انڈا
انڈا غیر کان والے جانور، جیسے کہ مرغی، مگرمچھ، پرندوں وغیرہ کی پیدائش سے پہلے دنیا میں بننے والا ماقبل حیات وجود ہے۔ اسی پر عمومًا مادہ جانور سیتی ہے۔ پھر انڈا پھوٹتا ہے اور جاندار دنیا میں آتا ہے۔
برطانیہ کی شیفرڈ اور وارٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے انڈے کے چھلکے پر تحقیق کرتے ہوئے بتایا کہ انڈے کے چھلکے کی تخلیق ایک خاص پروٹین سے ہوتی ہے اور وہ پروٹین صرف مرغی میں ہی ہوتا ہے جس کی وجہ سے انڈا وجود میں آتا ہے۔ اس طرح انھوں نے یہ بات ثابت کر دی کہ پہلے مرغی کی تخلیق ہوئی اور پھر انڈا وجود میں آیا۔[1]
روح القدّس نے محمدﷺ کو اللہ کی طرف سے اطلاع دی کہ جب روزِ اول پر کائنات اور زمین کو متحداکائی (One unit Mass) سے اُن دونوں کو پھاڑ ( Explode) کر علاحدہ کر کے تخلیق کیا، اُس کے بعد تمام ذی حیات (Living Being) کو پانی سے بنایا :
أَوَلَمْ يَرَ الَّذِينَ كَفَرُوا أَنَّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ كَانَتَا رَتْقًا فَفَتَقْنَاهُمَا وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ كُلَّ شَيْءٍ حَيٍّ أَفَلَا يُؤْمِنُونَ [21:30]
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات