تاموک

تاموک کمبوڈیا کی کھیمرروژ تحریک کے رہنما تھے جنہیں’قصائی‘ کے نام سے پکارا جاتا تھا۔ وہ انیس سو ستر کی دہائی میں فوجی کمانڈر رہ چکے تھے۔ انسانی نسل کشی اور قتل و غارت گری کے بہت سے واقعات سے ان کا براہ راست تعلق رہا۔ کمبوڈیا میں کھیمرروژ تحریک کے دوران میں تقریبًا سترہ لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے اور ان سب کی اموات بیماریوں، بھوک اور پھانسی کی وجہ سے ہوئیں۔

تاموک
(خمیر میں: តាម៉ុក ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشسنہ 1926ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات21 جولا‎ئی 2006ء (79–80 سال)[1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پنوم پن   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتعَجزِ قلب   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتطبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت کمبوڈیا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہعسکری قائد   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانخمیر زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
الزام و سزا
جرمتعذیب   ویکی ڈیٹا پر (P1399) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات

تاموک کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ان افراد میں سے ایک ہیں جن سے بڑے پیمانے پر انسانی نسل کشی اور جنگی جرائم سر زد ہوئے۔

انیس سو چوہتر میں سابق شاہی دار الحکومت اوڈونگ میں فوج کے انچارج کی حیثیت سے انھوں نے بڑی تباہی پھیلائی۔ انہو ں نے اوڈنوگ کے شہریوں کو علاقہ سے نکال باہر کرنے کے علاوہ سرکاری اور فوجی حکام کو قتل کیا۔

بعد ازاں کھیمرروژ تحریک اندورنی اختلافات کا شکار ہو گئی اور ان اختلافات کے پیچھے بھی ٹاموک کا ہی ہاتھ تھا۔ 1997 میں وہ تنظیم کے سربراہ بنے لیکن انھیں دو سال بعد ہی گرفتار کر لیا گیا اور انھوں نے اپنی باقی زندگی جیل میں گزاری۔

عمر کی آخری حصے تک ان پر مقدمہ نہ چلایا جا سکتا یہاں تک کہ جیل میں ہی ان کی موت واقع ہو گئی۔

حوالہ جات