بلاذری
ابو الحسن احمد بن یحییٰ بن جابر بن داؤد البلاذری (پیدائش: 806ء— وفات: 892ء) تیسری صدی ہجری کے نامور عرب مؤرخ، جغرافیہ دان، شاعر اور ماہر الانساب تھے۔
بلاذری | |
---|---|
(عربی میں: أبو الحسن أحمد بن يحيى بن جابر البلاذري) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 820ء بغداد |
وفات | سنہ 892ء (71–72 سال)[1][2][3] بغداد |
شہریت | دولت عباسیہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | مورخ ، جغرافیہ دان |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی [4] |
کارہائے نمایاں | فتوح البلدان ، انساب الاشراف |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
البلاذری 190ھ مطاب 806ء میں بغداد میں پیدا ہوئے۔ بغداد میں نشو و نما پائی اور یہیں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ شام اور عراق کے مختلف شہروں میں حدیث سنی اور عرب، مصر کی سیر و سیاحت بھی کی۔
عباسی خلفاء اور بلاذری
بلاذری عباسی خلفاء متوکل علی اللہ اور مستعین باللہ کے مقربین میں سے تھا اور خلیفہ معتز باللہ کے بیٹے کا اتالیق بھی رہا۔
تصانیف
بلاذری روایات کے انتخاب میں بڑا محتاط تھا، اس لیے اس کی تالیفات بڑی مستند سمجھی جاتی ہیں۔
بلاذری کی تصانیف:
- فتوح البلدان۔ اس میں عربوں کی ملکی فتوحات کا تذکرہ ہے۔
- انساب الاشراف۔ عربوں کی ایک ضخیم تاریخ جس کی ترتیب ان کے انساب یعنی خاندانوں کے اعتبار سے ہے۔
- البلدان الکبیر۔
- البلدان الصغیر۔
- عهد ارد شير۔
وفات
کہتے ہیں کہ اُس نے لاعلمی میں بلاذر نامی ایک زہریلے پودے کا رس پی لیا تھا جس سے اُس کے حواس مختل ہو گئے اور وہ جانبر نہ ہو سکا اسی نسبت سے اُسے بلاذری کہتے ہیں۔
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات