انسانی بازارکاری

انسانی بازارکاری انسانوں کی تجارت کو کہا جاتا ہے جو جبری مزدوری، جنسی غلامی یا تجارتی جنسی استحصال کے لیے مخصوص بازارکار یا کسی اور کی جانب سے انجام پاتی ہے۔[1][2] اس عمل میں یہ بھی ممکن ہے کہ شریک حیات کو جبری شادی میں دیا جاتا ہو،[3][4][5] یا جسم کے اعضا یا پٹھوں کا الگ کیا جانا،[6][7] یا رحم کا عاریتی استعمال اور عورتوں کے بیضوں کا نکالا جانا جیسا اعمال کا کیا جانا۔[8] انسانی بازارکاری ملک یا بیرون ملک اور بین الممالک ممکن ہے۔ انسانی بازارکاری ایک شخص کے خلاف جرم ہے کیوں کہ یہ مظلوم کی نقل و حرکت کے حق کی نفی کرتی ہے اور اس میں تجارتی استحصال شامل ہے۔ انسانی بازارکاری لوگوں کی تجارت ہے، خصوصًا عورتوں اور بچوں کی تجارت ہے اور یہ ضروری نہیں کہ اس کے لیے ایک شخص ایک جگہ سے دوسری چگہ جائے۔

مزید دیکھیے

  • استحصالی طاقت اور گرفت (Abusive power and control)
  • دلہن کی خریداری
  • راحت کے لیے خواتین (Comfort woman)
  • انسانی بازارکاری بلحاظ ملک
  • مالیاتی استحصال (Financial abuse)
  • گیس لائٹنگ
  • ان اداروں کی فہرست جو انسانی بارارکاری کی مخالفت کر رہے ہیں
  • اغوا
  • منقل المقام جنسی کام
  • سنگین اور منظم جنسی زمرہ (Serious and Organised Crime Group)
  • جنسی جہاد
  • کوسووہ میں جنسی بازارکاری
  • بٹائی داری
  • شی ہیز اے نیم (فلم) (She Has a Name)
  • جنوب مشرقی ایشیا میں عورتوں کی عدالت برائے ایچ آئی وی اور انسانی بازارکاری
  • انسانی بارارکاری کو روکنے ماورائے سرحد کوششیں
  • مغربی شہزادی
  • بیوی کی فروخت

حوالہ جات

بیرونی روابط