بل گیٹس

بِل گیٹس کا پورا نام ولیم ہنری گیٹس ہے۔ بل گیٹس (Bill Gates) مائیکروسافٹ کمپنی کے چیئر مین اور دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔

بل گیٹس

Bill Gates

(انگریزی میں: Bill Gates ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بل گیٹس 2023ء میں

معلومات شخصیت
پیدائشی نام(انگریزی میں: William Henry Gates III ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش (1955-10-28) اکتوبر 28, 1955 (عمر 68 برس)
سیٹل واشنگٹن،امریکا
رہائشمیڈینہ واشنگٹن،امریکا۔
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا [1]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد
استعمال ہاتھبایاں [2]  ویکی ڈیٹا پر (P552) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہبرومن کیتھولک[3]
رکنامریکی اکادمی برائے سائنس و فنون ،  چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ [4]  ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عارضہرنگ اندھا پن   ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہمیلنڈا گیٹس (شادی. 1994)
اولادجینیفر کیتھرین گیٹس
روری جان گیٹس
فیبی ایڈل گیٹس
تعداد اولاد
والدینسر ولیم ایچ گیٹس
میری میکس ویل گیٹس
والدہمریم میکسویل گیٹس   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
چیف ایگزیکٹو آفیسر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
اپریل 1975  – جنوری 2000 
درمائیکروسافٹ  
عملی زندگی
مادر علمیہاورڈ یونیورسٹی
پیشہمائیکروسافٹ کی ٹیکنالوجی کے مشیر
پیشہ ورانہ زبانانگریزی [5][6]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دور فعالیت1975 تا حال
ملازمتمائیکروسافٹ   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کل دولت
کھیلبرج   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 کمانڈر آف دی لیجین آف اونر (2017)[7]
 صدارتی تمغا آزادی   (2016)[8]
 پدم بھوشن   (2015)[9]
بامبی ایوارڈ (2013)[10]
 نائٹ کمانڈر آف دی آرڈر آف دی برٹش امپائر (2005)[11][12]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
William H. Gates III
William H. Gates III
ویب سائٹ
ویب سائٹTheGatesNotes.com
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی حالات

بل گیٹس 1955ء میں امریکہ واشنگٹن کے ایک مضافاتی علاقے سیایٹل میں ایک متوسط خاندان میں پیدا ہوئے۔انھیں بچپن سے ہی کمپیوٹر چلانے اور اس کی معلومات حاصل کرنے کا شوق تھا۔ آج کی طرح کمپیوٹر نہ اتنے ترقی یافتہ تھے اور نہ ہی کمپیوٹروںکی دنیا، محض 13برس کی عمر میں وہ پروگرامینگ کا ہنر سیکھ چکے تھے۔ اتفاق سے دوستی بھی ایک ایسے لڑکے سے تھی جو خود بھی کمپیوٹروں کا دیوانہ تھا۔ اس دوست کا نام پال ایلن تھا۔

حالات زندگی

یہ دونوں دوست ہاروڈ یونی ورسٹی میں زیرِ تعلیم تھے مگر کمپیوٹروں کے شوق نے پڑھائی کی بیچ میں سے ہی چھوڑنے پر مجبور کیا اور آخر کار یہ دونوں دوست کالج کو خیر باد کہہ کر ہمہ وقت کمپیوٹروں کی دنیا میں کھو گئے۔ ان کا خاص پروجیکٹ کمپیوٹر کی ایک خاص زبان کو ترتیب دینا تھا جس سے کمپیوٹر کو چلانے میں آسانی ہو۔ ان کی محنت رنگ لائی اور انھوں نے ایک خاص ’’بیسک لنگویج‘‘ مرتب کر لی جس نے کمپیوٹروں کو عام کرنے میں اہم رول ادا کیا۔اس اہم کارنامے کے بعد پال ایلن اور ویلم ہنری (بل گیٹس) البو قرق (نیو میکسکو) چلے گئے۔ یہاں انھوں نے ’’مائکروسافٹ کارپوریشن‘‘ کی نیو ڈالی۔ اس کے تحت وہ کمپیوٹر کے مختلف سافٹ ویئر تیار کرنا چاہتے تھے جس کی ساری دنیا میں بڑی مانگ تھی کیونکہ پرسنل کمپیوٹر کا استعمال دنیا میں تیزی سے بڑھتا چلا جا رہا تھا۔ ہارڈ ویئر تو مارکیٹ میں بہت دستیاب تھے مگر سافٹ ویئر کی بڑی کمی تھی۔ اس کی زبردست مانگ کے پیش نظر دونوں دوستوں نے اس میدان میں خوب ترقی کی اور آخرکار انھیں ایک ایسا سافٹ ویئر بنانے میں کامیابی ملی جس کو ساری دنیا میں ہاتھوں ہاتھ لیا گیا۔

