سامی زبانیں
لسانیات اور نژادیات میں سامی (Semitic) (کتاب مقدس سے "سام"، عبرانی: שם) مغربی ایشیاء (مشرق وسطی) کی زبانوں کے لیے بولا جاتا تھا۔ زبانیں جدید اور ایشیائے کوچک، شمالی افریقہ، افریقہ اور مالٹا میں پھیل گیئں، جنہیں اب مجموعی طور پر سامی زبانیں کہا جاتا ہے۔سامی زبانیں چند زبانوں کا ایک خاندان ہے جو مغربی ایشیا، شمالی افریقا اور مشرقی افریقا میں بولی جاتی ہیں۔ ان کے بولنے والوں کی تعداد 30 کروڑ کے قریب ہے۔ اس خاندان میں عربی، عبرانی۔ امہری، تگرنیا اور مالٹائی زبانیں شامل ہیں۔ ان زبانوں میں مالٹائی زبان رومی رسم الخط میں اِرقام کی جاتی ہے۔ بولنے والے رومن کیتھولک مسیحی ہیں اور اس زبان کو آس پاس کے عربی لہجات کے مقابلے میں قرآن کی زبان کے قریب ترین سمجھا جاتا ہے۔
سامی Semitic | |
---|---|
Syro-Arabian | |
جغرافیائی تقسیم: | مغربی ایشیاء، شمالی افریقہ، شمال مشرقی افریقہ، مالٹا |
لسانی درجہ بندی: | افرو۔ایشیائی
|
سابقہ اصل-زبان: | پروٹوسیمیٹک |
ذیلی تقسیمات: | |
آیزو 639-2 / 5: | sem |
گلوٹولاگ: | semi1276[1] |
سامی زبانوں کی جغرافیائی حدود |
ذیلی خاندان
اس کے ذیلی خاندان یا زبانیں درج ذیل ہیں۔
- مرکزی سامی زبانیں
- آرامی زبانیں
- جنوبی۔مرکزی سامی زبانیں
- جنوبی سامی زبانیں
- ایتھوپیائی زبانیں
- جنوبی عربی زبانیں
مزید دیکھیے
بیرونی روابط
- زبانوں کی ایتھنولوگ خاندان بندی == حوالہ جات ==
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات