سینٹ پیٹرز برگ

  

سینٹ پیٹرز برگ(سانت پیتیرس ُبرگ) شمال مغربی روس کا ایک شہر ہے جو بحیرہ بالٹک میں خلیج فن لینڈ کے مشرقی کنارے پر دریائے نیوا کے ڈیلٹا پر واقع ہے۔ یہ عام طور پر پیٹر کہلاتا ہے جبکہ 1914ء سے 1924ء کے درمیان اسے پیٹرو گراڈ(سانت پیتیرس ُبرگ) اور 1924ء سے 1991ء تک لینن گراڈ (سانت پیتیرس ُبرگ)کہا جاتا تھا۔

سینٹ پیٹرز برگ
(روسی میں: Санкт-Петербург)
(روسی میں: Петроград)
(روسی میں: Ленинград)
(روسی میں: Санкт-Петербург)
(جرمنی میں: Sankt Petersburg)
(مجارستانی میں: Szentpétervár)
(رومانیائی میں: Sankt Petersburg)
(جرمنی میں: Petrograd)
(مجارستانی میں: Petrográd)
(بیلا روسی میں: Петраград)
(رومانیائی میں: Petrograd)
(Belarusian (Taraškievica orthography) میں: Петраград)
(جرمنی میں: Leningrad)
(مجارستانی میں: Leningrád)
(بیلا روسی میں: Ленінград)
(رومانیائی میں: Leningrad)
(Belarusian (Taraškievica orthography) میں: Ленінград)
(یوکرینی میں: Ленінград)
(جرمنی میں: Sankt Petersburg)
(مجارستانی میں: Szentpétervár)
(رومانیائی میں: Sankt Petersburg)
(ہسپانوی میں: Leningrado)
(آرمینیائی میں: Լենինգրադ)
(آرمینیائی میں: Պետրոգրադ)
(یوکرینی میں: Санкт-Петербург)
(یوکرینی میں: Петроград)
(یوکرینی میں: Санкт-Петербург)
(Western Armenian میں: Լենինկրատ)
(آذربائیجانی میں: Leninqrad)
(آذربائیجانی میں: Petroqrad)
(بلغاری میں: Петроград)
(بلغاری میں: Ленинград)
(بلغاری میں: Санкт Петербург)
(بلغاری میں: Санкт Петербург)
(پولش میں: Leningrad)
(پولش میں: Petersburg ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