دور عروج

اس کامیابی سے متاثر ہو کر دنیا کی مشہور کمپنی انٹرنیشنل بزنس مکینکس (آئی۔ بی۔ ایم)نے انھیں ایک مائیکرو سافٹ آپریٹنگ سسٹم بنانے کے لیے مدعو کیا جس کو پرسنل کمپیوٹر میں استعمال کیا جا سکے۔ یہاں بِل گیٹس کی ذہانت، لگن اور محنت نے اپنا کرشمہ کر دکھایا اور انھوں نے اس مقصد کوحاصل کرنے میں اولیت حاصل کر لی۔ اس آپریٹنگ سسٹم کو انھوں نے نے مائکرو سافٹ۔ ڈسک آپریٹنگ سسٹم (ایم۔ ایس۔ ڈوسMS-DOS) کا نام دیا اور نتیجے میں آئی بی ایم کمپنی نے لاکھوں کمپیوٹر فروخت کر کے بے تحاشہ منافع حاصل کیا جس سے بِل گیٹس اور ان کے دوست بھی مستفیض ہوئے۔ چند وجوہات کی بنا پر پال ایلن علاحدہ ہو گیا اور بِل گیٹس نے اس سمت میں اپنا سفر تنہائی جاری رکھا۔ انھوں نے بہت جلد بزنس کی دنیا میں استعمال ہونے والے اور تفریحی سافٹ وئیر تیار کر کے آئی بی ایم کمپنی کے علاوہ دنیا کی مختلف کمپیوٹر کمپنیوں کو بیچا جس سے ان کی آمدنی میں حیران کن اضافہ ہو گیا۔1984ء میں ان کی اپنی کمپنی، مائکروسافٹ کا 10کروڑ ڈالر کا بزنس محض دو برسوں میں دگنا ہو گیا۔ اس کمپنی کے حصص(شیئر) بھی اسٹاک ایکسچینج سے فروخت ہونے لگے۔ اس کے بعد تو گویا آسمان سے ہوں برسنے لگا۔ 1994ء میں بزنس کا نشانہ 2 بلین ڈالر پر پہنچ گیا جو محض ایک سال بعد 10بلین ڈالر ہو گیا۔ دنیا نے اس سے قبل آمدنی میں اضافہ کی یہ رفتار کبھی نہیں دیکھی تھی۔ حتیٰ کہ تیل سے ملنے والی آمدنی کے شیوخ بھی پیچھے رہ گئے۔ بِل گیٹس نے دنیا کے امیر ترین لوگوں کی فہرست میں اول مقام حاصل کر لیا۔ یہ اس لیے ممکن ہوا کہ بِل گیٹس نے ہوا کے رخ کو پہچان لیا تھا۔بِل گیٹس کو یہ عظیم کامیابی محض ان کی ان تھک محنت، کوشش لگن، سوجھ بوجھ اور اپنے کام سے بے پناہ لگاؤ کے نتیجے میں حاصل ہوئی۔ اس سے ہمارے نوجوانوں کو سبق حاصل کرنا چاہیے۔ ان کی مثالیں اگر ہمارے سامنے ہوں تو یقیناً ہم بھی ایسے کارنامے انجامدے سکتے ہیں۔ بِل گیٹس نے اپنی بے پناہ دولت کا ایک حصّہ سماجی کاموں کے لیے بھی مختص کیا ہے۔

کا رہائے نمایاں

بل گیٹس کے پاس 82 ارب ڈالر ہیں اور اپنی دولت کو اپنے ایک فلاحی ادارے کے ذریعے انسانوں کی فلاح کے لیے خرچ کر رہے ہیں۔

حوالہ جات