ہیکارل
آئس لینڈ کے پانی میں موجود گرین لینڈ شارک نامی مچھلی انتہائی زہریلی ہوتی ہے اسی لیے اس کو تازہ کھانا ممکن نہیں ہوتا لیکن اس مچھلی کو کھانے کے شوقین آئس لینڈ کے لوگوں نے اس کا حل بھی ڈھونڈ نکالا یہ لوگ اس مچھلی کے سڑنے کا انتظار کرتے ہیں۔ سڑنے کے بعد اس مچھلی کا گوشت زہریلا نہیں رہتا اور کھانے کے قابل ہو جاتا ہے۔ لیکن اس کے بعد اس میں سے بدبو آنا شروع ہو جاتی ہے اور اس کا ذائقہ انتہائی خراب ہو جاتا ہے لیکن آئس لینڈ کے لوگ اس مچھلی کو بے حد پسند کرتے ہیں۔ یہ لوگ اس مچھلی کو زمین میں دفنا دیتے ہیں اور دو سے تین ماہ بعد اسے کھانے کے لیے نکالا جاتا ہے۔ آئس لینڈ کی سپر مارکیٹوں میں ہر جگہ یہ سڑی ہوئی مچھلی دستیاب ہوتی ہے اور اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے۔ اس مچھلی کو آئس لینڈ کے باسی اپنی مقامی زبان میں ہیکارل کہتے ہیں۔
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات