یمن وچ حوثی بغاوت
یمن وچ حوثی بغاوت | ||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
بسلسلہ the Yemeni Crisis | ||||||||
فائل:Ansar Allah fighters.jpg A convoy of حوثی (اگست 2009) | ||||||||
| ||||||||
محارب | ||||||||
سعودی عرب | حوثی (Ansar Allah) | Ansar al-Sharia | ||||||
کمانڈر اور رہنما | ||||||||
عبد الرحمان منصور الہادی (2009–2011) | عبدالملک حوثی[۲۳] علی عبداللہ صالح (alleged since 2014) | ناصر عبد الکریم الوحیشی ⚔ Qasim al-Raymi Nasser al-Ansi ⚔ Ibrahim al-Rubaish ⚔ Khalid Batarfi Harith bin Ghazi al-Nadhari ⚔ | ||||||
طاقت | ||||||||
Yemen: | حوثی | - | ||||||
ہلاکتیں اور نقصانات | ||||||||
یمن: | 3,700–5,500 rebels and civilians killed[۳۵] (including 187 children)[۴۱] | - | ||||||
کل متاثرین: |
یمن وچ ایک فرقہ وارانہ تنازعہ جاری ہے، جسے حوثی بغاوت کا نام دیا گیا ہے۔
یمن کی صورتحال
اس تنازعہ نے پورے یمن کو اپنی لپیٹ وچ لے رکھا ہے۔ ایک طرف حکومت اور دوسرے طرف حوثی باغی متحاربین ہیں۔ صورتحال اس وقت مزید کشیدہ ہوگئی جب حوثیوں نے یمن کے دارالحکومت صنعاء پر قبضہ کر لیا۔ یمنی صدر اپنی جان بچاتے ہوئے جنوبی یمن بھاگ گئے اور وہاں عدن کو یمن کا دارالحکومت بنانے کا اعلان کر دیا گیا۔ یوں ملک دو حصوں وچ تقسیم ہوا اور ساتھ ہی ساتھ مزید چھوٹے گروہ بھی ابھر آئے، جنہوں نے مزید مختلف علاقوں پرقبضہ کر لیا۔ یمن درحقیقت اس وقت تین چار حصوں وچ تقسیم ہے اور دن بہ دن فرقہ وارانہ تنازعہ بے گناہ لوگوں کی جان لے رہا ہے اور ہزاروں لوگ معذور ہو چکے ہیں۔
سعودیہ کا ردعمل
اس تنازع وچ حوثیوں کے خلاف سعودی عرب سمیت مختلف اسلامی ممالک کا اتحاد بنا، یہاں تک کہ پاکستان کو بھی اس وچ شریک ہونے کی دعوت دی گئی۔[۴۶]
ایران کا ردعمل
دوسری طرف حوثیوں کے حمایت وچ ایران کھل کر میدان وچ اترا اور ساتھ ہی ساتھ حزب اللہ نے بھی حوثیوں کی مدد کی۔[۴۷] ایران کے دفتر خارجہ نے سعودی عرب کو براہ راست تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اس لڑائی وچ اپنے افعال کو روکے ورنہ سعودی عرب بھی اس جنگ کے اثرات سے بچ نہیں سکے گا۔[۴۸]
پاکستان کا ردعمل
سعودی عرب نے پاکستان کو کہا کہ وہ اس آپریشن وچ ان کا ساتھ دے ۔اس کے ردعمل وچ پاکستانی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان دو مسلمانوں کے درمیان جنگ وچ صلح کرنے کے لیے کام کرے گا اور پاکستان ہر گز نہیں چاہتا کہ مسلم ممالک وچ فساد ہو۔[۴۹]
بنیادی وجہ
اس كی بنیادی وجہ یہ ہے کہ سعودی عرب خطے وچ امریکی ایجنڈ ہے اور وہ وہابیت کی وجہ سے یہود دوست اور شیعہ مسلمانوں کا دشمن ہے۔ وہ نہیں چاہتا کہ عرب خطے وچ کوئی شیعہ ریاست وجود وچ آئے اور یمن وچ شیعہ حکومت قائم ہو۔ اس لیے وہ یمن کی مظلوم عوام پر آئینی حکومت کی بحالی کی آڑ وچ ظلم کررہا ہے۔
حوالے
<ref>
ٹیگکوئی لکھت نئیں دتی گئی اتے پتے ReferenceA
لئی۔<ref>
ٹیگکوئی لکھت نئیں دتی گئی اتے پتے Houthis kill top Yemeni commander
لئی۔<ref>
ٹیگکوئی لکھت نئیں دتی گئی اتے پتے Arrabyee-2007
لئی۔<ref>
ٹیگکوئی لکھت نئیں دتی گئی اتے پتے ploughshares1
لئی۔<ref>
ٹیگکوئی لکھت نئیں دتی گئی اتے پتے saud
لئی۔