نگوین فو ٹرونگ

{{خانہ معلومات صاحب منصب/عربی|image=}نگوین فو ٹرونگ (ویتنامی: Nguyễn Phú Trọng) ویتنامی سیاست دان اور ملک کے موجودہ صدر ہیں۔ ٹران ڈائی کوآنگ کی وفات کے بعد صدر منتخب ہوئے۔ ترتیب کے لحاظ سے وہ نویں صدر اور ویتنام کی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری بھی ہیں۔

انھیں انیس جنوری 2018ء کو ویتنامی کمیونسٹ پارٹی کا جنرل سیکریٹری جماعت کی 11ویں قومی کانگریس میں منتخب کیا گیا[1][2][3][4] اور سنہ 2016ء میں جماعت کی 12ویں قومی کانگریس میں دوبارہ منتخب کیے گئے تھے۔

وہ کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹریٹ کی سربراہی کرتے ہیں[5][6][7] اور اس کی مرکزی فوجی کمیشن کے سیکریٹری ہیں[8][9] ساتھ ہی وہ کمیونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو کے سربراہ ہیں، جو ویتنام میں فیصلے کرنے والا اعلیٰ ترین ادارہ ہے، اس لحاظ سے وہ اب ویتنام کی سب سے طاقتور شخصیت ہیں۔[10]

3 اکتوبر 2018ء کو ویتنامی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے انھیں اگلے صدر کے طور پر نامزد کیا۔ وہ ہو چی من (صرف شمالی ویتنام میں) اور ٹرونگ چن کے بعد کمیونسٹ پارٹی کے ساتھ ساتھ ریاست کی سرپرستی کرنے والے تیسرے شخص ہیں۔

23 اکتوبر 2018ء کو نگوین فو ٹرونگ کو قومی اسمبلی کے چھٹے اجلاس میں رائے شماری کے بعد صدر منتخب کیا گیا۔ نگوین 2006ء سے 2011ء تک قومی اسمبلی کے چیئر بھی رہ چکے ہیں۔

ابتدائی زندگی

نگوین فو ٹرونگ ضلع ڈونگ ان، ہنوئی میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک غریب کسان خاندان سے ہے۔[11] انھوں نے ویتنام نیشنل یونیورسٹی، ہنوئی سے 1963ء تا 1967ء تک عِلمِ زبان پڑھا۔ نگوین باضابطہ طور پر ویتنامی کمیونسٹ پارٹی کے رکن دسمبر 1968ء میں بنے۔ انھوں نے 1967ء–1973ء، 1976ء–1980ء اور 1983ء–1996ء کے ادوار میں ویتنامی کمیونسٹ پارٹی (سابقہ لیبر پارٹی) کی نظری اور سیاسی ادارہ تاپ چی کونگ سان (کمیونسٹ تبصرہ) کے لیے کام کیا۔ سنہ 1991ء سے سنہ 1996ء تک تاپ چی کونگ سان کے مدیر اعلیٰ رہے۔

سنہ 1981ء میں وہ اکیڈمی آف سائنسز میں پڑھنے کے لیے سویت یونین گئے، جہاں سے انھوں نے 1983ء میں تاریخ میں کینڈیڈیٹ آف سائنسز کی سند حاصل کی۔[12]

حوالہ جات