ڈیوڈ وارنر(کرکٹ کھلاڑی)

آسٹریلوی کرکٹر
(ڈیوڈ وارنر (کرکٹر) سے رجوع مکرر)

ڈیوڈ وارنر (پیدائش:27 اکتوبر 1986ء پیڈنگٹن، نیو ساؤتھ ویلز) ایک آسٹریلوی بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی اور محدود اوورز کے طرز میں آسٹریلوی قومی ٹیم کے سابق کپتان اور سابق ٹیسٹ نائب کپتان بھی ہیں۔ بائیں ہاتھ کے اوپننگ بلے باز ، وارنر 132 سالوں میں پہلے آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی ہیں جنہیں فرسٹ کلاس کرکٹ کے تجربے کے بغیر کسی بھی طرز میں قومی ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ان کا شمار موجودہ دور کے بہترین بلے بازوں میں ہوتا ہے۔ وہ نیو ساؤتھ ویلز کے لیے کھیلتا ہے اور مقامی کرکٹ میں سڈنی تھنڈر کے لیے کھیلتا ہے۔ انھوں نے 2015ء اور 2018ء کے درمیان کھیل کے ٹیسٹ اور ون ڈے طرز میں آسٹریلیا کے نائب کپتان کے طور پر خدمات انجام دیں [3] جنوری 2017ء میں، وہ ایلن بارڈر میڈل ایک سے زیادہ بار جیتنے والے چوتھے کھلاڑی بن گئے اور لگاتار سالوں میں یہ ایوارڈ بھی جیتا۔ 28 ستمبر 2017ء کو ، اس نے اپنا 100 واں ایک روزہ کھیلا اور اپنے 100ویں ایک روزہ میں سنچری بنانے والے آسٹریلیا کے پہلے اور مجموعی طور پر 8ویں بلے باز بن گئے۔ مارچ 2018ء میں، جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی ٹیسٹ سیریز کے تیسرے میچ میں آسٹریلوی ٹیم کی جانب سے بال ٹیمپرنگ کی ابتدائی تحقیقات کے بعد، انھیں معطل کر دیا گیا اور ان پر کھیل کو بدنام کرنے کا الزام لگایا گیا۔ [4] 28 مارچ 2018ء کو بورڈ کی میٹنگ کے بعد، کرکٹ آسٹریلیا نے وارنر پر آسٹریلیا میں تمام بین الاقوامی اور مقامی کرکٹ سے ایک سال کے لیے اور کسی بھی قیادت کے عہدوں پر مستقل طور پر پابندی عائد کر دی۔نومبر 2019ء میں، وارنر نے پاکستان کے خلاف 335 ناٹ آؤٹ کے ساتھ آسٹریلیا کے کسی بھی ٹیسٹ بلے باز کا دوسرا سب سے بڑا انفرادی سکور بنایا۔ [5] وارنر 2021ء کا T20 ورلڈ کپ جیتنے والے آسٹریلوی اسکواڈ کے ایک نمایاں رکن تھے اور ٹورنامنٹ میں ان کی کارکردگی کے نتیجے میں انھیں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا گیا تھا۔

ڈیوڈ وارنر
Refer to caption
ڈیوڈ وارنر، جنوری 2014ء
ذاتی معلومات
مکمل نامڈیوڈ اینڈریو وارنر
پیدائش (1986-10-27) 27 اکتوبر 1986 (عمر 37 برس)
پیڈنگٹن، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا
عرفلائیڈ،[1] معزز, بیل[2]
قد170 سینٹی میٹر (5 فٹ 7 انچ)
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا لیگ سپن گیند باز
حیثیتاوپننگ بلے باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 426)1 دسمبر 2011  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
آخری ٹیسٹ27 جولائی 2023  بمقابلہ  انگلستان
پہلا ایک روزہ (کیپ 170)18 جنوری 2009  بمقابلہ  جنوبی افریقا
آخری ایک روزہ25 اکتوبر 2023  بمقابلہ  نیدرلینڈز
ایک روزہ شرٹ نمبر.31
پہلا ٹی20 (کیپ 32)11 جنوری 2009  بمقابلہ  جنوبی افریقا
آخری ٹی204 نومبر 2022  بمقابلہ  افغانستان
ٹی20 شرٹ نمبر.31
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2006/07–2017/18نیو ساؤتھ ویلز
2009ڈرہم
2009–2013دہلی کیپیٹلز (اسکواڈ نمبر. 31)
2010مڈل سسیکس
2011/12; 2013/14سڈنی تھنڈر
2012/13سڈنی سکسرز (اسکواڈ نمبر. 31)
2014–تاحالسن رائزرز حیدرآباد (اسکواڈ نمبر. 31)
2018سینٹ لوسیا کنگز (اسکواڈ نمبر. 31)
2019سلہٹ سن رائزرز (اسکواڈ نمبر. 31)
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہٹیسٹایک روزہٹوئنٹی20آئیفرسٹ کلاس
میچ112161143210
رنز بنائے87866932112658886
بیٹنگ اوسط44.5945.345.644.43
100s/50s26/3722/3334/4628/39
ٹاپ اسکور335*179335*197
گیندیں کرائیں3426595144
وکٹ4064
بالنگ اوسط67.25075.8339.50
اننگز میں 5 وکٹ0000
میچ میں 10 وکٹ0000
بہترین بولنگ2/4502/451/11
کیچ/سٹمپ91/071/0108/090/0
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 25 جون 2019

ابتدائی زندگی

ڈیوڈ وارنر 27 اکتوبر 1986ء کو مشرقی سڈنی کے ایک مضافاتی علاقے پیڈنگٹن میں پیدا ہوئے۔ [6] 13 سال کی عمر میں انھیں ان کے کوچ نے دائیں ہاتھ کی بلے بازی کی طرف جانے کو کہا کیونکہ وہ گیند کو ہوا میں مارتے رہتے تھے۔ تاہم اس کی والدہ لورین وارن نے اسے بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے کی ترغیب دی اور اس نے سڈنی کوسٹل کرکٹ کلب کے لیے انڈر 16 کے رنز بنانے کا ریکارڈ توڑ دیا۔ [7] اس کے بعد اس نے 15 سال کی عمر میں ایسٹرن سبربس کلب کے لیے اپنا پہلا گریڈ ڈیبیو کیا [7] اور بعد میں آسٹریلین انڈر 19 کے ساتھ سری لنکا کا دورہ کیا اور ریاستی ٹیم کے ساتھ ایک معاہدہ حاصل کیا۔ وارنر نے میٹرویل پبلک اسکول اور رینڈوک بوائز ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ [8]

مقامی کیریئر

وارنر 2008ء میں نیو ساؤتھ ویلز کے لیے کھیل رہے تھے۔

29 نومبر 2008ء کو، وارنر نے نیو ساؤتھ ویلز کے لیے اپنی پہلی مقامی ایک روزہ سنچری اسکور کی جس نے تسمانیہ کے خلاف سڈنی کے ہرسٹ وِل اوول میں 165 * کے اسکور کے ساتھ۔ اس کارکردگی نے انھیں بلیوز کھلاڑی کی طرف سے ایک دن میں سب سے زیادہ سکور کا ریکارڈ بنا دیا۔ [9] ہوبارٹ میں، انھوں نے 54 گیندوں پر 97 رنز بنا کر آسٹریلین مقامی کرکٹ میں اب تک کی تیز ترین سنچری کے ریکارڈ کو نہ بنا سکے [10] وارنر نے 5-8 مارچ 2009ء کو سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں 2008-09ء شیفیلڈ شیلڈ سیزن کے فائنل میچ میں ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف نیو ساؤتھ ویلز کے لیے کھیلتے ہوئے اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ صرف ایک بار بیٹنگ کرتے ہوئے اور بیٹنگ آرڈر میں چھٹے نمبر پر آنے والے وارنر نے 48 گیندوں پر 42 رنز بنائے۔ [11] نیو ساؤتھ ویلز کے لیے کھیلتے ہوئے وارنر نے آسٹریلیا کے سب سے زیادہ ایک روزہ مقامی سکور کا ریکارڈ توڑ دیا۔ ان کا 197 کا اسکور صرف 141 گیندوں پر آیا اور اس میں 20 چوکے اور 10 چھکے شامل تھے، جس نے جمی مہر کے 187 کے پچھلے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔

بگ بیش لیگ

وارنر نے کے ایف سی ٹوئنٹی 20 بگ بیش میں تسمانیہ کے خلاف اٹھارہ گیندوں میں نصف سنچری مکمل کرکے ریکارڈ بنایا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ جارج بیلی کے پاس تھا جنھوں نے اپنی نصف سنچری انیس گیندوں میں مکمل کی تھی۔ [12] بگ بیش لیگ کے نئے سیزن میں، وارنر کو سڈنی تھنڈر کے لیے کپتان نامزد کیا گیا تھا اور تھنڈر کے لیے اپنے پہلے میچ میں 100 گیندوں پر 200 رنز کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ صرف 51 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 102 رنز بنائے تھے۔ [13] وارنر نے 2012-13ء سیزن میں سڈنی سکسرز کے لیے کھیلا۔ [14] [15]

انگلش کاؤنٹی کرکٹ 2009ء

وارنر انگلش کرکٹ کے مقامی سیزن کے لیے انگلش کاؤنٹی چیمپئنز ڈرہم کے لیے کھیل چکے ہیں۔ [16]

انڈین پریمیئر لیگ

وارنر انڈین پریمیئر لیگ کے کامیاب ترین بلے بازوں میں سے ایک رہے ہیں۔ [17] [18] وہ تین بار اورنج کیپ جیت چکے ہیں اور 5000 سے زیادہ رنز بنا چکے ہیں۔ [19] [20]

دہلی ڈیئر ڈیولز

وارنر کو دہلی ڈیئر ڈیولز نے 2009-10ء سیزن کے لیے سائن کیا تھا۔ [21] 2009ء کے ٹورنامنٹ کے دوران جو جنوبی افریقہ میں کھیلا گیا تھا، وارنر نے سات میچ کھیلے، جس میں 23.28 کی اوسط اور 123.48 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 163 رنز بنائے۔ ان کا ٹاپ سکور 51 تھا [22] 7 اکتوبر 2011ء کو، وارنر لگاتار ٹوئنٹی 20 سنچریاں بنانے والے پہلے کرکٹ کھلاڑی بن گئے، جب انھوں نے چنئی سپر کنگز کے خلاف رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف ناقابل شکست 123 رنز کے ساتھ ناقابل شکست 135 رنز بنائے۔ دونوں میچ چیمپئنز لیگ میں تھے۔ [23]

