علاج
زمانہ قدیم اور جدید میں مختلف امراض کی تشخیص اور علاج کے لیے حکماء، طبیب اور ڈاکٹر اپنے اپنے علم و تجربہ کی بنا پر مختلف طور طریقے اپناتے تھے۔ یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔
علاج کے مختلف طریقے
علاج کے معاملے میں ہر معالج اپنے فن کا ماہر ہونا جس کے لیے اس کا حسب ذیل زمروں سے کم ازکم ایک سے تعلق ہونا چاہیے:
- ڈاکٹر ہو (موجودہ دور میں وسیع پیمانے پر پھیلا طب یا ایلوپیتھی کا ماہر ہو)۔
- یونانی حکیم ہو۔
- آیورویدی طریقہ علاج کا ویدھ ہو۔
- جرمن طریقہ علاج یا ہومیوپیتھی کا ماہر ہو۔
- چینی سوئیوں کے ذریعہ علاج یا ایکوپنکچر کا ماہر ہو۔
- یا پچھنے (کپپینگ تھراپی) لگانے کا ماہر ہو۔
جھاڑ پھونک
اوپر کے علاج کے طریقوں کے علاوہ سماج کا ایک معتد بہ طبقہ جھاڑ پھونک یعنی روحانی علاج کا قائل ہے۔ اس علاج کے تحت مذہبی وظائف واوراد اور تعویذ وغیرہ کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے۔[1]
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات