سنان بن انس نخعی
سنان بن انس واقعہ کربلا میں امام حسین کو شہید کرنے والے افراد میں سے ایک تھا، بہت سے مورخین نے لکھا ہے کہ اسی نے امام حسین سر مبارک خنجر کے ساتھ جسم سے جدا کیا تھا۔[1]
سنان بن انس نخعی | |
---|---|
(عربی میں: سنان بن أنس) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 7ویں صدی کوفہ |
وفات | سنہ 686ء (-15–-14 سال) کوفہ |
وجہ وفات | قتل |
شہریت | سلطنت امویہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | فوجی |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
عسکری خدمات | |
شاخ | انفنٹری |
لڑائیاں اور جنگیں | سانحۂ کربلا |
درستی - ترمیم |
واقعہ کربلا
واقعہ کربلا میں یہ عمر بن سعد کے لشکر میں تھا۔لکھا ہے کہ اس نے نیزے مارے۔بعض کہتے ہیں اسی نے امام کو شہید کیا[2][3]
احتزاز رأس الحسين
لکھا ہے اس نے سر مبارک کاٹا۔ بعض نے شمر بن ذی الجوشن کا نام لیا ہے اور بعض نے خولی بن یزید اصبحی کا بھی لکھا ہے۔ بہرحال یہ ملعون سر مبارک کو عبیداللہ بن زیاد کے پاس لے گیا اور یہ اشعار پڑھے۔:[4]
إملأ ركابي فضة وذهبا | إني قتلت السيد المحجبا | |
قتلت خير الناس أما وأبا | وخيرهم إذ يذكرون النسبا |
ابن منظور کی کتاب ابن عساکر کی مختصر تاریخ دمشق میں ہے:
” | حدث شيخ من النخع قال: قال الحجاج: من كان له بلاء فليقم، فقام قوم فذكروا، وقام سنان بن أنس، فقال: أنا قاتل حسين، فقال: بلاء حسن، ورجع إلى منزله فاعتقل لسانه، وذهب عقله، فكان يأكل ويحدث مكانه. | “ |
- ایک نخعی بزرگ بیان کرتے ہیں:۔ حجاج نے پوچھا کس نے کوئی بڑا تیر مارا ہے (کارنامہ کیا ہے) لوگوں نے کھڑے ہو کر اپنے کام گنوائے۔جب سنان بن انس اٹھا تو اس نے کہا میں حسین کا قاتل ہوں تو حجاج مالعون نے کہا بہت اچھا کارنامہ ہے۔ جب گھر لوٹا تو اس کی زبان بندھ گئی اور عقل زائل ہو گئی۔ کھاتا تھا تو اسی جگہ قضائے حاجت کر دیتا تھا۔
بصرہ کی جانب فرار ہوتے وقت اسے کیان ابو عمرہ نے موت کے گھاٹ اتار دیا۔[5]
حوالہ جات
سانچے
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات