گجراتی زبان
بھارت کی مغربی ریاست گجرات کی زبان کو گجراتی کہا جاتا ہے۔ گجراتی ہند آریائی زبان ہے۔ یہ ہند یورپی زبانوں کے گروہ کا ایک حصہ ہے۔ جدید گجراتی زبان قدیم گجراتی زبان سے وجود میں آئی ہے جدید راجستھانی زبان سے اس کا کینڈا بہت ملتا جلتا ہے۔ پوری دُنیا کے تقریباً چھ کروڑ ساٹھ لاکھ افراد گجراتی زبان بولتے ہیں۔ یہ ہندوستان کی ریاستِ گجرات کی سرکاری زبان بھی ہے۔ ہندی زبان کی مانند دیوناگری رسم الخط میں اِرقام کی جاتی ہے۔ ہندی رسم الخط میں تمام حروف کے سر پر ایک افقی خط کھنچا ہوتا ہے، جو گجراتی حروف میں نہیں ہوتا۔
گجراتی | |
---|---|
ગુજરાતી ”گجراتی“ | |
تلفظ | /ɡudʒ(ə)ˈɾat̪i/ |
مقامی | بھارت |
علاقہ | گجرات (بھارت) |
نسلیت | گجراتی |
مقامی متکلمین | 66 ملین (2011)[1] |
ہند۔یورپی
| |
گجراتی رسم الخط (برہمنی) گجراتی بریل اردو رسم الخط دیوناگری (قدیم) | |
رسمی حیثیت | |
دفتری زبان | گجرات (بھارت)[3] دمن و دیو (بھارت) دادرا و نگر حویلی (بھارت) |
زبان رموز | |
آیزو 639-1 | gu |
آیزو 639-2 | guj |
آیزو 639-3 | guj |
بھارت میں گجراتی زبان بولنے والوں کا مقام |
ویکیپیڈیا، آزاد دائرۃ المعارف گجراتی زبان میں |
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات