شاہ عبد الرحیم دہلوی
برطانوی ہند میں عالم دین
شاہ عبد الرحیم دہلوی فتاویٰ عالمگیری کی مجلس مؤلفین کے حصہ دارتھے۔
شاہ ولی اللہ کے والد ابو الفیض عبد الرحیم دہلوی 1054ھ میں پیدا ہوئے فتاویٰ عالمگیری کی تکمیل کے بعد نظر ثانی کا مرحلہ درپیش تھا اس سلسلہ میں کچھ حصہ شیخ حامد جونپوری کے سپرد تھا ان کی وساطت سے نظر ثانی کے لیے کچھ حصہ شاہ عبد الرحیم کے سپرد بھی کیا گیا لیکن کچھ ایسے حالات پیدا ہوئے کہ یہ سلسلہ قائم نہ رہ سکا۔شاہ عبد الرحیم صاحب عہد فرخ سیر میں ستر برس کی عمر پا کر 14 صفر 1131ھ کو وفات پائی۔[1]
شاہ عبد الرحیم دہلوی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1644ء |
تاریخ وفات | سنہ 1719ء (74–75 سال) |
اولاد | شاہ ولی اللہ محدث دہلوی |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات