڈبلیو ڈی اور شہری ترقی تھے۔ دہلی قانون ساز اسمبلی میں منتخب ہونے سے قبل وہ سماجی کارکن، صحافی اور رکن عام آدمی پارٹی تھے۔

منیش سسودیا
 

معلومات شخصیت
پیدائش5 جنوری 1972ء (52 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعتعام آدمی پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہسیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ان کے والد مدرس تھے۔ انھوں نے صحافت میں ڈپلوما کیا اور اسی سے اپنے کیرئر کا آغاز کیا۔[2] 1993ء میں بھارتیہ ودیا بھون نے انھیں اعزاز سے نوازا تھا۔ انھوں نے آل انڈیا ریڈیو کے لیے 1996ء میں زیرو ہاور پروگرام کی میزبانی کی تھی اس کے بعد زی نیوز سے منسلک ہو گئے اور وہاں 1997ء-2005ء نیوز پروڈیوزر تھے۔[3]

فعالیت پسندی

انھوں نے ایک غیر سرکاری تنظیم کبیر سے سماجی خدمت میں حصہ لینا شروع کیا۔ انھیں قانون حق معلومات کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ وہ ان 9 شخصیات میں سے ہیں جنہیں ارونا رائے نے قانون حق معلومات کے مسودہ کے لیے منتخب کیا تھا۔[4]2006ء میں اروند کیجریوال کے ساتھ مل کر انھوں نے پبلک کاز ریسرچ فاونڈیشن کی بنیاد رکھی۔[5] اس کے بعد انھوں نے عوامی تحریک، 2011ء میں پیش پیش رہے جس عوامی لوک پال بل کی بنیاد بنی۔ اس تحریک کی وجہ سے انھیں جیل بھی جانا پڑا تھا۔[6]

سیاست

2012ء میں عام آدمی پارٹی کی تشکیل ہوئی اور منیش سسودیا اس کے رکن بنے۔ دہلی اسمبلی انتخابات 2013ء میں دہلی مجلس قانون ساز کے لیے منتخب ہوئے۔ انھوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے نکول بھاردواج کو پٹپر گنج اسمبلی حلقہ سے 11,478 ووٹو سے شکست دی۔[6][7] دہلی میں دوبارہ انتخابات ہوئے اور اس بار اسی حلقہ سے انھوں نے بی جے پی کے ونود کمار بنی کو 24,000 ووٹوں سے شکست دی۔[8]

حوالہ جات