گلزاری لال نندا

بھارتی سیاست دان اور ماہر اقتصادیات

گلزاری لال نندا ایک بھارتی سیاستدان اور ماہر اقتصادیات تھے۔ گلزاری لال نندا کو مزدوروں کے مسائل سے خصوصی دلچسپی تھی۔ انھیں 1997ء میں بھارت کا اعلی ترین شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازا گیا۔ 1966ء میں جواہر لعل نہرو اور 1964ء میں لال بہادر شاستری کی وفات کے بعد مختصر مدت کے لیے بھارت کے وزیر اعظم بنائے گئے تھے۔

گلزاری لال نندا
 

وزیراعظم بھارت
قائم مقام
مدت منصب
11 جنوری 1966ء – 24 جنوری 1966ء
صدرسروے پلی رادھاکرشنن
لال بہادر شاستری
اندرا گاندھی
مدت منصب
27 مئی 1964ء – 9 جون 1964ء
صدرسروے پلی رادھاکرشنن
جواہر لعل نہرو
لال بہادر شاستری
وزیر داخلہ
مدت منصب
29 اگست 1963ء – 14 نومبر 1966ء
وزیر اعظمجواہر لعل نہرو
لال بہادر شاستری
اندرا گاندھی
لال بہادر شاستری
Yashwantrao Chavan
معلومات شخصیت
پیدائش4 جولا‎ئی 1898ء [1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سیالکوٹ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات15 جنوری 1998ء (100 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہبہندو مت
جماعتانڈین نیشنل کانگریس   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد2 لڑکے اور 1 لڑکی
عملی زندگی
مادر علمیالہ آباد یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہسیاست دان ،  ماہر معاشیات ،  استاد جامعہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

گلزاری لال نندہ حیرت انگیز کردار کا انسان تھا۔ سیالکوٹ میں جولائی 1898ء میں پیدا ہوا۔ اور جنوری 1998ء میں احمد آباد میں فوت ہو گیا۔ جواہر لال نہرو کے انتقال کے بعد 1964ء میں وزیراعظم رہا۔ اور 1966ء میں لال بہادر شاستری کے انتقال کے بعد بھی اس بلند پایہ منصب پر فائز رہا۔ بنیادی طور پر ایف سی کالج لاہور سے اقتصادیات کی تعلیم حاصل کرتا رہا۔ دراصل وہ اقتصادیات کا استاد تھا۔

ممبئی اور احمد آباد کی یونیورسٹیوں میں پڑھاتا رہا۔ سیاست میں آیا تو یونین منسٹر وزیر خارجہ اور ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن بھی رہا۔ متعدد بار لوک سبھا کا رکن بھی منتخب ہوا۔ گلزاری لال کافلسفہ تھا کہ زندگی کو بہت سادہ گزارنا چاہیے۔ کسی شان و شوکت کے بغیر انتہائی قلیل رقم میں خوش رہنا ہی اصل امتحان ہے۔ ویسے گلزاری لال سادگی بلکہ عسرت میں رہنے کی جو مثال قائم کر گیا اس کے لیے حد درجہ مضبوط کردار کی ضرورت ہے۔ کرایہ کے مکان میں زندگی بسر کی،

نناوے سال کی عمر میں فوت ہوتے وقت اس کے پاس کسی قسم کی جائداد کوئی بینک بیلنس اور کوئی ذاتی گھر تک نہیں تھا۔ بس ایک عزت و احترام کا وہ خزانہ تھا

حوالہ جات