معاشی پیمائش
معاشی پیمائش (انگریزی: Econometrics) شماریاتی طریقوں کا معاشی مواد (ڈاٹا) کے لیے استعمال ہے۔ اس کا بیان معاشیات کی اس شاخ کے طور پر کیا جاتا ہے جو پایۂ ثبوت (empirical) کو پہنچنے والا متن معاشی عوامل کے لیے فراہم کرتا ہے۔[1] اس کی مزید وضاحت یہ ہے کہ یہ وقوع پزیر معاشی مظاہر کا مقداری تجزیہ ہے جو متصلاً نظریہ اور مشاہدہ پر مبنی ہو، جس کا باہمی ربط مناسب تعبیری طریقوں سے بنتا ہے۔[2]
حوالہ جات
مزید پڑھیے
- Econometric Theory book on Wikibooks
- Giovannini, Enrico Understanding Economic Statistics, OECD Publishing, 2008, ISBN 978-92-64-03312-2
بیرونی روابط
ویکی ذخائر پر معاشی پیمائش سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
معاشی پیمائش کے لغوی معنوں کے لئے ویکی لغت میں دیکھیے۔ |
- Journal of Financial Econometrics
- Econometric Society
- The Econometrics Journal
- Econometric Linksآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ econometriclinks.com (Error: unknown archive URL)
- Teaching Econometrics (Index by the Economics Network (UK))
- Applied Econometric Associationآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ aea-eu.com (Error: unknown archive URL)
- The Society for Financial Econometricsآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ sofie.stern.nyu.edu (Error: unknown archive URL)
- The interview with Clive Granger – Nobel winner in 2003, about econometrics
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات