غلام
غلام اس کو کہتے ہیں کہ جسے کسی اور انسان کی ملکیت میں لیا جائے۔ اس کا رواج قدیم زمانے سے ہے۔ امریکہ کی ترقی میں ان غلاموں کا بہت ہاتھ ہے جن کو گوروں نے افریقا سے اغوا کر کے امریکا پہنچایا تھا۔تمام قدیم اقوام میں غلاموں کا رواج تھا۔ قدیم یونان و روم میں عورتیں غلاموں کے ساتھ مباشرت تک کرتی تھیں۔ فراعین مصر نے بھی غلاموں کے ذریعے اہرام کو تعمیر کیا۔ اسلام نے غلاموں کی آزادی کا بہت ثواب رکھا چنانچہ غلامی تقریبًا ختم ہی ہو گئی۔
آج کل غلام کی اصطلاح وسیع معنی میں استعمال ہوتی ہے مثلاً کوئی ملک کسی دوسرے ملک کے زیرِ اثر ہو تو کہا جاتا ہے کہ وہ اس کا غلام ہے۔ اس کے علاوہ لوگ جذبات کے غلام ہوتے ہیں۔ عاشق معنوی اعتبار سے معشوق کا غلام ہوتا ہے
مزید دیکھیے
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات