عیسوی تقویم
عیسوی تقویم (Gregorian Calendar: انگریزی) جسے اردو میں سال کے بعد 'ء' سے دکھایا جاتا ہے (مثلاً 2007ء)، یہ وہ تقویم ہے جس میں وقت کا حساب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے لگایا جاتا ہے۔ اگر چہ اس بات میں واضح اختلاف ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کا سال کیا تھا۔ اس تقویم میں زمانے کے ساتھ ساتھ تبدیلیاں ہوتی رہی ہیں لیکن پوپ گریگوری تیرہ نے سولہویں صدی میں تاحال آخری قابلِ ذکر تبدیلی کر کے اس تقویم کو درست کر دیا تھا۔ اسی وجہ سے یہ تقویم، گریگورین تقویم کہلاتی ہے۔
تفصیل
گریگورین تقویم کو بارہ مہینوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ گریگورین تقویم کا سال 365 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے لیکن لیپ سال میں فروری کا مہینہ 29 دنوں کا ہوتا ہے۔ اس وجہ سے لیپ سال میں دنوں کی تعداد 366 ہوتی ہے۔
شمار | نام | دن |
---|---|---|
1 | جنوری | 31 |
2 | فروری | 28 یا 29 |
3 | مارچ | 31 |
4 | اپریل | 30 |
5 | مئی | 31 |
6 | جون | 30 |
7 | جولائی | 31 |
8 | اگست | 31 |
9 | ستمبر | 30 |
10 | اکتوبر | 31 |
11 | نومبر | 30 |
12 | دسمبر | 31 |
مزید دیکھیے
حوالہ جات
🔥 Top keywords: صفحۂ اولخاص:تلاشانا لله و انا الیه راجعونمحمد بن عبد اللہحق نواز جھنگویسید احمد خانپاکستاناردوغزوہ بدرمحمد اقبالجنت البقیععلی ابن ابی طالبقرآنعمر بن خطابانہدام قبرستان بقیعحریم شاہغزوہ احداردو حروف تہجیاردو زبان کی ابتدا کے متعلق نظریاتابوبکر صدیقاسلاممحمد بن اسماعیل بخاریکوسغزوہ خندقخاص:حالیہ تبدیلیاںاسماء اللہ الحسنیٰجناح کے چودہ نکاتفلسطینموسی ابن عمراندجالمیری انطونیامتضاد الفاظمرزا غالبآدم (اسلام)پریم چندفاطمہ زہراصحیح بخاریجنگ آزادی ہند 1857ءضمنی انتخابات