دقیانوس

وَقٗیَنُوس یا دقیانوس یا دَقْیُوس(انگریزی: Decius، قیصر ڈِیسِیس ) دراصل ایک رومن شہنشاہ تھا جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے کوئی 200 برس بعد حکمران ہوا۔ اس نے 249 ء سے 251 ء تک سلطنت روما پر فرمانروائی کی ہے اور مسیح علیہ السلام کے پیروؤں پر ظلم و ستم کرنے کے معاملہ میں اس کا عہد بہت بد نام ہے۔[5][6]اس وقت اکثریت عیسائی مذہب اختیار کر چکی تھی اور لوگ رومی دیوی دیوتاؤں اور بت پرستی سے بیزار ہو چکے تھے۔ دقیانوس نے بزور طاقت زبردست رومن مذہب اور بت پرستی کو رائج کرنا چاہا۔ اسی کے زمانے میں اصحاب کہف کا واقعہ بھی پیش آیا۔ اصحاب کہف دقیانوس کے خوف سے ہی غار میں چھپ گئے تھے۔ عام فہم زبان میں دقیانوس پرانی اور قدیم سوچ کے انسان کو کہا جاتا ہے۔ دقیانوس نے کیونکہ ایک متروک اور جہالت بھرے مذہب کو دوبارہ لاگو کرنا چاہا تھا اس لیے اس کا نام ایک محاورہ یا پہچان بن گیا ایسے لوگوں کے لیے کہ جو پرانی اور جاہلانہ رسموں اور سوچ کے حامی ہوتے ہیں۔

دقیانوس
(لاطینی میں: Decius ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشسنہ 201ء [1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات1 جولا‎ئی 251ء (49–50 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتلڑائی میں مارا گیا   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتقتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریتقدیم روم   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولادہیرینیوس ایتروسکوس ،  ہوستیلیان   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رومی شہنشاہ   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
ستمبر 249  – جون 251 
فلپ عربی  
تریبونیانوس گالوس  
دیگر معلومات
پیشہسیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانلاطینی زبان [4]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات

حوالہ جات