شیخ محمد عبد اللہ

شیخ محمد عبد اللہ (5 دسمبر 1905 تا 8 ستمبر 1982) ایک کشمیری سیاست دان تھے جنھوں نے جموں اور کشمیر کی سیاست میں مرکزی کردار ادا کیا۔ خود کو "شیر کشمیر" کا لقب دینے والے، عبد اللہ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے بانی رہنماؤں میں سے ایک اور جموں و کشمیر کے چوتھے اہم وزیر اعلیٰ تھے۔ انھوں نے مہاراجا ہری سنگھ کی حکمرانی کی مخالفت کی اور کشمیر کے حق خود مختاری پر زور دیا۔

شیخ محمد عبد اللہ
تفصیل= شیخ عبد اللہ
تفصیل= شیخ عبد اللہ

چوتھے وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر
مدت منصب
25 فروری 1975 – 26 مارچ 1977
 
گورنر راج
مدت منصب
9 جولائی 1977 – 8 ستمبر 1982
گورنر راج
فاروق عبداللہ
دوسرے وزیر اعظم جموں و کشمیر
مدت منصب
5 مارچ 1948 – 9 اگست 1953
مہر چند مہاجن
بخشی غلام محمد
بھارتی آئین ساز اسمبلی کے رکن
مدت منصب
9 دسمبر 1946 – 24 جنوری 1950
معلومات شخصیت
پیدائش5 دسمبر 1905ء [1][2][3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات8 ستمبر 1982ء (77 سال)[1][2][5]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سری نگر   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعتجموں و کشمیر نیشنل کانفرنس   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہبیگم اکبر جہاں عبداللہ   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولادفاروق عبداللہ
عملی زندگی
مادر علمیاسلامیہ کالج لاہور
علی گڑھ یونیورسٹی
سری پرتاب کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہسیاست دان ،  کیمیادان ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زباناردو [6]،  ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ساہتیہ اکادمی اعزاز اردو   (برائے:Aatish-e-Chinar ) (1988)[7]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

انھوں نے 1947ء میں بھارت کے قبضے کے بعد جموں و کشمیر کے دوسرے وزیر اعظم کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دیں اور بعد میں انھیں جیل ڈالا اور جلاوطن کیا گیا۔ انھیں 8 اگست 1953ء کو وزیر اعظم کی حیثیت سے مسترد کر دیا گیا اور بخشی غلام محمد کو نئے وزیر اعظم کے طور پر تعینات کیا گیا۔ 1965ء میں 'صدر ریاست' اور 'وزیر اعظم' کی بجائے 'گورنر' اور 'وزیر اعلیٰ' کی اصلاحات استعمال کی جانے لگیں۔ شیخ عبد اللہ نے 1974ء کے معاہدے کے تحت دوبارہ ریاست کا وزیر اعلیٰ بن کر ریکارڈ قائم کر دیا اور 8 ستمبر 1982ء میں اپنی موت تک اسی عہدے پر فائز رہے۔

شیخ عبد اللہ سرینگر کے مضافاتی گاؤں سورا میں پیدا ہوئے۔ ان کی پیدائش اپنے والد شیخ محمد ابراہیم کی موت کے گیارہ دن بعد ہوئی۔ ان کے والد ایک درمیانی طبقے کے کارخانہ دار اور کشمیری شالوں کے تاجر تھے۔ وہ راگھو رام نامی ایک کشمیری پنڈت کی نسل سے تھے جس نے 1722ء میں صوفی راشد بلخی کے ہاتھوں اسلام قبول کیا۔ عبد اللہ کی خود کی لکھی ہوئی سوانح حیات آتش چنار کے مطابق قبول اسلام کے بعد انھوں نے اپنا نام شیخ محمد عبد اللہ رکھ لیا۔

شیخ عبد اللہ کے مطابق، ان کے سوتیلے بھائی نے ان کی ماں کے ساتھ برا سلوک کیا اور ان کا ابتدائی بچپن انتہائی غربت میں گذرا۔ ان کی ماں یہ جانتی تھی کہ اس کے بچوں کو مناسب تعلیم حاصل کرنا چاہیے اور اس طرح وہ بچپن میں ہی ایک روایتی اسکول یا مکتب میں داخل ہو چکے تھے جہاں انھوں نے قرآن کریم کی تلاوت اور کچھ بنیادی فارسی نسخے جیسے گلستان سعدی، پدشناما وغیرہ پڑھے۔ پھر 1911ء میں انھیں ایک پرائمری اسکول میں داخل کیا گیا جہاں انھوں نے تقریباً دو سال تک تعلیم حاصل کی۔

تاہم، ان کے خاندانی حجام محمد رمضان نے اپنے چاچا پر زور دیا کہ انھیں دوبارہ اسکول واپس بھیج دیا جائے۔ انھیں اسکول جانے کے لیے تقریباً دس میل تک پیدل سفر کرنا پڑتا تھا اور واپسی بھی ایسے ہی ہوتی لیکن ان کے اپنے الفاظ میں اسکول تعلیم حاصل کرنے کی اجازت ملنے کی خوشی اتنی زیادہ تھی کہ یہ سفر کی مشقت انھیں معمولی لگتی تھی۔ انھوں نے 1922ء میں پنجاب یونیورسٹی سے اپنا میٹرک کا امتحان پاس کیا۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

سیاسی عہدے
ماقبل 
Mehr Chand Mahajan
Prime Minister of Jammu and Kashmir
1948–1953
مابعد 
Bakshi Ghulam Mohammad
ماقبل 
Syed Mir Qasim
Chief Minister of Jammu and Kashmir
1975–1977
مابعد 
President's Rule
ماقبل 
President's Rule
Chief Minister of Jammu and Kashmir
1977–1982
مابعد 

سانچہ:Chief Minister of Jammu and Kashmir