اسٹیفن ہارپر

سٹیفن ہارپر (stephen harper) کینیڈا کا بائیسواں وزیر اعظم ہے اور قدامت پسند جماعت کا راہنما ہے۔ 2006ء کے مرکزی انتخابات میں اس کی جماعت کی کامیابی کے بعد وہ وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھا۔ دو قدامت پسند جماعتوں، ترقی پسند قدامت پسند اور کینیڈائی اتحاد، کے مغلوبہ کے بعد بننے والی قدامت پسند جماعت سے تعلق رکھنے والا وہ پہلا وزیر اعظم ہے۔

اسٹیفن ہارپر
بادشاہی پریوی کونسل برائے کینیڈا   ویکی ڈیٹا پر (P1035) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
(انگریزی میں: Stephen Joseph Harper ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل= 2007، G8 سربراہی
تفصیل= 2007، G8 سربراہی

کینیڈا کا وزیر اعظم 22واں
آغاز منصب
6 فروری 2006ء
حکمرانالزبتھ دوم
پال مارٹن
 
آغاز منصب
28 جون 2002ء
پریسٹن ماننگ
 
مدت منصب
1993 – 1997
معلومات شخصیت
پیدائشی نام(انگریزی میں: Stephen Joseph Harper ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش30 اپریل 1959ء (65 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ٹورانٹو [4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش24 سسکس ڈرائیو, اوٹاوا, انٹاریو
شہریت کینیڈا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قد
مذہباناجیلی (مسیحی)
اولادبنحمن اور ریچل
عملی زندگی
مادر علمیرائل کنزرویٹری آف میوزک   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہسیاست دان ،  ماہر معاشیات ،  پیانو نواز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبانانگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانفرانسیسی ،  انگریزی [6]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 آرڈر آف کینیڈا کے شریک (2019)[7][8]
 ملکہ الزبتھ دوم ڈائمنڈ جوبلی میڈل (2012)[9]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
ویب سائٹ
ویب سائٹباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ہارپر اپنے قدامت نظریات کے لیے مشہور ہے۔[10]

پارلیمان بند کرو

دسمبر 2008ء میں اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کو سبوتاژ کرنے کی خاطر ہارپر نے گورنر جنرل میخائل یان سے کہہ کر پارلیمان 26 جنوری 2009ء تک بند کرا دی۔[11]پھر اگلے سال دسمبر 2009ء میں جب پارلیمانی شورٰی افغان شہریوں پر تشدد کی تحقیقات کر رہی تھی، ہارپر نے 3 مارچ 2010ء تک پارلیمان پر تالا ڈلوا دیا۔[12]اس کے علاوہ 2009ء میں تین پہرے دار اداروں کا منہ بھی بند کر دیا۔[13]اپنا فرض ادا کرنے پر 2008ء میں جوہری پہرے دار کو بھی ملازمت سے برخواست کر دیا۔[14]

توہین پارلیمان

25 مارچ 2011ء کو ہارپر حکومت کو توہین پارلیمان کا مرتکب قرار دیتے ہوئے قرارداد کے ذریعہ ہارپر حکومت گرا دی گئی۔[15]

انتخابات 2011

انتخابی مہم میں طعبیت کی تظبیط پسندی واضح رہی۔[16]کینڈائی قوم نے 2011 انتخابات میں ہارپر کی جماعت کو واضح اکثریت عطا کی۔

حوالہ جات