نورسلطان نظربایف

نور سلطان ابیشولی نظربایف ایک قازقستانی سیاست دان ہیں جو 24 اپریل 1990ء سے اپنے استعفی 19 مارچ 2019ء تک قازقستان کے صدر رہے۔[7] سنہ 1989ء میں قازق سوویت اشتراکی جمہوریہ کی کمیونسٹ پارٹی کے پہلے معتمد نامزد ہوئے اور سنہ 1991ء میں سوویت اتحاد سے قازقستان کی آزادی حاصل کرنے کے بعد قوم کے پہلے صدر منتخب ہو گئے۔ انھیں ”قائد ملت“ کا لقب حاصل ہے۔ [8] اپریل 2015ء میں نظربایف کم و بیش 98 فیصد ووٹ حاصل کر کے دوبارہ منتخب ہوئے تھے۔[9]

نورسلطان نظربایف
(قازق میں: Нұрсұлтан Әбішұлы Назарбаев)،(روسی میں: Нурсултан Абишевич Назарбаев ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

مناصب
وزیر اعظم قازقستان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
22 مارچ 1984  – 27 جولا‎ئی 1989 
بائیکن اشیموو  
وُزاقبائی قارامانوؤ  
صدر قازقستان (1  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
16 دسمبر 1991  – 20 مارچ 2019 
 
قاسم جومارت توقایف  
معلومات شخصیت
پیدائش6 جولا‎ئی 1940ء (84 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اوشکونیر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سوویت اتحاد
قازقستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد
جماعتاشتمالی جماعت سوویت اتحاد
پیپلز یونین آف قازقستان یونیٹی
قادر لینڈ (قازقستان)
نو اوتان   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تعلیمی اسنادمعاشیات میں پی ایچ ڈی   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہسیاست دان [4]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانقازق زبان ،  روسی [5]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملسیاست [6]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
اعزازات
 آرڈر آف سینٹ اینڈریو (1998)
 آرڈر آف دی ریڈ بینر آف لیبر (1972)
 گرینڈ کراس آف دی لیگون آف ہانر
 آرڈر آف دی نیل
 آرڈر آف دی ریپبلک آف سربیا
 اعزاز اکتوبر انقلاب
 حیدر علییف اعزاز
 آرڈر آف زاید
 نائیٹ گرینڈ کراس آف دی آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جورج   ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نظربایف پر کچھ انسانی حقوق کی تنظیموں کا الزام ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب ہو چکے ہیں اور دی گارڈین کے مطابق انھوں نے مخالفت کو دبایا اور تسلط رہے۔[10] قازقستان کی آزادی سے لے کر اب تک مغربی دنیا کی نظر آزاد اور شفاف انتخابات منعقد نہیں ہوئے۔[10][11] سنہ 2010ء میں انھوں نے کثیر الجماعتی نظام کی ترویج کے لیے اصلاحات کا اعلان کیا۔[10] جنوری 2017ء میں نظربایف نے آئینی اصلاحات کی تجویز دی جس میں قازقستان کی پارلیمان کو اختیارات تفویض کرنا مقصود تھا۔[12]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

بیرونی روابط