حیفا

اسرائیل کا تیسرا سب سے بڑا شہر
  

حیفا (عبرانی: חֵיפָה، نقحرحیْفٰه‎) یروشلم اور تل ابیب کے بعد اسرائیل کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ 2006ء کے مطابق اس کی مجموعی آبادی بمطابق 2,79,591 ہے۔ حیفا کو بہائی عالمی مرکز کا جائے وقوع ہونے کا شرف حاصل ہے۔ بہائی عالمی مرکز کو یونیسکو عالمی ثقافتی ورثہ کا درجہ ملا ہے ۔ اور یہ بہائی مذہب کے ماننے یہاں کی مقدس زیارت کو آتے ہیں۔ [17]۔ اسرائیل کی معاشیات حیفا کا بہت اہم کردار ہے۔ اسرائیل کا سب سے پرانا اور سب سے بڑا ہائی ٹیک پارک مطعم حیفا ہی میں واقع ہے۔

حیفا
(عبرانی میں: חיפה)
(عربی میں: حَيْفَا ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

حیفا
حیفا
پرچم
حیفا
حیفا
نشان

تاریخ تاسیس1761  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
انتظامی تقسیم
ملک اسرائیل (14 مئی 1948–)[1]
انتداب فلسطین (دسمبر 1917–13 مئی 1948)
سلطنت عثمانیہ (1516–دسمبر 1917)  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[2][3]
دار الحکومت برائے
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات32°49′09″N 34°59′57″E / 32.819166666667°N 34.999166666667°E / 32.819166666667; 34.999166666667   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رقبہ
آبادی
کل آبادی
مزید معلومات
جڑواں شہر
مارسیلز
پورٹسماؤتھ
ارفرٹ (17 جولا‎ئی 2005–)[4]
ہیکنی بورو
منیلا
سان فرانسسکو (1973–)[5]
سوچاوا
آلبورگ (1972–)
کیپ ٹاؤن
بریمین (23 اگست 1976–)[6][7]
اینٹ ورپن (1995–)
مینز (30 مارچ 1987–)[8]
ٹیورن
سینٹ پیٹرز برگ (2008–)[9]
ڈسلڈورف (1978–)
روساریو، سانتا فے (1988–)[10][11]
اودیسہ (1992–)[12]
شنگھائی (1993–)
کوبے (2004–)
بوسٹن
فورٹ لاوڈرڈیل، فلوریڈا
مانہایم (2009–)[13]
نیوکاسل اپون ٹائن (1979–)[14]
ویسٹ ہارٹفورڈ، کنیکٹیکٹ
سانتو دومنگو
گویاکیل
لیکسنگٹن، میساچوسٹس
شینزین
لینگلی، ورجینیا
نووکوزنتسک
پالم ڈیزرٹ
چینگدو (25 نومبر 2013–)[15]
مونترئی [16]  ویکی ڈیٹا پر (P190) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اوقات00 (معیاری وقت )،  متناسق عالمی وقت+03:00 (روشنیروز بچتی وقت )  ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رمزِ ڈاک
33000  ویکی ڈیٹا پر (P281) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز294801  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

ابتدا میں حیفا ایل بندر گاہ اور مچھلی کا شکارگاہ تھا۔ لہذا شروع ہی سے یہ ایک معاشیاتی شہر رہا ہے۔ حیفا پر بازنطینی سلطنت نے حکومت کی ہے مگر اس وقت اس شہر کو زیادہ اہمیت حاصل نہیں تھی۔ خلافت امویہ اور خلافت عباسیہ میں حیفا کے تعلقات مصر سے استوار ہوئے اور دونوں ملکوں کے ما بین سمندری تجارت کا آغاز ہوا۔ عرب اور یہود کے مابین بھی تجارتیاور اقتصاد ی رشتے قائم ہوئے۔اس شہر کا حاصل کرنے کے لیے بہت سی جنگیں لڑی گئیں جیسے پہلی صلیبی جنگ، جنگ حطین، صلاح الدین ایوبی کی جنگ اور رچرڈ اول شاہ انگلستان وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

مزید دیکھیے

حوالہ جات

 یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