سینٹ پیٹرز برگ
سینٹ پیٹرز برگ
پرچم
سینٹ پیٹرز برگ
سینٹ پیٹرز برگ
نشان

منسوب بنامپطرس ،  ولادیمیر لینن ،  پطرس   ویکی ڈیٹا پر (P138) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ تاسیس27 مئی 1703  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک روسی زار شاہی (27 مئی 1703–22 اکتوبر 1721)
سلطنت روس (22 اکتوبر 1721–7 نومبر 1917)
روسی جمہوریہ (1 ستمبر 1917–8 نومبر 1917)
روسی سوویت وفاقی اشتراکی جمہوریہ (7 نومبر 1917–30 دسمبر 1922)
سوویت اتحاد (30 دسمبر 1922–25 دسمبر 1991)
روس (25 دسمبر 1991–)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[2][3]
دار الحکومت برائے
تقسیم اعلیٰروس [4]  ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات59°57′00″N 30°19′00″E / 59.95°N 30.316666666667°E / 59.95; 30.316666666667   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[5]
رقبہ
بلندی
آبادی
کل آبادی
مزید معلومات
جڑواں شہر
گدانسک (19 اپریل 1997–)[6][7][8]
عقبہ (2004–)[7]
اسکندریہ (2005–)[7]
الماتی (1996–)[7]
اینٹ ورپن (1958–)[7]
باکو (1998–)[9][7][10]
بینکاک (20 جون 1997–)[7]
برشلونہ (1984–)[7]
وارسا (1997–3 مارچ 2022)[11][12]
بیت اللحم (2003–)[7][13]
ہوانا (2000–)[7]
ہامبرگ (1957–)[7][14]
گراتز (جولا‎ئی 2001–)[15][7][16]
داوگاوپلس (27 اپریل 2004–)[17][18][7]
ڈریسڈن (1961–)[7][19]
دوشنبہ (1991–)[7]
یریوان (19 جون 1997–)[7]
زگریب (1968–)[7]
اصفہان (1999–)[7]
کیوبک شہر (2002–)[7]
کیپ ٹاؤن (2001–)[11]
کیف (23 جون 2001–11 فروری 2016)[20][7]
کولمبو (1997–)[7]
کوتکا (1997–)[7]
کوشیسہ (1995–)[7]
لیون (1993–)[7]
لاس اینجلس (1990–)[7][21][22]
لیویو
مانچسٹر (1962–)[7]
ماریبور (2001–)[7]
میکیلی (1996–)[7]
منسک (2000–)[7]
مونٹیویڈیو (1998–)[7]
ممبئی (1967–)[7]
اودیسہ (2002–14 اپریل 2022)[7][23]
آرہس (1989–)[7]
اوساکا (1979–)[7]
اوش (2004–)[7]
پیرایوس (1965–)[7]
پلوودیف (1980–)[24][7]
پراگ (1992–2 ستمبر 2014)[7][25]
بوسان (2008–)[7]
ریو دے جینیرو (1987–)[7]
ریگا (1997–)[7]
راٹرڈیم (1966–)[7]
سینٹ پیٹرزبرگ، فلوریڈا (2003–)[7]
سانتیاگو دی کیوبا (1974–)[7]
سواستوپول (2000–)[11]
استنبول (1990–)[7]
بلدیہ اسٹاک ہوم (1992–)[7]
ٹالن (1999–3 مارچ 2022)[7][26]
ٹیمپیر (1993–)[7]
تبلیسی (1999–)[11]
ڈائے گو (3 نومبر 1997–)[27][7]
حیفا (2008–)[7]
خرطوم (2002–)[7]
خارکیف (2003–)[7]
ہلسنکی (1993–)[7]
ہو چی من (2005–)[7]
چینگدو (1998–)[28]
شنگھائی (15 دسمبر 1988–)[7]
ایڈنبرا (1995–)[7][29]
وینس (2006–)[30][7][31]
کراکوف (20 اپریل 2006–2 مارچ 2022)[7][32]
ہائیفونگ (2006–)[7]
کاوناس (25 اپریل 2007–1 مارچ 2022)[7][33]
کونستانتسا (2007–)[7]
چنگڈاؤ (2007–)[7]
آستانہ (2008–)[7]
جوہانسبرگ (2009–)[30]
بیجنگ (2009–)[7]
مر ڈیل پلاتا (2009–)[7]
بیونس آئرس (2010–)[7]
آدانا
وارنا
بورڈو (1992–)[34][7]
لو آور (1965–)[35][36][37]
میلان (2 اکتوبر 1967–22 نومبر 2012)[38][7]
پورتو الیگرے (29 جون 2000–)[39][40]
ٹیورن (2012–)[7]
ولنیس (2006–9 مارچ 2022)[41][7][42]
صوفیہ
اوسلو (1995–)[7]
تہران (2010–)[7]
دار البیضاء
تھیسالونیکی (2002–)[7]
دیبریکین (2003–)[7][43]
راینیکندورف
سوسہ
ریشون لضیون (23 مئی 2003–)[44]
جدہ
ونژو (دسمبر 2010–)[45][46]
کراسنویارسک (1998–)[47][48]
بوداپست (2015–)
جینوا (2002–)[7]
لیماسول (2012–)[7]
بشکیک (2012–)[7]
شیان (2017–)
نامپو (2005–)[7]
ان چیون (2011–)[7]
منامہ (2014–)
گواڈلہارا (2011–)[7]
اولان‌ باتور (2014–)[7]
ستاوانگیر (2008–)[7]
بنزرت (2014–)[7]
تاشقند (2017–)
نیس (22 ستمبر 1997–)[7]
پیرس (1991–)[7]
ادیس ابابا (2011–)
گواڈلہارا
نتانیا (2017–)[49]
ترکو (1953–)[50][51][7][52]
گاگاؤزیا (2014–)[7]  ویکی ڈیٹا پر (P190) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اوقاتماسکو وقت ،  متناسق عالمی وقت+03:00 ،  یورپ/ماسکو [53]  ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری زبانروسی   ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گاڑی نمبر پلیٹ
78
98 (مارچ 2004–)
178 (جون 2010–)
198 (فروری 2018–)  ویکی ڈیٹا پر (P395) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رمزِ ڈاک
199406
190000  ویکی ڈیٹا پر (P281) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فون کوڈ812  ویکی ڈیٹا پر (P473) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیزو 3166-2RU-SPE  ویکی ڈیٹا پر (P300) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز498817،  اور536203  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map
دریائے نیوا کے کنارے محلات اور گرجوں کا منظر

شہر کی بنیاد 16 مئی 1703ء کو روس کے زار پیٹر اعظم نے رکھی۔ یہ 200 سال سے زائد عرصے تک روسی سلطنت کا دار الحکومت رہا۔ انقلاب روس کے بعد 1917ء میں دار الحکومت ماسکو منتقل کر دیا گیا۔

2002ء کی مردم شماری کے مطابق شہر کی آبادی 47 لاکھ ہے اور یہ روس کا دوسرا اور یورپ کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے۔

سینٹ پیٹرز برگ (سانت پیتیرس ُبرگ) یورپ کا اہم ثقافتی مرکز اور روس کی اہم ترین بندرگاہ ہے۔ شہر کا کل رقبہ 1439 مربع کلومیٹر ہے اور یہ 10 لاکھ سے زائد آبادی کے حامل یورپی شہروں میں لندن کے بعد رقبے کے لحاظ سے دوسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ یہ نیویارک سے دگنا اور پیرس پا غی) سے 13 گنا بڑا ہے۔

سینٹ پیٹرز برگ (سانت پیتیرس ُبرگ) 10 لاکھ سے زائد آبادی کے حامل دنیا بھر کے شہروں میں انتہائی شمالی شہر ہے۔ شہر کے مرکز کو اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دے رکھا ہے۔