بغداد

ملک عراق کا دارالحکومت اور ایک قدیم اسلامی شہر
 

بغداد عراق کا دار الحکومت اور سب سے بڑا شہر ہے۔ یہ ماضی میں خلافت عباسیہ کا مرکز تھا۔ اسے منگول لشکروں نے تاراج کیا۔ شہر کی آبادی ساٹھ لاکھ ہے جو اسے عراق کا سب سے بڑا اور عالم عرب کا آبادی کے لحاظ سے قاہرہ کے بعد دوسرا بڑا شہر بناتی ہے۔ اس شہر میں شیخ عبد القادر جیلانی، امام موسیٰ کاظم اور امام محمد تقی کے مزارات بھی ہیں۔

بغداد
(عربی میں: بغداد ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

بغداد
بغداد
پرچم

تاریخ تاسیس762[1]  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
انتظامی تقسیم
ملک عراق (14 اگست 1958–)[2]
دولت عباسیہ (762–1258)
مملکت عراق (3 اکتوبر 1932–13 اگست 1958)
مملکت عراق (26 اپریل 1920–2 اکتوبر 1932)
سلطنت عثمانیہ (1639–25 اپریل 1920)
ایل خانی سلطنت (1258–1401)
جلائر (1401–1411)
قرہ قویونلو (1411–1469)
آق قویونلو (1469–1508)
سلطنت صفویہ (1508–1534)
سلطنت عثمانیہ (1534–1621)
سلطنت صفویہ (1621–1639)
ساسانی سلطنت
بنی بویہ (945–1055)  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[3][4]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰمحافظہ بغداد ،  مملکت عراق ،  مملکت عراق   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات33°20′00″N 44°26′00″E / 33.33333°N 44.43333°E / 33.33333; 44.43333
رقبہ
بلندی
آبادی
کل آبادی
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقاتمتناسق عالمی وقت+03:00   ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رمزِ ڈاک
10001–10090  ویکی ڈیٹا پر (P281) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز98182  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

Map

دجلہ کے کنارے واقع جدید شہر کی تاریخ کم از کم آٹھویں صدی عیسوی سے منسوب ہے جب کہ آبادی اس سے بھی پہلے تھی۔ کسی دور میں دارالاسلام اور مسلم دنیا کا مرکز یہ شہر، 2003ء سے جاری عراق جنگ کی وجہ سے آج انتشار کا شکار ہے ۔

حوالہ جات