سن رائزرز حیدرآباد

2014 ءکی آئی پی ایل نیلامی کے بعد، انھیں سن رائزرز حیدرآباد نے US$880,000 میں معاہدہ کیا تھا۔ [24] 2015 ءمیں انھیں سن رائزرز حیدرآباد کا کپتان مقرر کیا گیا۔ وارنر نے ٹورنامنٹ کے سب سے بڑے رن اسکورر کے طور پر سیزن کا اختتام کیا اور اسے اورنج کیپ سے نوازا، حالانکہ سن رائزرز حیدرآباد ناک آؤٹ مرحلے تک پہنچنے سے بہت کم رہ گیا۔ [25] انھیں 2016ء میں دوسرے سیزن کے لیے ٹیم کی قیادت جاری رکھنے کے لیے منتخب کیا گیا تھا، جس میں انھوں نے رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف فائنل میں 38 گیندوں پر 69 رنز بنا کر ٹیم کی پہلی چیمپئن شپ میں قیادت کی۔ [26] وارنر نے سیزن کا اختتام 848 رنز کے ساتھ کیا، جو ٹورنامنٹ میں دوسرے نمبر پر ہے۔ 2017ء میں، وارنر نے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف 126 رنز بنا کر اپنے پچھلے کیرئیر کی 109* کی اونچائی کو توڑ دیا۔ یہ انڈین پریمیئر لیگ میں ان کی تیسری سنچری بھی ہے۔ [27] اس نے سیزن کو سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر ختم کیا اور اسے دوسری بار اورنج کیپ سے نوازا گیا۔ انھوں نے سیزن کا اختتام 641 رنز 58.27 کی اوسط سے بنائے۔ [28] 2018 ء کی انڈین پریمیئر لیگ سیزن کے لیے، وارنر کو سن رائزرز حیدرآباد نے برقرار رکھا اور کپتان مقرر کیا، لیکن وہ جنوبی افریقہ میں بال ٹیمپرنگ کے واقعات کے بعد کپتانی سے دستبردار ہو گئے۔ [29] بی سی سی آئی نے بعد میں اعلان کیا کہ وارنر کو 2018ء کے انڈین پریمیئر لیگ سیزن میں کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔2019ء کے آئی پی ایل سیزن کے لیے، وارنر سن رائزرس حیدرآباد میں واپس آئے۔ ایک سال کی پابندی کے بعد اپنے پہلے میچ میں انھوں نے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف 53 گیندوں پر 85 رنز بنائے لیکن وہ ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکے۔ دو دن بعد، وارنر نے رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف 118 رنز کی فتح میں 55 گیندوں پر 100 * رنز بنائے جو ان کی انڈین پریمیئر لیگ کی چوتھی سنچری تھی۔ [30] انھوں نے 69.20 کی اوسط سے 692 رنز بنا کر سب سے زیادہ رنز بنانے والے کے طور پر سیزن ختم کیا اور انھیں تیسری بار اورنج کیپ سے نوازا گیا۔ انھوں نے آسٹریلیا کی عالمی کپ کی تیاریوں کی وجہ سے 12 میچ کھیلنے کے بعد جلد ٹیم چھوڑ دی۔ [31] 27 فروری 2020ء کو، وارنر کو کین ولیمسن کی جگہ سن رائزرز حیدرآباد کے کپتان کے طور پر بحال کیا گیا۔ [32] 18 اکتوبر کو، وارنر کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف سپر اوور میں 33 گیندوں پر 47 * رنز بنانے کے بعد انڈین پریمیئر لیگ میں 5000 رنز مکمل کرنے والے پہلے غیر ملکی اور مجموعی طور پر چوتھے کھلاڑی بن گئے، وہ 135 اننگ میں 5000 رنز بنانے والے تیز ترین کھلاڑی بھی بن گئے۔ [33] [34] اس نے ٹورنامنٹ کو 548 رنز کے ساتھ ختم کیا اور دوسرے کوالیفائر میں دہلی کیپٹلز کے خلاف شکست کے بعد فائنل تک پہنچنے میں آسانی سے محروم رہے۔ [35] 2021ء کے آئی پی ایل سیزن میں، 1 مئی 2021ء کو، وارنر کو کین ولیمسن کی جگہ کپتان بنایا گیا جب سن رائزرز حیدرآباد اپنے پہلے چھ میچوں میں سے صرف ایک میں جیتنے میں کامیاب ہو سکا۔ [36] متحدہ عرب امارات میں ٹورنامنٹ کے دوسرے مرحلے میں وارنر کو دو میچوں کے بعد ٹیم سے باہر کر دیا گیا۔ بعد ازاں انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر تبصرہ کیا کہ وہ سیزن کے بقیہ وقت تک ٹیم کا حصہ نہیں رہیں گے۔ [37] سن رائزرز حیدرآباد کے اس وقت کے اسسٹنٹ کوچ بریڈ ہیڈن نے بعد میں انکشاف کیا کہ انھیں ڈراپ کرنے کا فیصلہ کرکٹ کا فیصلہ نہیں تھا۔ [38]

دیگر ٹی20 فرنچائز کرکٹ

انھوں نے بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے 2019ء ایڈیشن کے لیے سلہٹ سکسرز کے ساتھ معاہدہ کیا۔ 3 جون 2018ء کو، انھیں ٹوئنٹی20 بین الاقوامی</a> کینیڈا ٹورنامنٹ کے افتتاحی ایڈیشن کے لیے پلیئرز ڈرافٹ میں ونی پیگ ہاکس کے لیے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا، [39] [40] پھر 5 جولائی 2018ء کو اعلان کیا گیا کہ وہ انجری کے باعث ڈوین براوو کی جگہ کپتان ہوں گے۔ [41]

کرکٹ کے آغاز کا سال

وارنر نے 2009ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی 20 انٹرنیشنل ڈیبیو کیا۔

وارنر نے آسٹریلیا کے لیے 11 جنوری 2009ء کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل میں اپنا بین الاقوامی آغاز کیا۔ وارنر 1877ء کے بعد آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے پہلے آدمی تھے جنھوں نے کوئی اول درجہ میچ نہیں کھیلا۔ [42] اس نے فوری اثر ڈالتے ہوئے 43 گیندوں پر 7 چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 89 رنز بنائے، جس میں ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی تاریخ میں اس وقت کی دوسری تیز ترین نصف سنچری بھی شامل تھی۔ [43] ان کا ٹوئنٹی 20 بین الاقوامی ڈیبیو پر 89 دوسرا سب سے بڑا اسکور تھا۔ [44] اس نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو 1 دسمبر 2011ء کو نیوزی لینڈ کے خلاف برسبین ، کوئنز لینڈ میں ٹرانس تسمان ٹرافی کے پہلے ٹیسٹ میں شین واٹسن کی انجری کی وجہ سے کیا۔ انھوں نے پہلی اننگز میں تین رنز بنائے۔ دوسری اننگز میں انھوں نے چار گیندوں پر ناٹ آؤٹ 12 رنز بنائے اور مڈ آن کے ذریعے پل شاٹ کے ذریعے فاتحانہ رنز بنائے۔ 23 فروری 2010ء کو، سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل کھیلتے ہوئے، اس نے صرف 29 گیندوں پر 67 رنز بنائے۔ان کے 50 صرف 18 گیندوں میں آئے، جس سے ان کا 19 سالہ [45] پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ وارنر نے 12 دسمبر 2011ء کو ہوبارٹ میں نیوزی لینڈ کے خلاف آسٹریلیا کے ناکام رنز کے تعاقب میں اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنائی۔ وارنر نے اپنی ٹیم کی دوسری اننگز میں 233 کے مجموعی اسکور پر 123 * بنائے۔ ایسا کرتے ہوئے وہ ٹیسٹ میچ کی چوتھی اننگز میں اپنا بیٹ لے جانے والے صرف چھٹے شخص بن گئے۔ [46] وارنر نے دائیں بازو کے لیگ بریک باولنگ کے ذریعے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی پہلی گیند پر کیچ گرنے کی وجہ سے وکٹ نہ لے سکے۔ 13 جنوری 2012ء کو، اپنے صرف پانچویں ٹیسٹ میچ میں، وارنر نے واکا میں ہندوستان کے خلاف 69 گیندوں پر سنچری بنائی۔اس وقت، اس نے گیندوں کا سامنا کرنے کے لحاظ سے، ویسٹ انڈین شیو نارائن چندر پال کی اب تک کی چوتھی تیز ترین ٹیسٹ سنچری کی برابری کی۔ اس نے بالآخر اپنی اننگز کو 159 گیندوں پر 180 کے اسکور پر بنایا، [47] ٹیسٹ کرکٹ میں ایک نیا ذاتی اسکور قائم کیا۔

وارنر 2014ء میں

وارنر نے 4 مارچ 2012ء کو گابا میں سری لنکا کے خلاف سی بی سیریز کے پہلے فائنل میں 157 گیندوں پر 163 رنز بنائے۔ انھوں نے اننگز کی آخری گیند تک بیٹنگ کی۔ آسٹریلیا کے لیے یہ ان کی پہلی ایک روزہ سنچری تھی۔ انھوں نے ایڈیلیڈ اوول میں دوسرے دو فائنل میں 100 اور 48 کے ساتھ اس کی پیروی کی۔ وارنر کا مجموعی طور پر 311 رنز آسٹریلیا سہ فریقی سیریز کے فائنل کے لیے اب تک کا سب سے زیادہ رنز تھا، جس نے 1981ء میں گریگ چیپل کے 266 رنز کو پیچھے چھوڑ دیا۔ [48] ۔ 2015ء کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران، وارنر نے انگلینڈ کے خلاف 22 اور نیوزی لینڈ کے خلاف 34 رنز بنا کر عالمی کپ کا شاندار آغاز کیا۔ لیکن افغانستان کے خلاف اپنے چوتھے میچ میں، انھوں نے 133 گیندوں پر 178 رنز بنائے، جو ایک روزہ میں ان کا سب سے زیادہ سکور بن گیا، جس نے آسٹریلیا کو کسی بھی عالمی کپ میں ٹیم کا سب سے زیادہ اور آسٹریلیا میں سب سے زیادہ سکور کرنے میں مدد کی۔ وارنر 49.28 کی اوسط سے 345 رنز بنا کر ٹورنامنٹ کے 11 ویں سب سے زیادہ اسکورر کے طور پر ختم ہوئے۔ [49] وارنر 2015ء کی ایشز کے دوران آسٹریلیا کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جس میں آسٹریلیا کو 3-2 سے شکست ہوئی تھی۔ سنچری رجسٹر نہ کرنے کے باوجود وارنر نے سیریز کے دوران 418 رنز بنائے، جو اسٹیو اسمتھ ، کرس راجرز اور جو روٹ کے بعد چوتھے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔ انگلینڈ میں ون ڈے سیریز کے دوران باؤلر سٹیو فن نے وارنر کے انگوٹھے پر چوٹ لگائی جس سے وہ ٹوٹ گیا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ وارنر نے بقیہ سیریز اور بنگلہ دیش کے لیے شیڈول سیریز میں کوئی حصہ نہیں لیا جو سیکیورٹی مسائل کی وجہ سے ممکن نہیں ہو سکی۔ [50] [51]

