لائف از بیوٹی فل

لائف از بیوٹی فل (انگریزی: Life Is Beautiful) ہولوکاسٹ کے پس منظر میں بنائی گئی مزاحیہ ڈراما فلم ہے۔

لائف از بیوٹی فل
فلم کا پوسٹر
ہدایت کارRoberto Benigni
پروڈیوسرGianluigi Braschi
Elda Ferri
تحریرRoberto Benigni
Vincenzo Cerami
ستارے
  • رابرٹو بینی نی
  • Nicoletta Braschi
موسیقیNicola Piovani
سنیماگرافیTonino Delli Colli
ایڈیٹرSimona Paggi
پروڈکشن
کمپنی
Cecchi Gori Group
تقسیم کارMiramax Films
تاریخ نمائش
  • 20 دسمبر 1997ء (1997ء-12-20) (Italy)
دورانیہ
116 minutes[1]
ملکاٹلی
زباناطالوی
جرمن
انگریزی
بجٹ$20 ملین[2]
باکس آفس$229.2 ملین

کہانی

ایک اطالوی کتاب فروش کی کہانی ہے جو باتونی ہے اور مضحکہ خیز حرکتیں کرتا ہے۔ اسے ایک غیر یہودی لڑکی سے محبت ہوجاتی ہے۔ وہ لڑکی اپنے منگیتر اور خاندان کے سامنے اطالوی یہودی نوجوان کے ساتھ بھاگ جاتی ہے۔ ان کا ایک بیٹا پیدا ہوتا ہے۔ بیٹے کا پسندیدہ کھلونا فوجی ٹینک ہے۔دوسری جنگ عظیم شروع ہو چکی ہے۔ باپ بیٹے کو گرفتار کرکے ٹرین میں کیمپ منتقل کیا جاتا ہے۔ ماں غیر یہودی ہے اس لیے اسے کیمپ بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا جاتا لیکن وہ اصرار کرکے ٹرین پر سوار ہوجاتی ہے۔ کیمپ میں مردوں اور خواتین کو الگ الگ رکھا جاتا ہے اس لیے اس کے ساتھ جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔باپ کو بیٹے سے بہت محبت ہے۔ وہ مسلسل جھوٹ بولتا ہے تاکہ بچے کو احساس نہ ہو کہ وہ کسی مشکل میں ہیں۔ وہ کہتا ہے کہ ہم تفریح کے لیے سفر پر نکلے ہیں۔ ہم ایک کھیل میں شریک ہیں جس کے جیتنے والے کو انعام میں اصلی فوجی ٹینک ملے گا۔ کیمپ میں رہنے اور بیگار کرنے کے پوائنٹس ملیں گے۔ بچے کیمپ میں فوجیوں کی نظر سے چھپیں گے تو انھیں بھی پوائنٹس ملیں گے۔کیمپ میں لوگوں کو اوون میں ڈال کر قتل کیا جارہا ہے لیکن باپ بچے کو ڈر سے بچانے کے لیے کہتا ہے کہ یہ سب کھیل ہے۔ تمام یہودی بچوں کو قتل کر دیا گیا لیکن وہ اسے سمجھاتا ہے کہ سب چھپ گئے ہیں اور تم بھی فوجیوں سے چھپے رہو۔آخر جنگ ختم ہونے کی خبر آتی ہے اور نازی فوجی کیمپ چھوڑ کر بھاگنے کی فکر میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ باپ بیٹے کو ایک جگہ چھپاکر کہتا ہے کہ یہاں سے مت نکلنا۔ پھر بیوی کی تلاش میں نکلتا ہے اور خواتین کی عمارت میں گھسنے پر پکڑا جاتا ہے۔ فوجی اسے بندوق کے زور پر ایک کونے میں لے جاتا ہے لیکن وہ ایسے لیفٹ رائٹ کرتا ہوا چلتا ہے کہ بیٹا سمجھتا ہے کہ کھیل جاری ہے۔اتحادی فوجیں آجاتی ہیں۔ بچے کو ماں مل جاتی ہے۔ ہٹلر کے فوجی کیمپ چھوڑ کے بھاگ چکے ہوتے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے باپ کو قتل کردیتے ہیں۔ پوری فلم کو ہنس ہنس کر دیکھنے والے آخری منظر میں اداس ہوجاتے ہیں۔

ایوارڈ

لائف از بیوٹی فل کو بہترین غیر ملکی فلم سمیت سات آسکرز ملے جن میں مرکزی کردار ادا کرنے والے رابرٹو بینی نی کا بہترین اداکار کا ایوارڈ شامل ہے۔ فلم میں ہیروئن کا کردار ان کی اہلیہ نے ادا کیا۔ بینی نی ہی فلم کے ڈائریکٹر تھے اور انھوں نے یہ فلم ایک کتاب ’’ان دا اینڈ آئی بیٹ ہٹلر‘‘ یعنی ’’میں نے آخر میں ہٹلر کو ہرادیا‘‘ پر بنائی تھی۔ یہ کتاب ان کے والد نے لکھی تھی جو دوسری جنگ عظیم کے دوران میں جرمن کیمپ میں اسیر رہے تھے۔پوپ جان پال نے لائف از بیوٹی فل کو اپنی پانچ پسندیدہ فلموں میں سے ایک قرار دیا تھا۔

حوالہ جات

بیرونی روابط