فاطمہ جناح

قائد اعظم کی بہن

'فاطمہ جناح (ولادت: 31 جولائی 1893ء - وفات: 9 جولائی 1967ء) جن کو مادرملت یعنی قوم کی ماں کے لقب سے بھی جانا جاتا ہے، ایک پاکستانی سیاست دان، دندان ساز، تجربہ کار اور قابل احترام خاتون سیاسی رہنما، دانتوں کی سرجن اور پاکستان کے معروف بانیوں میں سے ایک تھیں۔ وہ بانی اور پاکستان کے پہلے گورنر جنرل محمد علی جناح کی چھوٹی بہن تھیں۔[4][5]

فاطمہ جناح
(انگریزی میں: Fatima Jinnah ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل=
تفصیل=

قائد حزب اختلاف
مدت منصب
یکم جنوری 1960ء9 جولائی 1967ء
عہدہ معطل
نور الامین
معلومات شخصیت
پیدائش30 جولا‎ئی 1893ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات9 جولا‎ئی 1967ء (74 سال)[1][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفنمزار قائد   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعتآل انڈیا مسلم لیگ   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہمتھی بائی جینا بائی   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
رشتے دارجناح خاندان
عملی زندگی
مادر علمیجامعہ کلکتہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہدندان ساز ،  سیاست دان ،  سوانح نگار ،  مصنفہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زباناردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زباناردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور پس منظر

فاطمہ جناح کا جنم جناح خاندان میں 31 جولائی 1893 کو ہوا تھا، وہ برطانوی ہند میں بمبئی پریزیڈنسی کے دوران میں گجرات کے کاٹھیاواڑ میں جناح بائی پونجا اور میتھی بائی کے سات بچوں میں سب سے چھوٹی تھیں۔[6]

سوانح محمد علی جناح

فاطمہ جناح کی نامکمل کتاب میرا بھائی ہے جو قائد اعظم محمد علی جناح کی سوانح عمری تھی، اس کتاب کو قائد اعظم اکیڈمی نے 1987ء میں شائع کی۔

وفات

فاطمہ جناح کی وفات 9 جولائی 1967ء کو کراچی میں ہوئی۔ سرکاری دستاویزوں کے مطابق موت کی وجہ عَجزِ قلب تھی لیکن افواہیں یہ تھیں جس گروہ نے لیاقت علی خان کو قتل کیا اسی گروہ نے مادرملت کے گھر پر ان کا قتل کیا تھا۔ 2003ء میں، فاطمہ جناح اور قائد اعظم کے بھتیجے، اکبر پیر بائی نے یہ کہا کہ مادرملت کو قتل کر دیا گیا تھا۔[7][8] جب 1967ء میں فاطمہ جناح کا انتقال ہوا تو ان کی آخری رسومات شیعہ کے مطابق ادا کی گئی اور ریاست کے زیر اہتمام جنازہ (سنی تدفین) نے ادا کی۔[9][10] انھیں اپنے بھائی، محمد علی جناح کے ساتھ کراچی کے مزار قائد میں دفن کیا گیا۔

اعزاز اور میراث

مادرملت فاطمہ جناح کا مقبرہ

مادرملت فاطمہ جناح انتہائی مقبول ہیں اور انھیں پاکستان کی سب سے بڑی خواتین شخصیت سمجھا جاتا ہے۔[11] وہ خواتین کے حقوق کو بیدار کرنے کا ذریعہ ہیں۔[12] مادرملت کو ان کی وفات کے بعد معاشرے سے زبردست اعزازات ملے۔[13] بعد میں حکومت پاکستان نے ان کے اعزاز اور یاد میں ایک مقبرہ تعمیر کیا۔

خاندانی تصاویر

ٹائم لائن

  • 1947ء سے 1948ء - پاکستان کی خواتین اول
  • 1960ء سے 1967ء - قائد حزب اختلاف پاکستان
  • 1 جنوری 1965ء سے 31 جنوری 1965ء تک - قائم مقام صدر پاکستان‎، تین بار سے زیادہ
  • 8 جون 1965ء سے 9 جولائی 1967ء تک - نائب صدر پاکستان۔

فاطمہ جناح کے بعد

مزید دیکھیے

بیرونی روابط

حوالہ جات

سیاسی عہدے
' قائد حزب اختلاف
1960–1967
مابعد