فہرست وزرائے اعظم پاکستان

ویکیمیڈیا فہرست مضمون

وزیر اعظم پاکستان مقبول منتخب سیاست دان ہیں جو حکومت پاکستان کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔[1] وزیر اعظم کو اپنی مقرر کردہ وفاقی کابینہ کے ذریعے انتظامیہ چلانے، مشترکہ مفادات کونسل کے ذریعے قوم اور اس کے عوام کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے قومی پالیسیاں مرتب کرنے کے ساتھ ساتھ ملک گیر جنرل بلانے کا فیصلہ کرنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔[2][3][4]

Flag of the Prime Minister of Pakistan
وزیر اعظم پاکستان کا پرچم

1947ء کے بعد سے، پاکستان میں اٹھارہ وزرائے اعظم رہ چکے ہیں، مقرر کردہ نگران وزرائے اعظم کے علاوہ جنہیں صرف انتخابی عمل کے مکمل ہونے تک نظام کی نگرانی کا حکم دیا گیا تھا۔ پاکستان کے پارلیمانی نظام میں، وزیر اعظم کو صدر کے ذریعے حلف دیا جاتا ہے اور عام طور پر اس پارٹی یا اتحاد کا چیئرمین یا صدر ہوتا ہے جس کی قومی اسمبلی میں اکثریت ہوتی ہے۔

14/15 اگست 1947ء کی درمیانی رات کو برطانوی ہندوستان کی تقسیم کے بعد، پاکستان نے برطانوی نظام کی پیروی کرتے ہوئے وزیر اعظم کے سیکرٹریٹ میں وزیر اعظم کا عہدہ تشکیل دیا۔ پاکستان کے اس وقت کے گورنر جنرل محمد علی جناح نے قوم کے بانیوں سے مشورہ لیا اور لیاقت علی خان کو 15 اگست 1947ء کو اپنی انتظامیہ کے قیام اور قیادت کے لیے مقرر کیا۔[5] جنہیں 1951ء میں قتل کر دیا گیا۔[5] چھ شخصیات 1951ء سے 1958ء تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہیں اور ان کے بعد صدر پاکستان اسکندر مرزا نے 1958ء میں اس عہدے کو ختم کر دیا۔ پھر یحییٰ خان نے 1971ء میں نور الامین کو اس عہدے پر نامزد کیا لیکن وہ صرف 13 دن ہی اس کرسی پر رہ پائے۔[6][7] 1973 کے نئے قانون کے مطابق اسے دوبارہ تخلیق کیا گیا اور ذوالفقار علی بھٹو اس مسند پر فائز ہوئے۔ انھیں ضیاء الحق نے اس حکومت سے باہر کیا اور 1977ء میں انھوں نے اسے عہدے کو ختم کرتے ہوئے خود چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر کے عہدے پر بیٹھے۔[8][9] پھر 1985ء میں انھوں نے محمد خان جونیجو کو وزیر اعظم منتخب کیا لیکن انھیں بھی انھوں نے آئین کی آٹھویں ترمیم کے تحت 1988ء میں ہٹا دیا۔[6]

نواز شریف(1990 تا 93 اور 1997 تا 99)[10] اور بینظیر( 1988 تا 90 اور1993تا 96)[11] دونوں 1988ء سے 1999ء کے درمیان میں غیر مسلسل طور پر دو دو دفعہ اس عہدے پر رہے۔ آئین پاکستان میں کی گئی 13 ویں اور14 ویں ترمیم کے باعث نواز شریف تاریخ میں پہلی دفعہ سب سے طاقتور پاکستانی وزیر اعظم بنے۔ پانچ سال اور چار ماہ اس عہدے پر رہ کر نواز شریف سب سے زیادہ عرصہ اس عہدے پر رہنے والے شخصیت ہیں[3][12]۔ انھیں 1998ء میں پرویز مشرف کے فوجی بغاوت میں حکومت سے نکال دیا گیا۔[13]نواز شریف کو 5 جون 2013ء کو تیسری دفعہ غیر مسلسل طور پر اس عہدے کے لیے چنا گیا اور پاکستانی تاریخ ایسا پہلی دفعہ ہی ہوا ہے۔[14][15]

مشرف کی بغاوت کی وجہ سے 2002 کے انتخابات کے بعد میر ظفر اللہ خان جمالی کے اس عہدے پر آنے تک یہ عہدہ خالی رہا۔[16]پاکستان پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف 25 جون 2012ء کو اس وقت وزیر اعظم بنے جب پاکستانی سپریم کورٹ نے جون 2012ء کو یوسف رضا گیلانی کو توہین عالت کے جرم میں عہدے سے نا اہل قرار دیا۔[17][18] پرویز اشرف کے بعد میر ہزار خان کھوسو نگران وزیر اعطم رہے۔انتخابات کے بعد نواز شریف تیسری بار پاکستان کے وزیر اعطم بنے، جن کو 2017ء میں عدالت کی طرف سے ناہل قرار دے دیا گیا۔ ان کے بعد مئی 2018ء تک شاہد خاقان عباسی وزیر اعظم بنے۔ ان کے بعد نگران وزیر اعظم ناصر الملک بنے اور 17 اگست 2018ء کو عمران خان پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہوئے اور 10 اپریل 2022ء تک بطور وزیر اعظم رہے، ان کے بعد شہباز شریف نے 11 اپریل 2022ء کو بطور وزیر اعظم حلف لیا۔

کلید

کلید برائے فہرست وزرائے اعظم
رنگمعنی
پاکستان مسلم لیگ
عوامی مسلم لیگ
ریپبلیکن پارٹی
پاکستان پیپلز پارٹی
نیشنلز پیپلز پارٹی
پاکستان مسلم لیگ (ن)
پاکستان مسلم لیگ (ق)
پاکستان تحریک انصاف
آزاد
عہدہ ختم/خالی

وزرائے اعظم

فہرست وزرائے اعظم پاکستان
نمبرشمارتصویرنام
(تاریخ پیدائش)
قلمدان سنبھالاقلمدان چھوڑامدتانتخاباتسیاسی جماعت
(اتحاد)
تخصیص
1 لیاقت علی خان[19][20]
(1895–1951)
15 اگست194716 اکتوبر1951
(قتل)
4 سال، 62 دنپاکستان مسلم لیگلیاقت علی خان ک وگورنر جنرل آف پاکستان کی جانب سے 1947 میں پاکستان کا پہلا وزیر اعظم مقرر کیا گیا۔ انھیں 1951 میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کے دوران میں قتل کیا گیا اور ان کی جگہ خواجہ ناظم الدین نے لی۔[5][21]
2 خواجہ ناظم الدین[3]
(1894–1964)
17 اکتوبر195117 اپریل 19531 سال، 182 دنپاکستان مسلم لیگ1951ء میں لیاقت علی خان کے قتل کے بعد خواجہ ناظم الدین پاکستان کے وزیر اعظم بنے۔[21] انھیں اس عہدے سے اس وقت جدا ہونا پڑا جب ملک غلام محمد نے 1953ء میں ان کی حکومت تحلیل کردی۔[3]
3 محمد علی بوگرہ[6]
(1909–1963)
17 اپریل 195312 اگست19552 سال، 117 دنپاکستان مسلم لیگپاکستانی سیاست میں نسبتاً کم پہچان رکھنے والے محمد علی بوگرہ صاحب نے بطور وزیر اعظم خواجہ ناظم الدین کی جگہ لی۔[3] اسکندر مرزا تب کے گورنر جنرل نے 1955ء میں ان کی حکومت ختم کردی۔
4 چوہدری محمد علی[6]
(1905–1980)
12 اگست195512 ستمبر19561 سال، 31 دنپاکستان مسلم لیگان کے بعد چوہدری محمد علی نے 1955ء میں ان کی خالی کرسی سنبھالی۔ انھوں نے 1956ء میں گورنر جنرل سے اختلافات کے باعث عہدے سے استعفی دیا۔[3]
5 حسین شہید سہروردی[3]
(1892–1963)
12 ستمبر195617 اکتوبر 19571 سال، 35 دنآل پاکستان عوامی مسلم لیگسہروردی ایک سال سے کچھ عرصے زیادہ اس عہدے پر رہے پھر انھوں نے بھی اسکندر مرزا سے اختلافات کی بنیاد پر اس سے علاحدگی اختیار کی۔[3]
6 ابراہیم اسماعیل چندریگر[3][6]
(1898–1968)
17 اکتوبر195716 دسمبر195760 دنپاکستان مسلم لیگسہروردی کے بعد سکندر مرزا نے انھیں منتخب کیا۔ وہ اس عہدے پر دو ماہ رہے پھر انھوں نے اس سے دسمبر 1957 میں مستعفی ہو کر الگ ہوئے۔[3]
7 فیروز خان نون[3]
(1893–1970)
16 دسمبر19577 اکتوبر1958295 دنریپبلیکن پارٹینون پاکستان کے ساتویں وزیر اعظم تھے۔ انھیں 1958ء کے فوجی بغاوت میں ہٹا دیا گیا۔۔[7]
7 اکتوبر 1958ء7 دسمبر 1971ء
(عہدہ معطل رہا)
8 نور الامین[3][22]
(1893–1974)
7 دسمبر197120 دسمبر197113 دن7 دسمبر1970پاکستان مسلم لیگامین کو یحییٰ خان نے آٹھویں وزیر اعظم کے طور پر منتخب کیا، وہ پاکستان کے پہلے اور واحد نائب صدر تھے جو اس عہدے پر 1970ء سے 1972ء تک رہے اسی دورانپاک بھارت 1971 کی جنگ چھڑی تھی۔[3]
20 دسمبر 1971ء14 اگست 1973ء
(عہدہ معطل رہا)
9 ذولفقار علی بھٹو[3][23]
(1928–1979)
14 اگست19735 جولائی19773 سال، 325 دن14 اگست1973پاکستان پیپلز پارٹیبھٹو نے 1973ء کے آئین کی منظوری کیے بعد وزیر اعظم بننے کے لیے صدارت سے استعفی دیا جس کے تحت ملک کو پارلیمانی ریاست قرار دیا گیا تھا۔ انھیں 1977ء میں محمد ضیاءالحق کی سرکردگی میں ہونے والیفوجی بغاوت کے باعث ہٹا دیا گیا۔[9][24]
5 جوالائی1977 – 24 مارچ 1985
10 محمد خان جونیجو[6]
(1932–1993)
24 مارچ 198529 مئی 19883 سال، 66 دن28 فروری 1985پاکستان مسلم لیگ
(آزاد)
جونیجو پاکستان کے بنا پارٹی انتخابات کے ذریعے اس عہدے پر پہنچے، لہذا وہ بغیر کسی سیاسی وابستگی کے یعنی آزاد طور سے دفتر میں داخل ہوئے لیکن اسے قبل وہ پاکستان مسلم لیگ سے وابستہ تھے۔ انھیں صدر نے آئین میں آٹھویں ترمیم کے بعد اسے عہدے سے برخاست کیا۔[3]
29 مئی– 2 دسمبر 1988
11 بینظیر بھٹو[25]
(1953–2007)
2 دسمبر19886 اگست19901 سال، 247 دن16 نومبر1988پاکستان پیپلز پارٹیبینظیر بھٹو پاکستان کی پہلی خاتون تھی جو ایک بڑی جماعت کے سربراہ تھیں۔1988ء میں وہ مسلم دنیا کی پہلی خاتون سربراہ حکومت بنی۔[11][26]
12 نواز شریف[10]
(1949–)
6 نومبر199018 اپریل 19932 سال، 254 دن24 اکتوبر 1990پاکستان مسلم لیگ (ن)نواز شریف یکم نومبر، 1990ء کو پاکستان کے 12 ویں وزیر اعظم بنے۔[27]صدر غلام اسحٰق خان نے ان کی حکومت ختم کی جسے بعد میں عدالت عظمٰی پاکستان نے کالعدم قرار دے کر انھیں بحال کیا۔[10]