ریکارڈز اور کامیابیاں

وارنر 132 سالوں میں پہلے آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی تھے جنہیں فرسٹ کلاس کرکٹ میں تجربہ کیے بغیر کسی بھی طرز میں قومی ٹیم کے لیے منتخب کیا گیا۔ وہ ایلن بارڈر میڈل ایک سے زیادہ بار جیتنے والے چوتھے کھلاڑی ہیں اور لگاتار سالوں میں یہ ایوارڈ بھی جیتتے ہیں۔ [52] وہ ایک کیلنڈر سال میں 7 ایک روزہ سنچریاں بنانے والے پہلے آسٹریلوی بلے باز ہیں۔ [53] وارنر واکا میں تین سنچریاں بنانے والے پہلے بلے باز بھی بن گئے، ٹیسٹ میں ان کے ٹاپ 2 سکور دونوں ایک ہی اسٹیڈیم میں حاصل ہوئے۔ ان کا 253 کا سب سے بڑا اسکور بھی اسی ٹیسٹ میچ میں کسی مخالف بلے باز کی طرف سے عبور کرنے والا دوسرا سب سے بڑا انفرادی سکور تھا، جو راس ٹیلر کی 290 رنز کی اننگز کے دوران عبور کیا گیا تھا۔ [54] [55] 7 نومبر 2015ء کو، وارنر ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں سنیل گواسکر اور رکی پونٹنگ کے بعد تین بار ٹیسٹ میچ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے والے تیسرے بلے باز بن گئے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف اگلے ہی ٹیسٹ میچ میں، انھوں نے واکا ، پرتھ میں اپنی پہلی ٹیسٹ ڈبل سنچری بنائی، [56] جو نیوزی لینڈ کے خلاف ان کی مسلسل چوتھی سنچری تھی۔ [57] اسی میچ میں، وارنر ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے دوسرے اوپنر بھی بن گئے، ہندوستان کے سنیل گواسکر کے بعد، اپنے کیریئر میں دو بار لگاتار تین ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے اور ایڈم گلکرسٹ کے بعد واحد آسٹریلوی ہیں جنھوں نے لگاتار تین سنچریاں بنائیں (وارنر کا کارنامہ صرف 13 مہینوں میں دو بار سامنے آیا تھا، وہ [57] 4چوتھے تیز ترین آسٹریلوی بلے باز کے طور پر اپنے 4,000 ٹیسٹ کیریئر کے رنز مکمل کرتے ہوئے دیکھے گئے ان کے علاوہ لیجنڈری ڈان بریڈمین ، میتھیو ہیڈن اور نیل ہاروے وہ تین بلے ناز تھے جو اس اعزاز کے مستحق ٹھہرے۔ [58] [59] 3 جنوری 2017ء کو، سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں پاکستان کے خلاف کھیلتے ہوئے، وہ وکٹر ٹرمپر ، چارلی میکارتنی ، ڈان بریڈمین اور ماجد خان کے بعد، ٹیسٹ میچ کے پہلے دن لنچ سے قبل سنچری بنانے والے صرف پانچویں کرکٹ کھلاڑی بن گئے۔ پانچ میں سے، وہ آسٹریلیا کے پہلے شخص تھے جو اس سنگ میل تک پہنچے۔ [60]

بین الاقوامی کپتانی

سری لنکا کے خلاف 2016ء کی ایک روزہ سیریز کے اختتام پر جب باقاعدہ کپتان اسٹیو اسمتھ کو آرام دیا تو وارنر نے باقی دورے کے لیے ٹیم کی قیادت کی۔ [61] پالے کیلے میں پانچویں ایک روزہ میچ میں، وارنر نے سری لنکا میں ایک آسٹریلوی بلے باز کی طرف سے پہلی سنچری بنائی۔ آسٹریلیا نے وہ تمام پانچ میچ جیتے جن کی اس نے کپتانی کی (تین ایک روزہ اور دو ٹوئنٹی بین الاقوامی پر مشتمل سیریز 2-0 سے جیتی۔ [62] اس نے دوبارہ 2017–18ء ٹرانس تسمان ٹرائی سیریز (جس میں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ بھی شامل ہیں) کے لیے بطور کپتان تعینات کیا اور آسٹریلیا نے مقابلہ جیت لیا۔ [63]

بال ٹیمپرنگ کا واقعہ اور معطلی

25 مارچ 2018ء کی صبح، اسی میچ کے دوران، اسمتھ اور وارنر کو آسٹریلوی ٹیم کے کپتان اور نائب کپتان کے عہدے سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا گیا، لیکن پھر بھی وہ میدان میں اترے، [64] [65] جب آئی سی سی نے اسمتھ کو تلاش کیا۔ "گیند کی حالت کو تبدیل کرنے کی کوشش کے فیصلے میں فریق" ہونے کا قصوروار۔ ایک دن پہلے، اوپننگ بلے باز کیمرون بینکرافٹ کو جنوبی افریقہ کی دوسری اننگز کے دوران بال ٹیمپرنگ کے لیے پیلے رنگ کے سینڈ پیپر کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اسمتھ نے اعتراف کیا تھا کہ "قیادت گروپ" نے کھانے کے وقفے کے دوران بال ٹیمپرنگ پر بات کی تھی، لیکن اس میں ملوث افراد کا نام نہیں لیا۔ [66]

انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی

اپریل 2019ء میں، انھیں 2019 کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے آسٹریلیا کی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ [67] [68] 2018-19 کے سیزن سے محروم ہونے کے بعد، وارنر کو کرکٹ آسٹریلیا نے 2019-20ء سیزن کے لیے قومی معاہدہ کیا تھا۔ [69] [70] 1 جون 2019ء کو، وارنر نے آسٹریلیا کے کرکٹ عالمی کپ کے افتتاحی میچ میں، افغانستان کے خلاف، برسٹل کے کاؤنٹی گراؤنڈ میں کھیلا اور 114 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 89 رنز بنانے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔ [71] انھیں پاکستان کے خلاف آسٹریلیا کے تیسرے میچ میں بھی میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ یہاں انھوں نے 107 رنز بنائے جو بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی پر ان کی پہلی سنچری ہے۔ [72] 20 جون 2019ء کو، بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں، وارنر نے 166 رنز بنائے، وہ کرکٹ عالمی کپ میں دو بار 150 سے زیادہ سکور بنانے والے پہلے بلے باز بن گئے۔ [73] نو دن بعد، نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں، وارنر نے بین الاقوامی کرکٹ میں اپنا 13,000 رن مکمل کیا۔ [74] اس نے ٹورنامنٹ کو آسٹریلیا کے لیے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر ختم کیا اور دس میچوں میں 647 رنز کے ساتھ، وہ روہت شرما کے بعد پورے ٹورنامنٹ میں دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی کے طور پر بھی ختم ہوئے۔ [75]

کھیلنے کا انداز

وارنر اپنے جارحانہ بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کے انداز کے لیے جانا جاتا ہے جو فضائی راستے کے حق میں ہے اور اپنے بلے کے پچھلے حصے کا استعمال کرتے ہوئے یا دائیں ہاتھ کا موقف اختیار کرکے ہٹ کو سوئچ کرنے کی صلاحیت کے لیے جانا جاتا ہے۔ وہ آف سائیڈ پر سکور کرنے کو ترجیح دیتا ہے اور ٹیسٹ بلے باز کے طور پر اس کا اسٹرائیک ریٹ بہت زیادہ ہے۔ [76] اپنی تمام ٹیسٹ سنچریوں میں اس کا کبھی اسٹرائیک ریٹ 52.5 سے کم نہیں تھا، [77] وہ ایک ایتھلیٹک فیلڈر ہے اور پارٹ ٹائم اسپن بولر بھی ہے۔ اس کی گیند بازی کا انداز نایاب ہے کہ وہ درمیانی رفتار کی باؤلنگ کو اپنی زیادہ عام لیگ اسپن بولنگ کے ساتھ ملا دیتا ہے۔ قد میں 170 سینٹی میٹر پر، وارنر مضبوط بازوؤں سے اپنی بلے بازی کی طاقت پیدا کرتا ہے اور اس کی کشش ثقل کا کم مرکز اسے ڈلیوری کے نیچے آنے اور ہوا میں اونچا مارنے دیتا ہے۔ 2009ء میں نیو ساؤتھ ویلز کے لیے ایک ٹوئنٹی 20 میچ میں، اس نے شان ٹیٹ کی گیند پر چھکا لگایا تو گیند ایڈیلیڈ اوول کی چھت پر گری،[78]

تنازعات

12 جون 2013ء کو، وارنر کو جو روٹ پر حملے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف 2013ء کے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میچ میں آسٹریلیا کے دوسرے میچ کے لیے ڈراپ کر دیا گیا۔ یہ واقعہ ایجبسٹن میں ہفتہ کو انگلینڈ کے ہاتھوں شکست کے چند گھنٹے بعد پیش آیا۔ کھیلوں کے صحافی پیٹ مرفی کے مطابق یہ واقعہ 13 جون 2013ء 2 بجے پیش آیآ کرکٹ آسٹریلیا نے اعلان کیا کہ وارنر پر سات ہزار پاونڈ جرمانہ عائد کیا گیا اور وہ 10 جولائی 2013ء کو ایشز کے پہلے ٹیسٹ تک اپنے ملک کے لیے نہیں کھیلیں گے۔ وارنر اسی وجہ سے 2013ء کی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے بقیہ اور سمرسیٹ اور ورسیسٹر شائر کے خلاف ٹور میچوں سے محروم رہے۔

ڈیوڈ وارنر کو حاصل ایوارڈز

  • آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر : 2014ء 2015ء 2016ء 2017ء [79]
  • آئی سی سی ایک روزہ ٹیم آف دی ایئر : 2016ء 2017ء [80]
  • آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم آف دی دہائی : 2011–2020 [81]
  • آئی سی سی ایک روزہ ٹیم آف دی دہائی 2011–2020ء [81]
  • ایلن بارڈر میڈل:2016ء 2017ء [82] 2020 [83]
  • آسٹریلوی ٹیسٹ پلیئر آف دی ایئر: 2016ء
  • آسٹریلوی ایک روزہ انٹرنیشنل پلیئر آف دی ایئر:2017ء 2018ء
  • بریڈمین ینگ کرکٹ کھلاڑی آف دی ایئر: 2012ء [84]
  • انڈین پریمیئر لیگ اورنج کیپ: 2015ء 2017ء 2019 [85]
  • آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ: 2021 [86]

ذاتی زندگی

وارنر نے اپریل 2015ء میں آسٹریلیا کی سابق آئرن وومن کینڈس فالزون سے شادی کی۔ ان کی تین بیٹیاں ہیں۔ وارنر کو 2016ء میں آسٹریلین سپورٹس ڈیڈ آف دی ایئر قرار دیا گیا تھا۔ وارنر، ایوارڈ کے لیے دس نامزد افراد میں سے ایک کو ایک چیریٹی کا انتخاب کرنا پڑا جس کے لیے $10,000 عطیہ کیے گئے۔ وارنر ماروبرا، سڈنی میں رہتے ہیں۔ [87] [88]

مزید دیکھیے

حوالہ جات