محمد سراج

بھارتی کرکٹ کھلاڑی

محمد سراج (پیدائش: 13 مارچ 1994ء) ایک ہندوستانی کرکٹ کھلاڑی ہے جو مقامی کرکٹ میں حیدرآباد ، انڈین پریمیئر لیگ میں رائل چیلنجرز بنگلور اور ہندوستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلتا ہے۔ [2]

محمد سراج
سراج 2017ء میں
ذاتی معلومات
پیدائش (1994-03-13) 13 مارچ 1994 (عمر 30 برس)
حیدرآباد، دکن, تلنگانہ، بھارت
قد178 سینٹی میٹر (5 فٹ 10 انچ)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم-فاسٹ گیند باز[1]
حیثیتگیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 298)26 دسمبر 2020  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ٹیسٹ1 مارچ 2023  بمقابلہ  آسٹریلیا
پہلا ایک روزہ (کیپ 225)15 جنوری 2019  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ایک روزہ19 نومبر 2023  بمقابلہ  آسٹریلیا
ایک روزہ شرٹ نمبر.73
پہلا ٹی20 (کیپ 71)4 نومبر 2017  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹی2022 نومبر 2022  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
ٹی20 شرٹ نمبر.73 (پہلے 13)
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2015–تاحالحیدرآباد
2017سن رائزرزحیدرآباد (اسکواڈ نمبر. 13)
2018–تاحالرائل چیلنجرز بنگلور (اسکواڈ نمبر. 73)
2022واروکشائر (اسکواڈ نمبر. 73)
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہٹیسٹایک روزہٹوئنٹی20آئیفرسٹ کلاس
میچ2141861
رنز بنائے80465426
بیٹنگ اوسط5.267.665.007.22
100s/50s0/00/00/00/0
ٹاپ اسکور16*9*546
گیندیں کرائیں2,85718251929,859
وکٹ596811207
بالنگ اوسط30.2322.7926.7225.10
اننگز میں 5 وکٹ2107
میچ میں 10 وکٹ0002
بہترین بولنگ5/606/214/178/59
کیچ/سٹمپ10/–6/–2/–16/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 20 نومبر 2023ء

ابتدائی زندگی

سراج 13 مارچ 1994ء کو حیدرآباد میں پیدا ہوئے۔ سراج کی پیدائش ایک مسلم گھرانے میں ہوئی۔ اس کے والد آٹو رکشہ ڈرائیور تھے اور اس کی ماں گھریلو خاتون ہے۔

مقامی کیریئر

سراج نے 15 نومبر 2015ء کو 2015-16ء رنجی ٹرافی ٹورنامنٹ میں حیدرآباد کے لیے کھیلتے ہوئے کارتک اڈوپا کی کوچنگ میں اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ [3] انھوں نے 2 جنوری 2016ء کو 2015-16ء سید مشتاق علی ٹرافی ٹورنامنٹ میں اپنا ٹوئنٹی 20 ڈیبیو کیا۔ [4] 2016-17 رنجی ٹرافی ٹورنامنٹ کے دوران، وہ حیدرآباد کے لیے 18.92 کی اوسط سے 41 وکٹیں لینے والے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر تھے۔ [5] فروری 2017ء میں انھیں سن رائزرز حیدرآباد کی ٹیم نے 2017 ءانڈین پریمیئر لیگ کے لیے 2.6 کروڑ میں خریدا۔ [6] جنوری 2018ء میں انھیں رائل چیلنجرز بنگلور نے 2018ء کی آئی پی ایل نیلامی میں خریدا تھا۔ [7] فروری 2018ء میں وہ 2017–18ء وجے ہزارے ٹرافی میں سات میچوں میں 23 آؤٹ کے ساتھ سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے۔ [8] اکتوبر 2018ء میں اسے 2018-19ء دیودھر ٹرافی کے لیے انڈیا اے کے اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [9] اکتوبر 2019ء میں اسے 2019-20ء دیودھر ٹرافی کے لیے انڈیا B کے سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [10] 21 اکتوبر 2020ء کو وہ انڈین پریمیئر لیگ کی تاریخ میں ایک ہی میچ میں بیک ٹو بیک میڈن اوورز کرنے والے پہلے بولر بن گئے۔ [11] [12]

بین الاقوامی کیریئر

اکتوبر 2017ء میں انھیں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز کے لیے ہندوستان کے ٹی20 بین الاقوامی سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [13] اس نے 4 نومبر 2017ء کو نیوزی لینڈ کے خلاف ہندوستان کے لیے اپنا ٹی20 بین الاقوامی ڈیبیو کیا، کین ولیمسن کا وکٹ لے کر، چار اوورز میں 53 رنز دے کر 1 وکٹ حاصل کی۔ [14] فروری 2018ء میں اسے 2018 کی نداہاس ٹرافی کے لیے ہندوستان کے ٹی20 بین الاقوامی سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [15] ستمبر 2018ء میں انھیں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے ہندوستان کے ٹیسٹ سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا، لیکن وہ نہیں کھیلے۔ [16] دسمبر 2018ء میں انھیں آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے لیے ہندوستان کے ایک روزہ بین الاقوامی سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [17] انھوں نے 15 جنوری 2019ء کو ایڈیلیڈ اوول میں آسٹریلیا کے خلاف اپنا ایک روزہ ڈیبیو کیا۔ [18] [19] 26 اکتوبر 2020ء کو سراج کو آسٹریلیا کے خلاف ان کی سیریز کے لیے ہندوستان کے ٹیسٹ سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [20] محمد شامی کے زخمی ہونے کے بعد نودیپ سینی اور سراج کے درمیان انتخاب کرنے کے لیے کچھ سوچ بچار کے بعد، سراج کو سینی سے پہلے منتخب کیا گیا اور اس نے آسٹریلیا کے خلاف 26 دسمبر 2020ء کو ہندوستان کے لیے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔ [21] [22] ان کی پہلی ٹیسٹ وکٹ مارنس لیبوشگن کی تھی۔ [23] جنوری 2021ء میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے چوتھے ٹیسٹ کے دوران، سراج نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں ۔ [24]

17 ستمبر 2023ء کو، ایشیا کپ کے فائنل میں، سراج ون ڈے میں 6 وکٹیں لینے والے مشترکہ سب سے تیز گیند باز بن گئے اور چمندا واس کے 2003ء کے ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف 16 گیندوں پر 5 وکٹیں لینے کے ریکارڈ کی برابری کی۔انھوں نے 6/21 کے کیریئر کی بہترین شخصیت کے ساتھ اختتام کیا اور ایک اوور میں 4 وکٹیں لینے والے پہلے ہندوستانی بھی بن گئے۔[25]

حوالہ جات