(12) نواز شریف[10]
(1949–)
26 مئی 199318 جوالائی 1993پاکستان مسلم لیگ (ن)نواز شریف کو غلام اسحٰق خان نے آئین کی آٹھویں ترمیم کے ذریعے اپریل 1993ء میں انھیں ہٹانا چاہا لیکن انھوں نے کامیابی سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اسے چیلنج کیا[10]۔نواز شریف نے جولائی 1993ء میں ایک معاہدے کے تحت استعفی دیا جس کے باعث صدر کو بھی اپنا عہدا چھوڑنا پڑا۔[28]
(11) بینظیر بھٹو[11][20]
(1953–2007)
19 اکتوبر 19935 نومبر19963 سال، 17 دن6 اکتوبر 1993پاکستان پیپلز پارٹیبینظیر بھٹو دوسری دفعہ 1993ء میں اس عہدہ پر آئیں۔1995ء میں فوجی بغاوت کے ذریعے انھیں ہٹانے کی کوشش کامیاب نہ ہو سکی۔فاروق لغاری نے نومبر 1996ء میں انھیں عہدے سے برخاست کیا۔[29][30]
(12) نواز شریف[10]
(1949–)
17 فروری 199712 اکتوبر 19992 سال، 237 دن3 فروری 1997پاکستان مسلم لیگ (ن))نواز شریف فروری 1997ء میں بھاری اکثریت سے دوبارہ اس عہدے پر فائز ہوئے۔[12][31] انھیں اکتوبر 1999ء میں جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کی فوجی بغاوت میں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔[13][32]
12 اکتوبر 1999 – 21 نومبر2002
13 ظفر اللہ خان جمالی[6]
(1944–)
21 نومبر200226 جون20041 سال، 216 دن10 اکتوبر 2002پاکستان مسلم لیگ (ق)وہ بطور وزیر اعظم پرویز مشرف کی خارجہ اور اقتصادی پالیسی کو بڑھاتے رہے لیکن وہ اس عہدے پر نا رہ سکے اور جون 2004ء میں مستعفی ہوئے۔[16]
14 چودھری شجاعت حسین[33]
(1946–)
30 جون200420 اگست200454 دن10 اکتوبر2002پاکستان مسلم لیگ (ق)جون 2004ء میں ظفر اللہ خان جمالی کے استعفے کے بعد وہ مسند وزیر اعظم پر بیٹھے۔[33]
15 شوکت عزیز[34]
(1949–)
20 اگست200416 نومبر20073 سال، 79 دن10 اکتوبر 2002پاکستان مسلم لیگ (ق)انھوں نے 2007ء میں یہ عہدہ سنبھالا اور پاکستان کے پہلے وزیر اعظم بنے جنھوں نے اپنی پارلیمانی میعاد پوری ہونے پر یہ عہدہ چھوڑا۔[35]
16 یوسف رضا گیلانی[36]
(1952–)
25 مارچ200819 جون 20124 سال، 86 دن18 فروری 2008پاکستان پیپلز پارٹییوسف رضا گیلانی کو مارچ 2008ء میں وزیر اعظم بنایا گیا۔ انھیں توہین عدالت کے مقدمے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہن عدالت ثابت ہونے پرعہدے سے ہٹا دیا۔۔[37]
17 راجہ پرویز اشرف[38]
(1950–)
22 جون 201225 مارچ2013275 دن18 فروری 2008پاکستان پیپلز پارٹیراجہ پرویز اشرف نے یوسف رضا گیلانی کے ہٹائے جانے کے بعد یہ عہدہ سنبھالا۔[17]
(12) نواز شریف[10]
(1949–)
5 جون201328 جولائی20174 سال، 53 دن11 مئی2013پاکستان مسلم لیگ (ن)5 جون، 2013ء کو وہ تیسری دفعہ وزیر اعظم بنے۔[14][15] انھوں نے اس وقت کے صدر آصف علی زرداری سے حلف لیا اور 28 جولائی2017 کو سپریم کورٹ نے پانامہ کرپشن کیس میں نااہل قرار دیا۔[39]
18 شاہد خاقان عباسی
قائم مقام وزیر اعظم
29 جولائی 2017ء30 مئی 2018ء

303 دن

پاکستان مسلم لیگ (ن)29 جولائی 2017 کو، شاہد خاقان عباسی کو 45 دنوں کے لیے قائم مقام وزیر اعظم بنانے کا اعلان کیا گیا۔[40]
19 عمران خان18 اگست 2018ء10 اپریل 2022ء3 سال، 235 دن25 جولائی 2018ءپاکستان تحریک انصافمورخہ 17 اگست 2018ء کو وزیر اعظم منتخب ہوئے۔[41]
23 شہباز شریف(پیدائش 1951)11 اپریل 2022ء
3 مارچ 2024ء
14 اگست 2023ء
تاحال
1 سال، 125 دن
پاکستان مسلم لیگ (ن)شہباز شریف موجودہ منتخب وزیر اعظم ہیں جو عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیر اعظم بنے، ان کی نامزدگی کی تمام مشترکہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے حمایت کی جنھوں نے سابق وزیر اعظم کو عہدے سے ہٹانے کے حق میں رائے دہی میں ووٹ دیا، جب کہ حال ہی میں معزول ہونے والی حکومتی جماعت پی ٹی آئی نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا۔

نگران/قائم مقام

حوالہ جات

متعلقہ مضامین

بیرونی ربط