عالمی تنظیم برائے حقوق دانش
عالمی تنظیم برائے حقوق دانش، عالمی تنظیم برائے ملکیتی حقوق دانش یا ورلڈ انٹیلکچوئیل پراپرٹی آرگنائزیشن (WIPO) اقوام متحدہ کی 16 خصوصی تنظیموں میں سے ایک تنظیم ہے۔ عالمی تنظیم برائے فکری ملکیت 1967ء میں قائم کی گئی، جس کا مقصد دنیا بھر میں تخلیقی سرگرمیوں کی ترویج اور بین الاقوامی سطح پر حقوق دانش کا تحفظ کرنا تھا۔[3]
اس تنظیم کے اراکین میں دنیا بھر کی 184 ریاستیں شامل ہیں۔[4] اس تنظیم نے کل 24 معاہدے تشکیل دیے تھے۔ اس تنظیم کا مرکزی دفتر سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں قائم کیا گیا ہے۔
عالمی تنظیم برائے حقوق دانش | |
---|---|
مخفف | WIPO |
صدر دفتر | جنیوا |
تاریخ تاسیس | جولائی 14, 1967 |
قسم | خصوصی ادارہ |
تنظیمی زبان | انگریزی فرانسیسی |
سربراہ | ڈائریکٹر جنرل Francis Gurry |
جدی تنظیم | اقوام متحدہ [1] |
باضابطہ ویب سائٹ | www.wipo.int |
متناسقات | 46°13′19″N 6°08′13″E / 46.2220647°N 6.1369864060505°E [2] |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ویکی ذخائر پر عالمی تنظیم برائے حقوق دانش سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
بیرونی روابط
ویکی اقتباس میں عالمی تنظیم برائے حقوق دانش سے متعلق اقتباسات موجود ہیں۔ |
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات