عیدی امین

پیدائش: 1923ء

عیدی امین
(انگریزی میں: Idi Amin ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تفصیل= Amin pictured in 1973
تفصیل= Amin pictured in 1973

3rd President of Uganda
مدت منصب
25 January 1971 – 11 April 1979
نائب صدرMustafa Adrisi
Milton Obote
Yusuf Lule
معلومات شخصیت
پیدائشسنہ 1925ء [1][2][3][4][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کوبوکو ،  کمپالا   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات16 اگست 2003ء (77–78 سال)[8][9][10][3][6]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفنجدہ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفاتطبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائشجدہ (1980–2003)  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت یوگنڈا (–1979)
سعودی عرب (1979–1989)
یوگنڈا [11]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعتآزاد سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد43 (estimate)
عملی زندگی
پیشہسیاست دان ،  فوجی افسر ،  مکے باز   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبانانگریزی [12]،  سواحلی زبان [13]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عملسیاست [14]  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیلمکے بازی   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری
شاخ
یونٹKing's African Rifles (1946–62)
عہدہسالار المیدان (1975–)
میجر جنرل   ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کمانڈرکمانڈر ان چیف of the Ugandan armed forces
لڑائیاں اور جنگیں
  • Mau Mau Uprising
  • 1971 Ugandan coup d'état
  • Uganda–Tanzania War
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Idi Amin
عیدی امین

انتقال:16 اگست 2003ء

یوگنڈا کے سابق رہنما۔ برطانوی فوج میں رہے جہاں انھیں ایک بہتر فوجی کی حیثیت سے سراہا گیا۔ وہ 1971میں ایک بغاوت کے ذریعے ملک کے اقتدار پر قابض ہوئے۔ اقتدار پر قبضے کے بعد انھوں نے برطانوی سامراج کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور انھیں یوگنڈا کے عوام نے رفتہ رفتہ قبول کر لیا۔ جلد ہی انھوں نے خود کو تاعمر صدر قرار دے دیا۔ ان کی حکومت نے ایشیائی نژاد لاکھوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ برطانیہ میں بسنے والے بیشتر گجراتی انھیں کے دور میں بے گھر ہوئے۔ حقوق انسانی کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان کے آٹھ سالہ دورِ اقتدار میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ لوگ مارے گئے۔ تنزانیہ کی فوج نے اپریل انیس سو اناسی میں انھیں اقتدار سے سبکدوش کر دیا جس کے بعد وہ لیبیا چلے گئے۔ اسی جلاوطنی کی حالت میں جدہ میں ان کا انتقال ہوا۔ جدہ میں ہی دفن کیے گئے۔ امین نے دو شادیاں کیں جن سے بائیس اولادیں ہوئیں۔