عاصم بن عمر بن قتادہ
عاصم بن عمر بن قتادہ ، عمر بن عبدالعزیز کے عہد کے معروف عالم فاضل ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے حالات و اخلاق اور آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے غزوات و سراپا کے سب سے بڑے ماہر اور فاضل سمجھے جاتے تھے۔ چنانچہعمر بن عبدالعزیز نے انھیں اس کام پر مقرر کیا کہ جامع دمشق میں بیٹھ کر عاشقان رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو آقائے دوجہاں کے مبارک حالات و واقعات بطور درس سنایا کریں۔ یہ ذمہ داری اپنی وفات تک سر انجام دیتے رہے اور اس عرصہ میں ہزاروں لوگوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سوانح حیات سے آگاہ کیا۔
عاصم بن عمر بن قتادہ | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | عربی: عاصم بن عمر بن قتادة |
رہائش | مدینہ منورہ |
کنیت | ابو عمر ، ( ابو عمرو ) |
لقب | اوسی انصاری ظفری مدنی |
عملی زندگی | |
طبقہ | تابعين |
ابن حجر کی رائے | ثقہ عالم بامغازی |
پیشہ | محدث ، مورخ |
درستی - ترمیم |
اس فاضل جلیل تابعی کا انتقال بعد 120ھ میں ہوا۔ سیرت رسول کے مصنف ڈاکٹر محمد حسین ہیکل کے مطابق یہ سب سے پہلے بزرگ ہیں، جنھوں نے فن سیرۃ کی ابتدا کی۔[1]
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونغزوہ بدرغزوہ تبوکاختر رضا خانغزوہ احدسید احمد خانصلاح الدین ایوبیمحمد بن عبد اللہابراہیم (اسلام)محمد اقبالعمر بن خطابپاکستانحجعلی ابن ابی طالبقرآنابوبکر صدیقاردوتحریک خلافتاسماء اللہ الحسنیٰمرزا غالبغزوہ خندقصلح حدیبیہخلافت عباسیہالطاف حسین حالیالتوبہموسی ابن عمرانبنو نضیرمحمد بن اسماعیل بخاریجمع (قواعد)ابو حنیفہمیثاق مدینہرموز اوقافترقی پسند تحریکعثمان بن عفانعلی گڑھ تحریکجناح کے چودہ نکاتسورہ بقرہ