فرانس کی جنگ

دوسری جنگ عظیم میں ، فرانس کی جنگ ، جسے زوالِ فرانس بھی کہا جاتا ہے ، 10 مئی 1940 سے فرانس اور لوئر ممالک (نشیبستان)پر جرمن حملہ تھا اور اس نے فوونی جنگ کا خاتمہ کیا۔ جنگ دو حصوں پر مشتمل تھی۔پہلا ، جسے جرمنمیں سقوط گیلب (انگریزیمیں کیس ییلو ) کہا جاتا ہے ، جرمن ٹینک یونٹوں نے ارڈنیس کے ذریعہ بیلجیممیں منتقل ہونے والی اتحادییونٹوں کا چکر لگانے کے لیے زور دیا۔ آپریشن ڈائنومو میں زیادہ تر برطانوی مہم فورس اور بہت سے فرانسیسی فوجی ڈنکرک سے انگلینڈ فرار ہو گئے۔

فرانس کی جنگ
سلسلہ دوسری جنگ عظیم

شمالی فرانس میں برطانوی اور فرانسیسی فوجیوں کر قیدی بنایا گیا۔
تاریخ10 مئی– 25 جون1940
مقامفرانس, نشیبستان
نتیجہفیصلہ کن جرمن فتح
مُحارِب
محوری:
 نازی جرمنی
اطالیہ کا پرچم اٹلی ( 10 جون سے)
اتحادی:
فرانس
 مملکت متحدہ
 بلجئیم
 نیدرلینڈز
 کینیڈا
 پولینڈ
 چیکوسلوواکیہ
 لکسمبرگ
کمان دار اور رہنما
نازی جرمنی کا پرچم گریڈ وان رنڈسٹڈ
(آرمی گروپ اے)
نازی جرمنی کا پرچم فیوڈور وان بوک
(آرمی گروپ بی)
نازی جرمنی کا پرچم لہیلم وان لیب
(آرمی گروپ سی)
اطالیہ کا پرچم امبرتو دوم
(مغربی آرمی گروپ)
فرانس کا پرچم موریس گیملین
فرانس کا پرچم میکسم ویگینڈ
فرانس کا پرچم چارلس ڈیگال
مملکت متحدہ کا پرچم لارڈ گورٹ
(برطانوی ایکسپیڈیشنری فورس)
بلجئیم کا پرچم لیوپولڈ سوم
نیدرلینڈز کا پرچم ہینری وینکلمین
پولینڈ کا پرچم ولادیسلاو سیکورسکی
طاقت
جرمنی :
141 ڈویژن[1]
7,378 توپیں[1]
2,445 ٹینک[1]
5,638 ایئرکرافٹ[2][3]
3,350,000 فوجی
الپس 20 جون کو
300,000 اطالوی

144 ڈویژن[1]
13,974 توپیں [1]
3,383 ٹینک[1]
2,935 ایئرکرافٹ[4]
3,300,000 فوجی
الپس 20 جون کو
~150,000 فرانسیسی
ہلاکتیں اور نقصانات

جرمنی:
28,225 ہلاک[1] (ممکنہ طور پر 49,000 تک)[5]
113,152 زخمی[1]
13, 307 لاپتا[1]

1,290 ایئرکرافٹ تباہ(10 مئی سے 24 جون 1940) [6]
1,097 ایئرکریو ہلاک, 1395 زخمی, 1930 لاپتا[7]
795 ٹینک[8]
اٹلی:
1,247 ہلاک یا لاپتا,
2,631 زخمی,
2,151ٹھنڈے لگنے کی وجہ سے اسپتال میں داخل

1
360,000 ہلاک یا زخمی,
1,900,000 قیدی بنے
1029 رائل ایئرفورس ایئرکرافٹ, 1274 فرانسیسی ایئرکرافٹ[6]
1 اطالوی فوجیں فرانسیسی الپس ، جہاں گرمی کے دوران بھی شدید سب صفر درجہ حرارت عام ہیں ، لڑنے میں شامل تھیں۔

اس لڑائی کے دوسرے حصے میں ، جسے فال روٹ اِن جرمن (انگریزی میں کیس ریڈ ) کہتے ہیں ، جرمنی کی مسلح افواج نے باقی فرانس پر حملہ کرنے کے لیے میگنوٹ لائن کا چکر لگایا ۔ اٹلی نے 10 جون کو جنوب مشرقی فرانس پر اپنا حملہ شروع کیا۔ فرانسیسی حکومت پیرس سے بورڈو روانہ ہوگئی اور جرمنوں نے پیر 14 جون کو پیرس لے لیا۔ 22 جون کو فرانسیسی سیکنڈ آرمی گروپ کے ہتھیار ڈالنے کے بعد ، فرانس نے 25 جون کو ایک ملک کی حیثیت سے دستبرداری اختیار کرلی ۔ محور کے لئے ، فرانس کی جنگ ایک بہت بڑی جیت تھی۔

فرانس شمال اور مغرب میں جرمنی کے زیر قبضہ ، جنوب مشرق میں ایک چھوٹا اطالوی مقبوضہ حصہ اور جنوب میں سیٹیلائٹ ریاست کا ایک حصہ ، جسے وِچی فرانس کہا جاتا ہے ، میں تقسیم ہو گیا تھا۔ جنوبی فرانس پر 10 نومبر 1942 کو قبضہ کیا گیا تھا اور 1944 میں اتحادیوں کی واپسی کے بعد تک فرانس جرمنی کے زیر انتظام تھا۔ 1944 اور 1945 میں نشیبی ممالک(نشیبستان، نیدرلینڈز) آزاد ہوئے۔

متعلقہ صفحات

نوٹ

حوالہ جات

مزید پڑھیے

بیرونی روابط