سائیسیرو

سائیسیرو (انگریزی: Cicero) قدیم رُومی جمہوری کا سلطنت ایک فلسفی، سیاست دان، قانون دان، مقرر، لکھاری، ادبی و سیاسی نقاد، مترجم، ماہر لاطینی زبان اور حکومتی اہلکار تھا-

سائیسیرو
(لاطینی میں: M.Tullius M.f.M.n. Cor. Cicero ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش3 جنوری 106 ق مء [1][2][3][4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات7 دسمبر 43 ق مء [2][6][5]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتسر قلم [3]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتقتل [3]  ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریتقدیم روم [5]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
قدیم رومی سینیٹر [7]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اختتام منصب
43 ق.م 
رومی گورنر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
51 ق.م  – 50 ق.م 
رومی کونسل [7]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
63 ق.م  – 63 ق.م 
عملی زندگی
پیشہفلسفی [8]،  شاعر ،  مفسرِ قانون ،  مصنف [9][8][10]،  قدیم رومی سیاست دان ،  قدیم رومی فوجی اہلکار ،  وکیل [5]،  سیاست دان [5][8]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانلاطینی زبان [5][11]،  قدیم یونانی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملفلسفہ [5]،  بلاغت [5]،  ادب [5]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سائیسیرو ہو شخص تھا جس نے سیاسی بحرانوں کے دوران بہترین اصول برقرار رکھنے کی کوشش کی جس کی وجہ سے رومن سلطنت کا قیام عمل میں آیا۔ انھوں نے طویل عرصہ تک لکھا اور ان کی تحریروں میں فکری مباحث، فلسفہ اور سیاست پر مقالے شامل ہیں اور انھیں روم کے عظیم خطیبوں اور نثر نگاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔[12][13]وہ رومن گھڑ سواری کے ایک امیر میونسپل خاندان سے آیا تھا اور اس نے 63 قبل مسیح میں قونصل کے طور پر خدمات انجام دیں۔

سائیسیرو کو لاطینی زبان پر بھرپور دسترس تھی کہا جاتا ہے کہ لاطینی ادب کا تین چوتھائی حصہ اسی کا تحریر کردہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بعد میں آنے والوں نے اس کی نثر کو اپنایا اور اس کی پیروی کی۔یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کرنے والے ناصرف لاطینی اور رومن تھے بلکہ 19 ویں صدی تک یورپ اور گرد و نواح کی زبانوں میں بھی اس کے انداز، خیال اور فلسفہ کی پیروی کی گئی۔


بے چارہ جمہوریہ روم کے معاشرے سے سخت پریشان تھا۔ ایک بار اُس نے تنگ آ کر مندرجہ ذیل فہرست مرتب کی:-

  • غریب لوگ ہر وقت کام اور بس کام کرتے ہیں۔
  • امیر لوگ غریبوں (1) کا خون چُوستے ہیں۔
  • فوج اِن دونوں (2) کی حفاظت کرتی ہے۔
  • ٹیکس دینے والا اِن تینوں (3) کا خرچہ اُٹھاتا ہے۔
  • جہاں گرد اِن چاروں (4) سے تنگ آ کر سفروں پر نکل جاتا ہے۔
  • شرابی اِن پانچوں (5) کو بُھولنے کے لیے شراب پیتا ہے۔
  • بینکر اِن چھ (6) کو لُوٹ لیتا ہے۔
  • وکیل ساتوں (7) کو بھٹکا دیتا ہے۔
  • ڈاکٹر آٹھوں ( کو مار دیتا ہے۔
  • گورکن اِن نو (9) کو دفن کر دیتا ہے۔
  • اور سیاست دان اِن دس (10) کے سروں پر سوار ہو کر عیش کر جاتا ہے۔


حوالہ جات