علی گڑھ
یوپی کا ایک تاریخی شہر اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا جائے وقوع
بھارت کا ایک اہم شہر ہے۔ جو سرسید احمد خاں کی تعلیمی، ادبی اور سیاسی تحریک کا مرکز بنا۔ یہ ایم اے او کالج کے توسیعی ادارے مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے باعث مشہور ہوا۔ یونیورسٹی کے علاوہ یہ شہر اپنی تالوں کی صنعت کے لیے بھی مشہور ہے، اس کے علمی و تحقیقی اداروں میں ادارہ تحقیق و تصنیف اسلامی ،ادارہ علوم القرآن، مرکز ثقافت و تحقیق،امام بخاری ریسرچ اکیڈمی ہیں۔
علی گڑھ | |
---|---|
(ہندی میں: अलीगढ़)(اردو میں: علی گڑھ)(انگریزی میں: Aligarh) | |
تاریخ تاسیس | 1753 |
انتظامی تقسیم | |
ملک | بھارت (15 اگست 1947–) سلطنت غوریہ (1194–12 جون 1206)[1] مغلیہ سلطنت (12 جون 1206–1756) ریاست بھرت پور (1756–1770ء کی دہائی) کمپنی راج (4 ستمبر 1803–28 جون 1858) برطانوی ہند (28 جون 1858–14 اگست 1947) مراٹھا سلطنت (1770ء کی دہائی–4 ستمبر 1803) [2] |
دار الحکومت برائے | |
تقسیم اعلیٰ | ضلع علی گڑھ |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 27°53′N 78°05′E / 27.88°N 78.08°E |
بلندی | |
آبادی | |
کل آبادی | |
مزید معلومات | |
اوقات | متناسق عالمی وقت+05:30 |
گاڑی نمبر پلیٹ | UP-81 |
رمزِ ڈاک | 202001 |
فون کوڈ | 571 |
قابل ذکر | |
جیو رمز | 1279017 |
درستی - ترمیم |
(( گاڑی رجسٹریشن :up 18
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات