داس کیپیٹل

داس کیپیٹل (ترجمہ: سرمایہ) کارل مارکس کی 1867ء میں لکھی گئی ایک بہترین کتاب ہے جس میں سرمایہ اور سرمایہ داری کا تجزیہ اور مزدور طبقے کے استحصال کی وجوہات کا جائزہ لیا گیا ہے۔ اس کتاب کے ذریعے ایک نیا نظریہ سامنے آیا جو مارکسزم کہلایا جاتا ہے اور اس نظریے نے تمام پرانے نظریات کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

داس کیپیٹل
First edition title page of Volume I (1867):
Volume II and Volume III were published in 1885 and 1894, respectively
مصنفکارل مارکس
اصل عنوانDas Kapital. Kritik der politischen Oekonomie
ملکGermany
زبانGerman
اشاعت1867ء (1867ء)
ناشرVerlag von Otto Meisner

نوعیت

چار جلدوں میں چھپی اس کتاب میں مارکس نے ساری عمر کے تجربے اور تحقیق کا نچوڑ سمو دیا ہے۔ 1950ء سے پہلے چھپی  سماجی علوم کی کتابوں میں داس کیپیٹل   حوالوں کے اعتبار سے سب سے بڑی کتاب ہے۔[1]

اسلوب

کتاب کا منطقی خیال مارکس نے ارسطو کی کتاب سیاسیات اور نکومیچن کی اخلاقیات  سے لیا ہے۔[2]

گہرائی

انیسویں صدی میں مارکسی تحقیق جو سیاسی اقتصادیات کے ادب پر مبنی تھی، اس کے لیے مطالعے کے لیے برطانوی کتب خانہ ، لندن میں 12 سال کا عرصہ درکار ہوتا تھا۔[3]

کتاب کی سب سے زیادہ مقبولیت کا دور

2008ء اور 2009ء کے عالمی کساد بازاری کے زمانے میں جرمنی میں اس کتاب کی مانگ بہت بڑھ گئی تھی۔[4]

2012ء میں ریڈ کویل بکس نے  کتاب کی جلد اول کا کامک ورژن  کیپیٹل اِن مانگا  [5] جاری کیا جو انگریزی ترجمہ ہے۔ مشہور جاپانی کتابی ورژن  داس کیپیٹل مانگا دے دوکوہا ہے۔[6]۔

حوالہ جات