ایڈورڈ گبن
ایڈورڈ گبن (پیدائش: 27 اپریل، 1737ء – انتقال: 16 جنوری 1794ء) ایک انگریز مؤرخ،مستشرق اور رکن پارلیمان تھے۔ گبن کو جدید تاریخ نگاری کا بانی کہا جاتا ہے۔
ایڈورڈ گبن | |
---|---|
(انگریزی میں: Edward Gibbon) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 8 مئی 1737ء [1][2][3][4][5][6][7] پٹنی [8][9] |
وفات | 16 جنوری 1794ء (57 سال)[1][2][10][3][4][11][5] لندن [12] |
وجہ وفات | ورمِ صفاق |
طرز وفات | طبعی موت [13] |
رہائش | پٹنی [14] |
شہریت | مملکت برطانیہ عظمی |
مذہب | کیتھولک ازم [15]، پروٹسٹنٹ [16] |
جماعت | وگ |
رکن | رائل سوسائٹی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | میگڈالن کالج [14] ویسٹمنسٹر اسکول [14] جامعہ اوکسفرڈ |
پیشہ | مورخ [17][18][7]، سیاست دان ، کلاسیکی عالم ، مصنف [7][19] |
پیشہ ورانہ زبان | فرانسیسی ، انگریزی [20][21]، چیکی زبان [22] |
شعبۂ عمل | تاریخ ، کلاسیکی عہد [23]، مشہور عام سائنسی ادب [23] |
کارہائے نمایاں | تاریخِ زوال و سقوطِ سلطنتِ روما |
دستخط | |
درستی - ترمیم |
کتب
اس کی سب سے اہم تصنیف انحطاط و زوال سلطنت روما (The History of the Decline and Fall of the Roman Empire) سن 1776ء سے 1788ء کے درمیان میں چھ جلدوں میں شائع ہوئی۔ "تاریخ" (The History) اپنے نثر کے اعلیٰ معیار اور غیر معمولیت، بنیادی ماخذ کے استعمال اور مذہب پر کھلی تنقید کے باعث مشہور ہے۔ لیکن گبن کیونکہ عربی سے نابلد تھا اس لیے اسلام و پیغمبر اسلام کے بارے دیگر مستشرقین کے مواد کو ہی سچ سمجھ کر شاملِ کتاب کر لیا۔
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات