منظور احمد چنیوٹی

مولانا منظور احمد چنیوٹی ایک پاکستانی اسلامی اسکالر ، سیاست دان اور مصنف تھے[1].

منظور احمد چنیوٹی
معلومات شخصیت
پیدائش31 دسمبر 1931ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
چنیوٹ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات27 جون 2004ء (73 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولادمسٹر محمد الیاس   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمیجامعہ سندھ مدرسۃ الاسلام   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہسیاست دان ،  عالم ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زباناردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زباناردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریکانٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عالمی تحریک تحفظ ختم نبوت کے سیکرٹری جنرل اور جمعیت العلمائے اسلام کے رہنما۔ مولانا منظور احمد چنیوٹی کی تقریباً ساری زندگی قادیانیو کو غیر مسلم اور مرتد قرار دلوانے میں بسر ہوئی۔ سنء انیس سو باون میں جب پاکستان میں پہلی بار قادیانیو کے خلاف تحریک شروع ہوئی تو وہ سرگرم قائدین میں شامل تھے۔ دوسری بار انیس سو چوہتر میں قادیانیوں کے خلاف تحریک کی قیادت انھوں نے کی جس کے نتیجہ میں پاکستان میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دے دیا گیا۔ انھی کی چلائی گئی تحریک کے نتیجہ میں قادیانیوں کے مرکز ربوہ کا نام تبدیل کر کے سرکاری طور پر چناب نگر رکھا گیا۔ مولانا منظور احمد چنیوٹی تین بار رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے[2]۔

انھوں نے انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مرکزی رہنما کے طور پر بھی خدمات انجام دیں.

حوالہ جات