جیک لندن

امریکی ناول نگار، افسانہ نگار اور صحافی

جیک لندن (انگریزی: Jack London) (پیدائش: 12 جنوری 1876ء - وفات: 22 نومبر 1916ء) امریکی ادیب، اپنے دور کے مقبول ترین ناول نگار، افسانہ نگار، صحافی اور مضمون نگار تھے۔

جیک لندن
(انگریزی میں: Jack London ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام(انگریزی میں: John Griffith Chaney Lobondon ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش12 جنوری 1876ء [1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سان فرانسسکو [1]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات22 نومبر 1916ء (40 سال)[1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتزہر ،  نشے کی زیادتی   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتطبعی موت [8]،  قتل ،  خود کشی   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمیجامعہ کیلیفورنیا، برکلے   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہمصنف [1][9][10]،  صحافی ،  ناول نگار ،  جنگی نامہ نگار ،  مضمون نگار ،  آپ بیتی نگار ،  منظر نویس ،  سائنس فکشن مصنف ،  بچوں کے مصنف ،  سفرنامہ نگار ،  نثر نگار ،  شاعر ،  روزنامچہ نگار   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانانگریزی [11][12][13]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملصحافت [14]،  سفر [14]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

حالات زندگی

جیک لندن 12 جنوری 1876ء کو سان فرانسسکو، کیلیفورنیا، ریاستہائے متحدہ امریکا میں پیدا ہوئے۔[15] لڑکپن سے ہی بڑے مہم جو تھے۔ 17 سال کی عمر می جہازوں کے عملے میں بھرتی ہو گئے اور جاپان چلے گئے۔ سمندر سے چوری چھپے موتی نکالتے رہے۔ ملک میں سونے کی دوڑ مچی تو اس میں بھی شریک ہو گئے۔ روس اور جاپان کی جنگ کے دوران اخباری نمائندہ بن کر پہنچ گئے اور 1914ء میں جنگی خبر رساں بن کر میکسیکو گئے۔ جنک لندن کی کہانیوں میں ان ہی مہموں اور تجربات کی عکاسی ہے۔ 1900ء سے اس کی کہانیاں چھپنی شروع ہوئیں۔ پہلے یہ رسالوں میں چھپیں۔ شروع کی کہانیوں میں سن آف وی وولف (Son of the Wolf) اور ٹیلس آف دی فار نارتھ (Tales of the Far North) کافی مشہور ہوئیں۔ کال آف دی وائلڈ (Call of the Wild) ان کی کتوں کے بارے میں کہانیاں ہیں۔ کتوں پر اتنی عمدہ کہانیاں اور کہیں نہیں ملتی ہیں۔ ان کی بعض کہانیان اس کی اپنی زندگی کے واقعات پر مبنی ہیں، ان میں اسموک بلو (Smoke Bellew)، مارٹن ایڈن (Martin Eden) وغیرہ قابلِ ذکر ہیں۔[16] جیک لندن کو کہانیوں کے لیے اس زمانے میں سب سے زیادہ ماوضہ ملتا تھا لیکن وہ ادیب کے علاوہ سوشلسٹ بھی تھے اور اس کے نزدیک اپنے لکھے ہوئے رسالوں کی افسانوں اور ناولوں کے مقابلہ میں زیادہ قدر تھی۔ جیک لندن نے ایک پچاس فٹ لمبی کشتی پر پورے کرہ ارض کا چکر بھی لگایا تھا۔ دی کروز آف دی اسمارک (The Cruise of the Smark) میں انھوں نے اس سفر کی تفصیل بڑے دلچسپ انداز میں لکھی ہے۔ ان کی تصنیفات کے علاوہ اس کی سوانح عمری بھی شائع ہوئی ہے۔[17] جیک لندن 22 نومبر 1916ء کو گلین ایلن، کیلیفورنیا میں انتقال کر گئے۔[15]

مزید دیکھیے

حوالہ جات