بلاذری

ابو الحسن احمد بن یحییٰ بن جابر بن داؤد البلاذری (پیدائش: 806ء— وفات: 892ء) تیسری صدی ہجری کے نامور عرب مؤرخ، جغرافیہ دان، شاعر اور ماہر الانساب تھے۔

بلاذری
(عربی میں: أبو الحسن أحمد بن يحيى بن جابر البلاذري ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائشسنہ 820ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفاتسنہ 892ء (71–72 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہمورخ ،  جغرافیہ دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبانعربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانعربی [4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاںفتوح البلدان ،  انساب الاشراف   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

البلاذری 190ھ مطاب 806ء میں بغداد میں پیدا ہوئے۔ بغداد میں نشو و نما پائی اور یہیں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ شام اور عراق کے مختلف شہروں میں حدیث سنی اور عرب، مصر کی سیر و سیاحت بھی کی۔

عباسی خلفاء اور بلاذری

بلاذری عباسی خلفاء متوکل علی اللہ اور مستعین باللہ کے مقربین میں سے تھا اور خلیفہ معتز باللہ کے بیٹے کا اتالیق بھی رہا۔

تصانیف

بلاذری روایات کے انتخاب میں بڑا محتاط تھا، اس لیے اس کی تالیفات بڑی مستند سمجھی جاتی ہیں۔

بلاذری کی تصانیف:

وفات

کہتے ہیں کہ اُس نے لاعلمی میں بلاذر نامی ایک زہریلے پودے کا رس پی لیا تھا جس سے اُس کے حواس مختل ہو گئے اور وہ جانبر نہ ہو سکا اسی نسبت سے اُسے بلاذری کہتے ہیں۔

حوالہ جات