اقتصادی آزادی
افراد کو اقتصادی آزادی حاصل ہوتی ہے جب وہ ایسی ملکیت جو انھوں نے بغیر طاقت، دھوکا یا چوری کے ذریعہ حاصل کی ہو، دوسروں کے طبیعی حملہ سے محفوظ ہو اور وہ اپنی ملکیت کو آزادی سے استعمال کر سکیں، تبادلہ کر سکیں اور اپنی ملکیت کسی اور کو دے سکیں، اس حد میں رہتے ہوئے کہ اس سے دوسروں کے برابر حقوق کی خلاف ورزی نہ ہوتی ہو۔ اقتصادی آزادی کی مشعر ناپتی ہے کہ افراد کی برحق حاصل شدہ ملکیت کس حد تک محفوظ ہے اور وہ ارادی سودا بازی کرتے ہیں۔[1]یہ سرمایہ دارانہ نظام کے نظریہ کے مطابق اقتصادی آزادی کی تعریف ہے۔
مزید دیکھیے
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات