عبد الحق محدث دہلوی

مسلم عالم دین

عبد الحق محدث دہلوی (پیدائش: جنوری 1551ء– وفات: 19 جون 1642ء ) جن کا پورا نام شیخ ابو المجد عبد الحق بن سیف الدین دہلوی بخاری ہے، مغلیہ دور میں متحدہ ہندوستان کے مایہ ناز عالم دین اور محدث تھے۔ ہندوستان میں علم حدیث کی ترویج و اشاعت میں آپ کا کردار ناقابل فراموش ہے۔

عبد الحق
معلومات شخصیت
پیدائش1551ء
دہلی
وفات1642ء
دہلی
عملی زندگی
پیشہمحدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانفارسی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت

شیخ محقق شیخ عبد الحق محدث دہلوی دہلی میں پیدا ہوئے۔ بیس بائیس سال کی عمر میں علوم دینیہ عقلیہ ونقلیہ مروجہ کی تحصیل سے فارغ ہو گئے۔

سفر حرمین

996ھ / 1588ء میں حجاز کا رخ کیا اور کئی سال تک حرمین شریفین کے اولیاء کبار اور علما زمانہ سے استفادہ کیا۔ بالخصوص شیخ عبد الوہاب متقی خلیفہ شیخ علی متقی کی صحبت میں علم حدیث کی تکمیل کی۔

بیعت و خلافت

پہلے اپنے والد محترم سے بیعت ہوئے اور پھر ان کے ایما پر سلسلہ قادریہ میں موسیٰ پاک شہید ملتان کے دست اقدس پر بیعت ہوئے۔ مکہ مکرمہ میں شیخ عبد الوہاب متقی سے بھی شرف بیعت تھا اور وہاں سے چار سلسلوں چشتیہ، قادریہ، شاذلیہ اور مدینہ منورہ میں اجازت حاصل تھی۔

جب حرمین سے واپس آئے سلسلہ نقشبندیہ میں خواجہ باقی باللہ سے بھی بیعت کی اور یہ شیخ عبد القادر جیلانی کے روحانی اشارے سے کی تھی۔[1]50 سال تک دہلی میں مصروف تدریس و تالیف رہے۔

تصنیفات

حوالہ جات


مطالعہ کیجیے

اخبار الاخيار فی اسرار الابرار، به تصحیح: علیم‌اشرف خان، انجمن آثار و مفاخر فرهنگی، تهران، 1383ش۔/2004م۔

مروری بر احوال شيخ عبد الحق محدّث دهلوی و اثرِ وی «اخبار الاخيار فی اسرار الابرار»، علیم اشرف خان، فصلنامۀ نقد و تحقیق، مدیر و سردبیر: سید نقی‌عباس «کیفی»، جلد 1، شماره 4، صص 47-32، اکتبر تا دسامبر 2015م۔، دهلی‌نو