لوی بن غالب
لوی رسول اللہ کے نویں پشت پر جد امجد ہیں۔ آپ تمام عرب کے سردار تھے۔ آپ انتہائی بردبار اور نہایت دانا آدمی تھے۔
لوی بن غالب | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 274ء (عمر 1749–1750 سال)[1] مکہ |
مقام وفات | مکہ |
رہائش | مکہ |
شہریت | قریش |
زوجہ | ماویہ بنت کعب بن القین |
اولاد | کعب بن لوی [1] |
والد | غالب بن فہر |
والدہ | عاتکہ بنت یخلد بن النصر |
درستی - ترمیم |
تعارف
آپ کا نام لوی اور کنیت ابو کعب تھی۔ آپ کے والد کا نام غالب بن فہر اور والدہ کا نام عاتکہ بنت یخلد بن النصر تھا۔ [2]
آپ کا سلسلہ نسب کچھ یوں ہےلوی بن غالب بن فہر بن مالک بن نضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان
لوی رسول اللہ کے نویں پشت پر جد امجد ہیں۔ آپ تک رسول اللہ کا شجرہ نسب کچھ یوں ہے۔محمد ﷺ بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ھاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی [3]
سیرت
لوی بن غالب انتہائی بردبار اور دانا آدمی تھے۔ [4] آپ کو اللہ تعالی نے حلم اور حکمت کی صفات سے نوازا تھا۔ بچپن میں آپ کی زبان سے ایسے جملے نکلتے تھے جو ضرب المثل بن جایا کرتے تھے۔ چند آپ کے اقوال درج ذیل ہیں۔
- کتنی نیکیاں بوسیدہ نہیں ہوتیں نہ گمنام ہوتی ہیں۔
- اور جب چیز گمنام ہو جاتی ہے تو اس کا تذکرہ نہیں کیا جاتا۔
- جسے نیکی کا والی بنایا جاتا ہے اس کی نیکی پھیل جاتی ہے۔ [5]
اپنے والد کی وفات کے بعد لوی عرب کے سردار منتخب ہوئے۔آپ نے کعبہ کے نزدیک ایک کنواں کھودا جس کا نام عسرا تھا جس سے حاجی سیراب ہوتے تھے۔ [6]
اولاد
لوی بن غالب کو اللہ تعالی نے ماویہ بنت کعب بن القین سے تین بیٹے کعب، عامر اور سامہ پیدا ہوئے۔ [7] آپ کی اولاد میں سات بیٹے تھے۔