شمس الدين قرطبی

(امام قرطبی سے رجوع مکرر)

امام قرطبی (پیدائش: 1214ء— وفات: 29 اپریل 1273ء) کا پورا نام امام محمد بن احمد بن ابوبکر بن فرح ابو عبد اللہ انصاری، خزرجی، قرطبی، اندلسی، مالکی ہے۔ یہ بہت بڑے عالم،مفسر فقیہہ اور عربی زبان کے ائمہ میں شمار ہوتے ہیں۔

شمس الدين قرطبی
(عربی میں: القرطبي)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائشسنہ 1214ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات29 اپریل 1273ء (58–59 سال)[2]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
منیا، مصر[3]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریتاندلس
ہسپانیہ[4]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہالٰہیات دان،  مفسر قرآن،  محدث  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانعربی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملتفسیر قرآن،  علم حدیث  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاںتفسیر قرطبی  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت

علامہ شمس الدين قرطبی کی ولادت قرطبہ میں 600ھ ـبمطابق 1204ء کو ہوئی پہلے اسکندریہ میں گئے اور اس کے بعد مصر میں مستقل سکونت اختیار کی۔

اکتساب علم

آپ نے ابن رواج، ابن جمیزی، شیخ ابو العباس احمد بن عمر قرطبی صاحب المفہم، ابو علی حسن بن محمد، بن محمد بکری، حافظ اور ابو الحسن علی بن محمد بن علی بن حفص یحصبی وغیرہ سے اکتساب فیض کیا۔ آپ سے ان کے بیٹے شہاب الدین احمد وغیرہ نے اکتساب فیض کیا۔

اکابر کی زبان میں

امام ذہبی آپ کے بارے میں ذکر کرتے: آپ مختلف فنون میں نہایت تامہ رکھنے والے اور علم میں متبحر امام ہیں۔ آپ کی بڑی مفید تصانیف ہیں جو آپ کے کثرت علم اور زیادتی فضل پر دال ہیں۔ آپ کی تفسیر کو شہرت نصیب ہوئی یہ تفسیر اپنے معنی میں کامل ہے۔ اس میں ایسی چیزیں ہیں جو آپ کی امامت، ذکاوت اور کثرت علم پر دال ہیں۔ابن فرحون نے کہا: وہ اللہ تعالیٰ کے صالح بندوں، متقی عارف علما دنیا میں زہد اختیار کرنے والے اور ان افراد میں سے تھے جو امور آخرت میں مصروف رہتے ہیں۔ آپ کے اوقات عبادت و تصنیف میں صرف ہوتے آپ نے تکلف کو دور پھینک رکھا تھا۔ابن عماد نے شذرات الذہب میں کہا: آپ حدیث کے معانی میں غواصی کرنے والے اور عمدہ تصنیف کے حامل تھے۔

تصنیفات

آپ کی مطبوعہ کتب یہ ہیں۔

  1. السنی فی شرح اسماء اللہ الحسنی وصفاتہ۔
  2. الاعلام بما فی دین النصاری من الاوہام۔
  3. التذکار فی افضل الاذکار
  4. التذکرہ فی احوال الموتی وامور الاخرۃ
  5. قمح الحرص بالزہد والقناعۃ و رد ذل السوال بالکتب والشفاعۃ
  6. الجامع لاحکام القرآن المعروف تفسیر قرطبی

وصال

آپ کا وصال مصر میں منیۃ، بنی خصیب میں پیر کی رات نو شوال کو 671ھ بمطابق 1273ء میں ہوا اور وہیں آپ کو دفن کیا گیا۔-[5]

حوالہ جات