عبد الکلام

سابق بھارتی صدر اور جوہری سائنس دان

ابو بکر زین العابدین عبد الکلام (مختصراً: اے پی جے عبد الکلام) بھارت کے سابق صدر اور معروف جوہری سائنس دان، جو 15 اکتوبر1931ء کو ریاست تمل ناڈو میں پیدا ہوئے اور 27 جولائی 2015ء کو دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہوا۔ عبد الکلام بھارت کے گیارہویں صدر تھے، انھیں بھارت کے اعلٰی ترین شہری اعزازات پدم بھوشن، پدم وبھوشن اور بھارت رتن بھی ملے۔ عبد الکلام کی صدارت کا دور 25 جولائی 2007ء کو اختتام پزیر ہوا۔

عبد الکلام
(تمل میں: அவுல் பகிர் ஜைனுலாப்தீன் அப்துல் கலாம்)،(أوادیہ میں: डॉक्टर ए पी जे अब्दुल कलाम ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

صدرِ جمہوریہ  بھارت
مدت منصب
26 جولائی 2002 – 24 جولائی 2007
وزیر اعظماٹل بہاری واجپائی
منموہن سنگھ
نائب صدربھیروں سنگھ شیخاوت
کوچیریل رمن نارائن
پرتیبھا دیوی سنگھ پاٹل
معلومات شخصیت
پیدائش15 اکتوبر 1931ء [1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات27 جولا‎ئی 2015ء (84 سال)[1][2][5][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شیلانگ [5]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفاتبندش قلب [6]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتطبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)[7]
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبائی علاقہتامل ناڈو   ویکی ڈیٹا پر (P66) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہباسلام
عملی زندگی
مادر علمیجامعہ مدراس [8]
اوکلینڈ یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہشاعر [9]،  انجینئر [10]،  سیاست دان [10]،  سائنس دان [11]،  معلم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبانتمل   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانتمل ،  تیلگو [12]،  ہندی ،  انگریزی [13][14]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملہوافضائی ہندسیات ،  شاعری [15]،  سیاست [15]،  سائنس [15]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 بھارت رتن   (1997)[16]
 پدم وبھوشن سائنس و انجینئرنگ اعزاز   (1990)[16]
اوم پرکاش بھانس اعزاز (1986)
 پدم بھوشن   (1981)[16]
 پدم وبھوشن  [17]  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
ویب سائٹ
ویب سائٹباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ڈاکٹر عبد الکلام کا تعلق تمل ناڈو کے ایک متوسط خاندان سے تھا۔ ان کے والد ماہی گیروں کو اپنی کشتی کرائے پر دیا کرتے تھے۔ اگرچہ وہ ان پڑھ تھے، لیکن عبد الکلام کی زندگی پر ان کے والد کے گہرے اثرات ہیں۔ ان کے دیے ہوئے عملی زندگی کے سبق عبد الکلام کے بہت کام آئے۔ غربت کا یہ عالم تھا کہ ابتدائی تعلیم کے دوران بھی عبد الکلام اپنے علاقے میں اخبار تقسیم کیا کرتے تھے۔ انھوں نے مدراس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے خلائی سائنس میں گریجویشن کی۔ اور اس کے بعد اس کرافٹ منصوبے پر کام کرنے والے دفاعی تحقیقاتی ادارے کو جوائن کیا جہاں ہندوستان کے پہلے سیٹلائٹ طیارے پر کام ہو رہا تھا۔ اس سیارچہ کی لانچنگ میں ڈاکٹر عبد الکلام کی خدمات سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہیں۔ اس کے علاوہ پروجیکٹ ڈائریکٹر کے طور پر انھوں نے پہلے سیٹلائٹ جہاز ایسیلوا کی لانچنگ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

سیاسی زندگی

15 اکتوبر 1931ء کو پیدا ہونے والے ڈاکٹر عبد الکلام نے 1974ء میں بھارت کا پہلا ایٹم بم تجربہ کیا تھا جس کے باعث انھیں ’میزائل مین‘ بھی کہا جاتا ہے۔
بھارت کے گیارہویں صدر کے انتخاب میں انھوں نے 89 فیصد ووٹ لے کر اپنی واحد حریف لکشمی سہگل کو شکست دی ہے۔ عبد الکلام کے بھارتی صدر منتخب ہونے کے بارے میں کسی کو کوئی شبہ نہیں تھا، ووٹنگ محض ایک رسمی کارروائی تھی۔

عبد الکلام بھارت کے تیسرے مسلمان صدر تھے۔ انھیں ملک کے مرکزی اور ریاستی انتخابی حلقوں کے تقریباً پانچ ہزار اراکین نے منتخب کیا۔

وفات

عبد الکلام 83 برس کی عمر میں، 27 جولائی 2015ء بروز پیر شیلانگ میں ایک تقریب کے دوران سابق بھارتی صدر کو اچانک دل کا دورہ پڑا جس سے وہ وہیں گر پڑے اور انھیں انتہائی تشویشناک حالت میں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے اور دم توڑ دیا۔

اعزازات

عبد الکلام کو حکومت ہند کی طرف سے 1981ء میں آئی اے ایس کے ضمن میں پدم بھوشن اعزاز سے نوازا گیا تھا۔ عبد الکلام کو بھارت کے سب سے بڑے شہری اعزاز بھارت رتن سے 1997ء میں نوازا گیا۔[19] 18 جولائی، 2002ء کو عبد الکلام کو نوے فیصد اکثریت کی طرف سے بھارت کا صدر منتخب کیا گیا اور انھوں نے 25 جولائی کو اپنا عہدہ سنبھالا، اس عہدے کے لیے ان کی نامزدگی اس وقت کی حکمراں قومی جمہوری اتحاد کی حکومت نے کیا تھا جسے انڈین نیشنل کانگریس کی حمایت حاصل تھی۔ صدر کے عہدے کے لیے نامزدگی پر ان کی مخالفت کرنے والوں میں اس وقت سب سے اہم جماعت بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی اور دیگر بائیں بازو کی ساتھی جماعتیں تھیں۔ بائیں بازو کی جماعتوں نے اپنی طرف سے 87 سالہ محترمہ لکشمی سہگل کا اندراج کیا تھا جو سبھاش چندر بوس کے آزاد ہند فوج اور دوسری جنگ عظیم میں اپنے شراکت کے لیے معروف ہیں۔

کتابیں

عبد الکلام نے اپنی ادبی و تصنیفی کاوشوں کو چار بہترین کتابوں میں پیش کیا ہے:

  • پرواز (ونگس آف فائر کا اردو ترجمہ)
  • انڈیا 2020- اے وژن فار دی نیو ملینیم
  • مائی جرنی
  • اگنیٹڈ مائنڈز- انليشگ دی پاور ودن انڈیا

ان کتابوں کا کئی ہندوستانی اور غیر ملکی زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ اس طرح عبد الکلام ہندوستان کے ایک ایسے سائنس دان ہیں، جنہیں 30 یونیورسٹیوں اور اداروں سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگریاں مل چکی ہیں۔

تصنیفات

  • Developments in Fluid Mechanics and Space Technology by A P J Abdul Kalam and Roddam Narasimha; Indian Academy of Sciences, 1988[20]
  • India 2020: A Vision for the New Millennium by A P J Abdul Kalam, Y S Rajan; New York, 1998.[21]
  • Wings of Fire: An Autobiography by A P J Abdul Kalam, Arun Tiwari; Universities Press, 1999.[22]
  • Ignited Minds: Unleashing the Power Within India by A P J Abdul Kalam; Viking, 2002.[23]
  • The Luminous Sparks by A P J Abdul Kalam, by; Punya Publishing Pvt Ltd, 2004.[24]
  • Mission India by A P J Abdul Kalam, Paintings by Manav Gupta; پینگوئن (ادارہ), 2005[25]
  • Inspiring Thoughts by A P J Abdul Kalam; Rajpal & Sons, 2007[26]
  • Indomitable Spirit by A P J Abdul Kalam; Rajpal and Sons Publishing[27]
  • Envisioning an Empowered Nation by A P J Abdul Kalam with A Sivathanu Pillai; Tata McGraw-Hill, New Delhi
  • You Are Born To Blossom: Take My Journey Beyond by A P J Abdul Kalam and Arun Tiwari; Ocean Books, 2011.[28]
  • Turning Points: A journey through challenges by A P J Abdul Kalam; Harper Collins India, 2012.[29]
  • Target 3 Billion" by A P J Abdul Kalam and Srijan Pal Singh; December 2011 | Publisher پینگوئن (ادارہ).
  • My Journey: Transforming Dreams into Actions by A P J Abdul Kalam; August 2013 by the Rupa Publication.
  • A Manifesto for Change: A Sequel to India 2020 by A P J Abdul Kalam and V Ponraj; July 2014 by Harper Collins.[30]
  • Forge your Future: Candid, Forthright, Inspiring by A P J Abdul Kalam; by Rajpal and Sons, 29 October 2014.[31]
  • Reignited: Scientific Pathways to a Brighter Future by A P J Abdul Kalam and Srijan Pal Singh; by Penguin India, 14 May 2015.[32]
  • Transcendence My Spiritual Experiences with Pramukh Swamiji by A P J Abdul Kalam; June 2015 by Harper Collins India Publication.[33]

سوانح حیات

  • Eternal Quest: Life and Times of Dr Kalam by S Chandra; Pentagon Publishers, 2002.[34]
  • President A P J Abdul Kalam by R K Pruthi; Anmol Publications, 2002.[35]
  • A P J Abdul Kalam: The Visionary of India by K Bhushan, G Katyal; A P H Pub Corp, 2002.[36]
  • A Little Dream (documentary film) by P. Dhanapal; Minveli Media Works Private Limited, 2008.[37]
  • The Kalam Effect: My Years with the President by P M Nair; Harper Collins, 2008.[38]
  • My Days With Mahatma Abdul Kalam by Fr A K George; Novel Corporation, 2009.[39]

مزید دیکھیے

حوالہ جات