غنی

غنی:کے معنی "بے نیازی"، "بے احتیاجی" کے ہیں۔[1] [2]یہ کئی اقسام پر ہے

  • کلی طور پر بے نیاز ہوجانا اس قسم کی غناء سوائے اللہ کے کسی کو حاصل نہیں ہے چنانچہ آیت کریمہ :۔ إِنَّ اللَّهَ لَهُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ [ الحج/ 64] اور بیشک خدا بے نیاز اور قابل ستائش ہے ۔
  • قدرے محتاج ہونا :تیسر پر قانع رہنا چنانچہ آیت کریمہ :۔ وَوَجَدَكَ عائِلًا فَأَغْنى[ الضحی/ 8] اور تنگ دست پا یا تو غنی کر دیا۔ میں اغنیٰ سے اس قسم کی غنا مراد ہے اور اس قسم کی غنا ( یعنی قناعت ) کے متعلق آنحضرت نے فرمایا ( 26 ) الغنٰی غنی النفس۔ کہ غنی درحقیقت قناعت نفس کا نام اور
  • غنیٰ کے تیسرے معنی کثرت ذخائر کے ہیں اور لوگوں کی ضروریات کیے لحاظ سے اس کے مختلف درجات ہیں جیسے فرمایا :۔ وَمَنْ كانَ غَنِيًا فَلْيَسْتَعْفِفْ [ النساء/ 6] جو شخص آسودہ حال ہو اس کو ایسے مال سے قطعی طور پر پرہیز رکھنا چاہیے۔[3]
  • غنی اس شخص کو کہا جاتا ہے جس کے پاس اپنے سال بھر کے خرچہ سے زیادہ موجود ہو۔ اسلامی فقہ میں اس کو صدقات وغیرہ نہیں دیے جا سکتے۔

حوالہ جات

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