بصری آگہی
(بینائی سے رجوع مکرر)
بصری آگہی (visual perception) جسے عام الفاظ میں دیکھنا کہتے ہیں، سے مراد کسی جاندار کی اس صلاحیت کی ہوتی ہے جس کے ذریعہ قابلِ بصارت روشنی (visible light) کی مدد سے آنکھ تک پہنچنے والی معلومات کو یفسر(interpret)کیا جاتا ہے، یعنی ان معلومات کا تجزیہ اور پھر ان سے بننے والا بصری احساس اجاگر کیا جاتا ہے۔ اس دیکھنے کے عمل میں متعدد فعلیاتی اجزائے جسم ملوث ہوتے ہیں جو آپس میں منظم ہو کر بینائی کو ممکن بناتے ہیں، ان تمام فعلیاتی اجزاء کو مجموعی طور پر بصری نظام کہا جاتا ہے۔ بصارت کا انسانی ذہن پر جو قوی و براہ راست اثر ہوتا ہے اس کے پیش نظر یہ بصری نظام کو تشکیل دینے والے اعضاء نا صرف طب و بصریات بلکہ نفسیات، علم ادراک علم الاعصاب اور سالماتی حیاتیات میں بھی سرگرم تحقیق کا ہدف ہیں۔
مزید دیکھیے
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات